باب فضل الخدمة في الغزو

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ فَضْلِ الخِدْمَةِ فِي الغَزْوِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

2760 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَةَ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ يُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ ، عَنْ ثَابِتٍ البُنَانِيِّ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، قَالَ : صَحِبْتُ جَرِيرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، فَكَانَ يَخْدُمُنِي وَهُوَ أَكْبَرُ مِنْ أَنَسٍ قَالَ جَرِيرٌ : إِنِّي رَأَيْتُ الأَنْصَارَ يَصْنَعُونَ شَيْئًا ، لاَ أَجِدُ أَحَدًا مِنْهُمْ إِلَّا أَكْرَمْتُهُ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

I was in the company of Jabir bin `Abdullah on a journey and he used to serve me though he was older than I. Jarir said, I saw the Ansar doing a thing (i.e. showing great reverence to the Prophet (ﷺ) ) for which I have vowed that whenever I meet any of them, I will serve him.

'Anas ibn Mâlik () dit: «J'ai accompagné Jarîr ibn 'Abd Allah et il me servait (II était plus âgé que 'Anas). Il dit: J'ai vu les Ansâr faire de très bonnes choses [à l'égard du Prophète]. J'honorerai tout individu d'entre eux que je rencontrerai. »

":"ہم سے محمد بن عرعرہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے یونس بن عبید نے ، ان سے ثابت بنانی نے اور ان سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہمیں جریر بن عبداللہ بجلی رضی اللہ عنہ کے ساتھ تھا تو وہ میری خدمت کرتے تھے حالانکہ عمر میں وہ مجھ سے بڑے تھے ، جریر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے ہر وقت انصار کو ایک ایسا کام کرتے دیکھا ( رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت ) کہ جب ان میں سے کوئی مجھے ملتا ہے تو میں اس کی تعظیم و اکرام کرتا ہوں ۔

Telah bercerita kepada kami Muhammad bin 'Ar'arah telah bercerita kepada kami Syu'bah dari Yunus bin 'Ubaid dari Tsabit Al Bananiy dari Anas bin Malik radliallahu 'anhu berkata: "Aku pernah menyertai Jarir bin 'Abdullah dan saat itu dia melayaniku". Jarir bin 'Abdullah lebih tua usianya dibanding Anas. Jarir berkata: "Sungguh aku melihat Kaum Anshor mengerjakan sesuatu (melayani Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam) dimana kemudian tidak aku temui seorangpun dari mereka kecuali aku memuliakannya".

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

2761 حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي عَمْرٍو ، مَوْلَى المُطَّلِبِ بْنِ حَنْطَبٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، يَقُولُ : خَرَجْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، إِلَى خَيْبَرَ أَخْدُمُهُ ، فَلَمَّا قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، رَاجِعًا وَبَدَا لَهُ أُحُدٌ ، قَالَ : هَذَا جَبَلٌ يُحِبُّنَا وَنُحِبُّهُ ثُمَّ أَشَارَ بِيَدِهِ إِلَى المَدِينَةِ ، قَالَ : اللَّهُمَّ إِنِّي أُحَرِّمُ مَا بَيْنَ لاَبَتَيْهَا ، كَتَحْرِيمِ إِبْرَاهِيمَ مَكَّةَ ، اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِي صَاعِنَا وَمُدِّنَا

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

I went along with the Prophet (ﷺ) to Khaibar so as to serve him. (Later on) when the Prophet (ﷺ) returned he, on seeing the Uhud mountain, said, This is a mountain that loves us andis loved by us. Then he pointed to Medina with his hand saying, O Allah! I make the area which is in between Medina's two mountains a sanctuary, as Abraham made Mecca a sanctuary. O Allah! Bless us in our Sa and Mudd (i.e. units of measuring).

