هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 
4846 حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ ، حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ ، قَالَ : حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ ، أَنَّ امْرَأَةً عَرَضَتْ نَفْسَهَا عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ : يَا رَسُولَ اللَّهِ زَوِّجْنِيهَا ، فَقَالَ : مَا عِنْدَكَ ؟ قَالَ : مَا عِنْدِي شَيْءٌ ، قَالَ : اذْهَبْ فَالْتَمِسْ وَلَوْ خَاتَمًا مِنْ حَدِيدٍ ، فَذَهَبَ ثُمَّ رَجَعَ ، فَقَالَ : لاَ وَاللَّهِ مَا وَجَدْتُ شَيْئًا وَلاَ خَاتَمًا مِنْ حَدِيدٍ ، وَلَكِنْ هَذَا إِزَارِي وَلَهَا نِصْفُهُ - قَالَ سَهْلٌ : وَمَا لَهُ رِدَاءٌ - فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : وَمَا تَصْنَعُ بِإِزَارِكَ ، إِنْ لَبِسْتَهُ لَمْ يَكُنْ عَلَيْهَا مِنْهُ شَيْءٌ ، وَإِنْ لَبِسَتْهُ لَمْ يَكُنْ عَلَيْكَ مِنْهُ شَيْءٌ ، فَجَلَسَ الرَّجُلُ حَتَّى إِذَا طَالَ مَجْلِسُهُ قَامَ ، فَرَآهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَعَاهُ - أَوْ دُعِيَ لَهُ - فَقَالَ لَهُ : مَاذَا مَعَكَ مِنَ القُرْآنِ ؟ فَقَالَ : مَعِي سُورَةُ كَذَا وَسُورَةُ كَذَا - لِسُوَرٍ يُعَدِّدُهَا - فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : أَمْلَكْنَاكَهَا بِمَا مَعَكَ مِنَ القُرْآنِ
هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير،  قال سهل : وما له رداء فقال النبي صلى الله عليه وسلم : وما تصنع بإزارك ، إن لبسته لم يكن عليها منه شيء ، وإن لبسته لم يكن عليك منه شيء ، فجلس الرجل حتى إذا طال مجلسه قام ، فرآه النبي صلى الله عليه وسلم فدعاه أو دعي له فقال له : ماذا معك من القرآن ؟ فقال : معي سورة كذا وسورة كذا لسور يعددها فقال النبي صلى الله عليه وسلم : أملكناكها بما معك من القرآن
هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير، 

Narrated Sahl bin Sa`d:

A woman presented herself to the Prophet (ﷺ) (for marriage). A man said to him, O Allah's Messenger (ﷺ)! (If you are not in need of her) marry her to me. The Prophet (ﷺ) said, What have you got? The man said, I have nothing. The Prophet (ﷺ) said (to him), Go and search for something) even if it were an iron ring. The man went and returned saying, No, I have not found anything, not even an iron ring; but this is my (Izar) waist sheet, and half of it is for her. He had no Rida' (upper garment). The Prophet (ﷺ) said, What will she do with your waist sheet? If you wear it, she will have nothing over her; and if she wears it, you will have nothing over you. So the man sat down and when he had sat a long time, he got up (to leave). When the Prophet (ﷺ) saw him (leaving), he called him back, or the man was called (for him), and he said to the man, How much of the Qur'an do you know (by heart)? The man replied I know such Sura and such Sura (by heart), naming the Suras The Prophet (ﷺ) said, I have married her to you for what you know of the Qur'an .

