باب: إذا هدم حائطا فليبن مثله

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابٌ : إِذَا هَدَمَ حَائِطًا فَلْيَبْنِ مِثْلَهُ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

2377 حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : كَانَ رَجُلٌ فِي بَنِي إِسْرَائِيلَ يُقَالُ لَهُ جُرَيْجٌ يُصَلِّي ، فَجَاءَتْهُ أُمُّهُ ، فَدَعَتْهُ ، فَأَبَى أَنْ يُجِيبَهَا ، فَقَالَ : أُجِيبُهَا أَوْ أُصَلِّي ، ثُمَّ أَتَتْهُ فَقَالَتْ : اللَّهُمَّ لاَ تُمِتْهُ حَتَّى تُرِيَهُ وُجُوهَ المُومِسَاتِ ، وَكَانَ جُرَيْجٌ فِي صَوْمَعَتِهِ ، فَقَالَتِ امْرَأَةٌ : لَأَفْتِنَنَّ جُرَيْجًا ، فَتَعَرَّضَتْ لَهُ ، فَكَلَّمَتْهُ فَأَبَى ، فَأَتَتْ رَاعِيًا ، فَأَمْكَنَتْهُ مِنْ نَفْسِهَا ، فَوَلَدَتْ غُلاَمًا فَقَالَتْ : هُوَ مِنْ جُرَيْجٍ ، فَأَتَوْهُ ، وَكَسَرُوا صَوْمَعَتَهُ ، فَأَنْزَلُوهُ وَسَبُّوهُ ، فَتَوَضَّأَ وَصَلَّى ثُمَّ أَتَى الغُلاَمَ ، فَقَالَ : مَنْ أَبُوكَ يَا غُلاَمُ ؟ قَالَ : الرَّاعِي ، قَالُوا : نَبْنِي صَوْمَعَتَكَ مِنْ ذَهَبٍ ، قَالَ : لاَ ، إِلَّا مِنْ طِينٍ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

D'après Muhammad ibn Sirîn, Abu Hurayra (radiallahanho) dit: «Le Messager de Allah () dit: II y avait un homme des béni 'Isrâ'îl nommé Jurayj qui était en train de prier quand sa mère vint le voir et l'appela mais il refusa de lui répondre. Il se dit: Doisje lui répondre ou continuer à priera Elle s'approcha de lui et dit: 0 mon Allah! ne le fais mourir qu'après lui avoir/ait connaître les femmes de mauvaise vie... Jurayj était dans sa chapelle quand une femme se dit: Je vais séduire Jurayj. En effet, elle alla le voir et lui parla; mais il refusa... Alors elle alla trouver un berger et elle se donna à lui...Elle mit au monde un garçon et dit: II est de Jurayj. Sur ce, on se dirigea vers lui; on lui démolit la chapelle; on le fît descendre et on l'insulta...Quant à lui, Jurayj, il fit des ablutions puis se dirigea vers le garçon pour lui dire: Qui est ton père? — C'est le berger, fut la réponse du garçon. A ces mots, les présents dirent à Jurayj: Nous allons reconstruire ta chapelle en or... — Non, leur ditil, seuleument en pisé. »

":"ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ، کہا ہم سے جریر بن حازم نے بیان کیا ، ان سے محمد بن سیرین نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، بنی اسرائیل میں ایک صاحب تھے ، جن کا نام جریج تھا ۔ وہ نماز پڑھ رہے تھے کہ ان کی والدہ آئیں اور انہیں پکارا ۔ انہوں نے جواب نہیں دیا ۔ سوچتے رہے کہ جواب دوں یا نماز پڑھوں ۔ پھر وہ دوبارہ آئیں اور ( غصے میں ) بددعا کر گئیں ، اے اللہ ! اسے موت نہ آئے جب تک کسی بدکار عورت کا منہ نہ دیکھ لے ۔ جریج اپنے عبادت خانے میں رہتے تھے ۔ ایک عورت نے ( جو جریج کے عبادت خانے کے پاس اپنی مویشی چرایا کرتی تھی اور فاحشہ تھی ) کہا کہ جریج کو فتنہ میں ڈالے بغیر نہ رہوں گی ۔ چنانچہ وہ ان کے سامنے آئی اور گفتگو کرنی چاہی ، لیکن انہوں نے منہ پھیر لیا ۔ پھر وہ ایک چرواہے کے پاس گئی اور اپنے جسم کو اس کے قابو میں دے دیا ۔ آخر لڑکا پیدا ہوا ۔ اور اس عورت نے الزام لگایا کہ یہ جریج کا لڑکا ہے ۔ قوم کے لوگ جریج کے یہاں آئے اور ا ن کا عبادت خانہ توڑ دیا ۔ انہیں باہر نکالا اور گالیاں دیں ۔ لیکن جریج نے وضو کیا اور نماز پڑھ کر اس لڑکے کے پاس آئے ۔ انہوں نے اس سے پوچھا بچے ! تمہار باپ کون ہے ؟ بچہ ( خدا کے حکم سے ) بول پڑا کہ چرواہا ! ( قوم خوش ہو گئی اور ) کہا کہ ہم آپ کے لیے سونے کا عبادت خانہ بنوا دیں ۔ جریج نے کہا کہ میرا گھرتو مٹی ہی سے بنے گا ۔