'Amrû ibn Abu 'Amrû, l'affranchi d'alMutalib ibn Hantab, [rapporte] avoir entendu 'Anas ibn Mâlik () dire: «Je me dirigeai vers Khaybar avec le Messager d'Allah () pour le servir. A son retour, il vit 'Uhud et dit: Cela est une montagne qui nous aime et que nous aimons. Puis il fît un signe de la main en direction de Médine et dit: Ô mon Allah! je déclare sacré ce qui se trouve entre ses deux pierrailles, comme Abraham a déclaré auparavant La Mecque sacrée. Ô mon Allah! bénis notre sa' et notre mud ! »

":"ہم سے عبدالعزیز بن عبداللہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے محمد بن جعفر نے بیان کا ، ان سے مطلب بن حنطب کے مولیٰ عمرو بن ابی عمرو نے اور انہوں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے سنا ، آپ بیان کرتے تھے کہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ خیبر ( غزوہ کے موقع پر ) گیا ، میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کیا کرتا تھا ، پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم واپس ہوئے اور احد پہاڑ دکھائی دیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ وہ پہاڑ ہے جس سے ہم محبت کرتے ہیں اور وہ ہم سے محبت کرتا ہے ۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ سے مدینہ کی طرف اشارہ کر کے فرمایا اے اللہ ! میں اس کے دونوں پتھریلے میدانوں کے درمیان کے خطے کو حرمت والا قرار دیتا ہوں ، جس طرح ابراہیم علیہ السلام نے مکہ کو حرمت والا شہر قرار دیا تھا ، اے اللہ ! ہمارے صاع اور ہمارے مد میں برکت عطا فرما ۔

Telah bercerita kepada kami 'Abdul 'Aziz bin 'Abdullah telah bercerita kepada kami Muhammad bin Ja'far dari 'Amru bin Abi 'Amru mantan budak (yang telah dimerdekakan oleh) Al Muthallib bin Hanthab bahwa dia mendengar Anas bin Malik radliallahu 'anhu berkata: "Aku keluar bersama Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam menuju Khaibar dimana aku melayani Beliau. Ketika Beliau kembali pulang dan sampai di dekat gunung Uhud, Beliau bersabda: "Gunung ini mencintai kita dan kitapun mencintainya". Kemudian Beliau memberi isyarat dengan tangan Beliau ke arah Madinah seraya bersabda: "Ya Allah sungguh aku mensucikan apa yang ada diantara dua bukit hitam ini (maksudnya Madinah) sebagaimana Nabi Ibrahim Alaihis Salam mensucikan Makkah. Ya Allah berilah berkah kepada kami dalam takaran sho' dan mud kami".

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

2762 حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ أَبُو الرَّبِيعِ ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ زَكَرِيَّاءَ ، حَدَّثَنَا عَاصِمٌ ، عَنْ مُوَرِّقٍ العِجْلِيِّ ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، قَالَ : كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، أَكْثَرُنَا ظِلًّا الَّذِي يَسْتَظِلُّ بِكِسَائِهِ ، وَأَمَّا الَّذِينَ صَامُوا فَلَمْ يَعْمَلُوا شَيْئًا ، وَأَمَّا الَّذِينَ أَفْطَرُوا فَبَعَثُوا الرِّكَابَ وَامْتَهَنُوا وَعَالَجُوا ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : ذَهَبَ المُفْطِرُونَ اليَوْمَ بِالأَجْرِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

We were with the Prophet (ﷺ) (on a journey) and the only shade one could have was the shade made by one's own garment. Those who fasted did not do any work and those who did not fast served the camels and brought the water on them and treated the sick and (wounded). So, the Prophet (ﷺ) said, Today, those who were not fasting took (all) the reward.

'Anas () dit: «Nous étions avec le Prophète  et la majorité d'entre nous cherchait l'ombre: qui de son manteau,... «Ceux qui jeûnaient ne firent rien, tandis que ceux qui n'observaient pas le jeûne s'occupaient des chameaux et des membres de l'expédition. Alors, le Prophète  dit:

":"ہم سے سلیمان بن داود ابوالربیع نے بیان کیا ، کہا ہم سے اسماعیل بن زکریا نے ، ان سے عاصم بن سلیمان نے ، ان سے مورق عجلی نے اور ان سے انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ( ایک سفر میں ) تھے ۔ کچھ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم روزے سے تھے اور کچھ نے روزہ نہیں رکھا تھا ۔ موسم گرمی کا تھا ، ہم میں زیادہ بہتر سایہ جو کوئی کرتا ، اپنا کمبل تان لیتا ۔ خیر جو لوگ روزے سے تھے وہ کوئی کام نہ کر سکے تھے اور جن حضرات نے روزہ نہیں رکھا تھا تو انہوں نے ہی اونٹوں کو اٹھایا ( پانی پلایا ) اور روزہ داروں کی خوب خوب خدمت بھی کی ۔ اور ( دوسرے تمام ) کام کئے ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا آج اجر و ثواب کو روزہ نہ رکھنے والے لوٹ کر لے گئے ۔