":"ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابو غسان نے بیان کیا کہا کہ مجھ سے ابوحازم نے بیان کیا ، ان سے سہل بن سعد رضی اللہ عنہ نے کہایک عورت نے اپنے آپ کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نکاح کے لئے پیش کیا ۔ پھر ایک صحابی نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ یا رسول اللہ ! ان کا نکاح مجھ سے کرادیجئیے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا تمہارے پاس ( مہر کے لئے ) کیا ہے ؟ انہوں نے کہا کہ میرے پاس تو کچھ بھی نہیں ، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جاؤ اور تلاش کرو ، خواہ لوہے کی ایک انگوٹھی ہی مل جائے ۔ وہ گئے اور واپس آ گئے اور عرض کیا کہ اللہ کی قسم ، میں نے کوئی چیز نہیں پائی ۔ مجھے لوہے کی انگوٹھی بھی نہیں ملی ، البتہ یہ میرا تہمد میرے پاس ہے اس کا آدھا انہیں دے دیجئیے ۔ حضرت سہل رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ان کے پاس چادر بھی نہیں تھی ۔ مگر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ تمہارے اس تہمد کا کیا کرے گی ، اگریہ اسے پہن لے گی تو یہ اس قدر چھوٹا کپڑا ہے کہ پھر تو تمہارے لئے اس میں سے کچھ باقی نہیں بچے گا اور اگر تم پہنو گے تو اس کے لئے کچھ نہیں رہے گا ۔ پھر وہ صاحب بیٹھ گئے ، دیر تک بیٹھے رہنے کے بعد اٹھے ( اور جانے لگے ) تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں دیکھا اور بلایا ، یا انہیں بلایا گیا ( راوی کو ان الفاظ میں شک تھا ) پھر آپ نے ان سے پوچھا کہ تمہیں قرآن کتنا یاد ہے ؟ انہوں نے کہا کہ مجھے فلاں فلاں سورتیں یاد ہیں چند سورتیں انہوں نے گنائیں ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہم نے تمہارے نکاح میں اس کو اس قرآن کے بدلے دے دیا جو تمہیں یاد ہے ۔

شرح الحديث من عمدة القاري

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   
[ قــ :4846 ... غــ :5121 ]
- حدَّثنا سَعيدُ بنُ أبي مَرْيَمَ حَدثنَا أبُو غَسَّانَ قَالَ: حدّثني أبُو حازِمٍ عنْ سَهْل ٍ أنَّ امْرَأةً عَرَضَتْ نَفْسَها علَى النبيِّ صلى الله عَلَيْهِ وَسلم، فَقَالَ لهُ رجلٌ: يَا رسُولَ الله! وَزَوِّجْنِيها.
فَقَالَ مَا عِنْدَك؟ قَالَ: مَا عنْدِي شيءٌ.
قَالَ: اذْهَبْ فالْتَمِسْ ولوْ خاتَما مِنْ حَدِيدٍ، فَذَهَبَ ثُمَّ رجَعَ فَقَالَ: لَا وَالله مَا وَجَدْتُ شَيئا وَلَا خاتَما مِنْ حَدِيدٍ، ولاكنْ هاذَا إزَارِي ولَها نِصْفُهُ قَالَ سَهْلٌ: وَمَا لَهُ رِدَاءٌ، فَقَالَ النبيُّ صلى الله عَلَيْهِ وَسلم: وَمَا تَصْنعُ بإِزَارِكَ؟ إنْ لَبِسْتَهُ لَمْ يَكُنْ علَيْها مِنْهُ شَيْءٌ؟ وإنْ لَبِسْتَهُ لَمْ يَكُنْ عَلَيْكَ مِنْهُ شَيْءٌ؟ فَجَلَسَ الرَّجُلُ حتَّى إذَا طالَ مَجْلِسُهُ قامَ فَرَآهُ النبيُّ صلى الله عَلَيْهِ وَسلم، فَدَعاهُ، أوْ دُعِيَ لَهُ، فَقَالَ لهُ: ماذَا مَعَكَ مِنَ القُرْآنِ؟ فَقَالَ: مَعي سورَةُ كَذَا وسورَةُ كَذَا؟ لِسُوَرٍ يُعَدِّدُها، فَقَالَ النبيُّ صلى الله عَلَيْهِ وَسلم أمْلَكْناها لَكَ بِما مَعَكَ مِنَ القُرْآنِ..
مطابقته للتَّرْجَمَة فِي قَوْله: ( إِن امْرَأَة عرضت نَفسهَا على النَّبِي صلى الله عَلَيْهِ وَسلم) وَسَعِيد هُوَ ابْن مُحَمَّد بن الحكم بن أبي مَرْيَم الجُمَحِي الْمصْرِيّ، وَأَبُو غَسَّان، بِفَتْح الْغَيْن الْمُعْجَمَة وَتَشْديد السِّين الْمُهْملَة: مُحَمَّد بن مطرف، بِكَسْر الرَّاء الْمُشَدّدَة: اللَّيْثِيّ الْمدنِي وَأَبُو حَازِم بِالْحَاء الْمُهْملَة وَالزَّاي سَلمَة بن دِينَار، وَسَهل بن سعد الْأنْصَارِيّ.
والْحَدِيث قد مر فِي فَضَائِل الْقُرْآن فِي: بابُُ خَيركُمْ من تعلم الْقُرْآن، وَمر الْكَلَام فِيهِ هُنَاكَ.

قَوْله: ( أملكناها لَك) ويروى: أملكناكها.