باب الطواف بعد الصبح والعصر

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ الطَّوَافِ بَعْدَ الصُّبْحِ وَالعَصْرِ وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يُصَلِّي رَكْعَتَيِ الطَّوَافِ مَا لَمْ تَطْلُعِ الشَّمْسُ وَطَافَ عُمَرُ بَعْدَ صَلاَةِ الصُّبْحِ ، فَرَكِبَ حَتَّى صَلَّى الرَّكْعَتَيْنِ بِذِي طُوًى

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

1560 حَدَّثَنَا الحَسَنُ بْنُ عُمَرَ البَصْرِيُّ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ ، عَنْ حَبِيبٍ ، عَنْ عَطَاءٍ ، عَنْ عُرْوَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا : أَنَّ نَاسًا طَافُوا بِالْبَيْتِ بَعْدَ صَلاَةِ الصُّبْحِ ، ثُمَّ قَعَدُوا إِلَى المُذَكِّرِ ، حَتَّى إِذَا طَلَعَتِ الشَّمْسُ قَامُوا يُصَلُّونَ ، فَقَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا : قَعَدُوا ، حَتَّى إِذَا كَانَتِ السَّاعَةُ الَّتِي تُكْرَهُ فِيهَا الصَّلاَةُ ، قَامُوا يُصَلُّونَ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

Some people performed Tawaf (of the Ka`ba) after the morning prayer and then sat to listen to a preacher till sunrise, and then they stood up for the prayer. Then Aisha commented, Those people kept on sitting till it was the time in which the prayer is disliked and after that they stood up for the prayer.

A'icha (): Des gens firent le tawâf autour du Temple après la prière du subh puis s'assirent près du prédicateur, et ce jusqu'au au lever du soleil où ils se levèrent pour prier. Et A'icha () dit alors: Ils se sont assis jusqu'à l'heure où il est réprouvé de faire la prière et se sont ensuite levés pour prier!

":"ہم سے حسن بن عمر بصریٰ رحمہ اللہ نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے یزید بن زریع نے بیان کیا ، ان سے حبیب نے ، ان سے عطاء نے ، ان سے عروہ نے ، ان سے ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے کہکچھ لوگوں نے صبح کی نماز کے بعد کعبہ کا طواف کیا ۔ پھر ایک وعظ کرنے والے کے پاس بیٹھ گئے اور جب سورج نکلنے لگا تو وہ لوگ نماز ( طواف کی دو رکعت ) پڑھنے کے لیے کھڑے ہو گئے ۔ اس پر حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے ( ناگواری کے ساتھ ) فرمایا جب سے تو یہ لوگ بیٹھے تھے اور جب وہ وقت آیا کہ جس میں نماز مکروہ ہے تو نماز کے لیے کھڑے ہو گئے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Al Hasan bin 'Umar Al Bashriy telah menceritakan kepada kami Yazid bin Zurai' dari Habib dari 'Atho' dari 'Urwah dari 'Aisyah radliallahu 'anha bahwa orang-orang thawaf di Ka'bah setelah shalat Shubuh kemudian mereka duduk untuk berdzikir hingga ketika matahari telah terbit mereka mendirikan shalat. Maka 'Aisyah radliallahu 'anha berkata: 'Mereka duduk hingga waktu yang dilarang untuk shalat telah berlalu mereka mendirikan shalat''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

1561 حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ المُنْذِرِ ، حَدَّثَنَا أَبُو ضَمْرَةَ ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ ، عَنْ نَافِعٍ ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ : سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَى عِنِ الصَّلاَةِ عِنْدَ طُلُوعِ الشَّمْسِ ، وَعِنْدَ غُرُوبِهَا

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

I heard the Prophet (ﷺ) forbidding the offering of prayers at the time of sunrise and sunset.

Nâfi': 'AbdulLâh () dit: «J'ai entendu le Prophète () interdire de faire la prière au lever et au coucher du soleil.»

":"ہم سے ابراہیم بن المنذر نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے ابو ضمرہ نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے موسیٰ بن عقبہ نے بیان کیا ، ان سے نافع نے کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا ،میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سورج طلوع ہوتے اور غروب ہوتے وقت نماز پڑھنے سے روکتے تھے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Ibrahim bin Al Mundzir telah menceritakan kepada kami Abu Dhamrah telah menceritakan kepada kami Musa bin 'Uqbah dari Nafi' bahwa 'Abdullah radliallahu 'anhu berkata; 'Aku mendengar Nabi Shallallahu'alaihiwasallam melarang shalat ketika matahari sedang terbit dan ketika sedang terbenam'.'

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

1562 حَدَّثَنِي الحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ هُوَ الزَّعْفَرَانِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبِيدَةُ بْنُ حُمَيْدٍ ، حَدَّثَنِي عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ رُفَيْعٍ قَالَ : رَأَيْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الزُّبَيْرِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَطُوفُ بَعْدَ الفَجْرِ وَيُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ ، - قَالَ عَبْدُ العَزِيزِ : وَرَأَيْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الزُّبَيْرِ يُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ بَعْدَ العَصْرِ ، - وَيُخْبِرُ أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا حَدَّثَتْهُ : أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَدْخُلْ بَيْتَهَا إِلَّا صَلَّاهُمَا

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

":"ہم سے حسن بن محمد زعفرانی نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے عبیدہ بن حمیدنے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے عبدالعزیز بن رفیع نے بیان کیا ، کہا کہ میں نے عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما کو دیکھا کہآپ فجر کی نماز کے بعد طواف کر رہے تھے اور پھر آپ نے دو رکعت ( طواف کی ) نماز پڑھی ۔ عبدالعزیز نے بیان کیا کہ میں نے عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما کو عصر کے بعد بھی دو رکعت نماز پڑھتے دیکھا تھا ۔ وہ بتاتے تھے کہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے ان سے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب بھی ان کے گھر آتے ( عصر کے بعد ) تو یہ دو رکعت ضرور پڑھتے تھے ۔

':'Telah menceritakan kepada saya Al Hasan bin Muhammad dia adalah Az Za'faraniy telah menceritakan kepada kami 'Ubaidah bin Humaid telah menceritakan kepada saya 'Abdul 'Aziz bin Rufai' berkata: 'Aku melihat 'Abdullah bin Az Zubair radliallahu 'anhuma melaksanakan thawaf setelah Fajar (Shubuh) lalu shalat dua raka'at'. Berkata 'Abdul 'Aziz; 'Dan aku juga pernah melihat 'Abdullah bin Az Zubair radliallahu 'anhuma mendirikan shalat dua raka'at setelah 'Ashar dan dia mengabarkan bahwa 'Aisyah radliallahu 'anha menceritakan kepadanya bahwa Nabi Shallallahu'alaihiwasallam tidaklah memasuki rumahnya kecuali mengerjakan shalat keduanya (setelah Shubuh dan 'Ashar).'