باب غيرة النساء ووجدهن

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ غَيْرَةِ النِّسَاءِ وَوَجْدِهِنَّ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

4950 حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ هِشَامٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا ، قَالَتْ : قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : إِنِّي لَأَعْلَمُ إِذَا كُنْتِ عَنِّي رَاضِيَةً ، وَإِذَا كُنْتِ عَلَيَّ غَضْبَى قَالَتْ : فَقُلْتُ : مِنْ أَيْنَ تَعْرِفُ ذَلِكَ ؟ فَقَالَ : أَمَّا إِذَا كُنْتِ عَنِّي رَاضِيَةً ، فَإِنَّكِ تَقُولِينَ : لاَ وَرَبِّ مُحَمَّدٍ ، وَإِذَا كُنْتِ عَلَيَّ غَضْبَى ، قُلْتِ : لاَ وَرَبِّ إِبْرَاهِيمَ قَالَتْ : قُلْتُ : أَجَلْ وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ ، مَا أَهْجُرُ إِلَّا اسْمَكَ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

That Allah's Messenger (ﷺ) said to her, I you are pleased with me or angry with me. I said, Whence do you know that? He said, When you are pleased with me, you say, 'No, by the Lord of Muhammad,' but when you are angry with me, then you say, 'No, by the Lord of Abraham.' Thereupon I said, Yes (you are right), but by Allah, O Allah's Messenger (ﷺ), I leave nothing but your name.

":"ہم سے عبید بن اسما عیل نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابواسامہ نے بیان کیا ، ان سے ہشام نے ، ان سے ان کے والد نے اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا میں خوب پہچانتا ہوں کہ کب تم مجھ سے خوش ہوتی ہو اور کب تم مجھ پر ناراض ہو جاتی ہو ۔ بیان کیا کہ اس پر میں نے عرض کیا آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم یہ بات کس طرح سمجھتے ہیں ؟ آپ نے فرمایا جب تم مجھ سے خوش ہوتی ہو تو کہتی ہو نہیں محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کے رب کی قسم ! اور جب تم مجھ سے ناراض ہوتی ہو تو کہتی ہو نہیں ابراہیم علیہ السلام کے رب کی قسم ! بیان کیا کہ میں نے عرض کیا ہاں اللہ کی قسم یا رسول اللہ ! ( غصے میں ) صرف آپ کا نام زبان سے نہیں لیتی ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Ubaid bin Isma'il Telah menceritakan kepada kami Abu Usamah dari Hisyam dari bapaknya dari Aisyah radliallahu 'anha ia berkata; Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam perna bersabda kepadaku: 'Sesungguhnya aku benar-benar tahu saat kamu ridla padaku dan saat kamu tidak ridla denganku.' Aisyah berkata; Aku bertanya 'Dari mana Anda mengetahui hal itu?' maka beliau pun menjawab: 'Jika kamu ridla terhadapku maka engkau berkata 'Demi Rabb Muhammad.' Namun bila kamu sedang marah denganku

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

4951 حَدَّثَنِي أَحْمَدُ ابْنُ أَبِي رَجَاءٍ ، حَدَّثَنَا النَّضْرُ ، عَنْ هِشَامٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنِي أَبِي ، عَنْ عَائِشَةَ ، أَنَّهَا قَالَتْ : مَا غِرْتُ عَلَى امْرَأَةٍ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَمَا غِرْتُ عَلَى خَدِيجَةَ ، لِكَثْرَةِ ذِكْرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِيَّاهَا وَثَنَائِهِ عَلَيْهَا ، وَقَدْ أُوحِيَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُبَشِّرَهَا بِبَيْتٍ لَهَا فِي الجَنَّةِ مِنْ قَصَبٍ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

I never felt so jealous of any wife of Allah's Messenger (ﷺ) as I did of Khadija because Allah's Messenger (ﷺ) used to remember and praise her too often and because it was revealed to Allah's Messenger (ﷺ) that he should give her (Khadija) the glad tidings of her having a palace of Qasab in Paradise .

":"مجھ سے احمد بن ابی رجاء نے بیان کیا ، کہا ہم سے نضر بن شمیل نے بیان کیا ، ان سے ہشام بن عروہ نے ، کہا کہ مجھے میرے والد نے خبر دی ، ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے ، آپ نے بیان کیا کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے کسی عورت پر مجھے اتنی غیرت نہیں آتی تھی جتنی ام المؤمنین حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا پر آتی تھی کیونکہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ان کا ذکر بکثرت کیا کرتے تھے اور ان کی تعریف کرتے تھے اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی کی گئی تھی کہ آپ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہاکو جنت میں ان کے موتی کے گھر کی بشارت دے دیں ۔

':'Telah menceritakan kepadaku Ahmad bin Abu Raja` Telah menceritakan kepada kami An Nadlr dari Hisyam ia berkata; Telah mengabarkan kepadaku bapakku dari Aisyah bahwa ia pernah berkata 'Aku tidak pernah merasa cemburu terhadap isteri-isteri Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam melebihi rasa cemburuku kepada Khadijah yang demikian karena begitu seringnya Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam menyebut-nyebut dan memuji kebaikannya. Dan sesungguhnya telah diwahyukan kepada Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam untuk memberi kabar gembira kepadanya dengan rumah yang dipersembahkan untuknya di dalam surga yang terbuat dari marmer.''