باب الخبز المرقق والأكل على الخوان والسفرة

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ الخُبْزِ المُرَقَّقِ وَالأَكْلِ عَلَى الخِوَانِ وَالسُّفْرَةِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5093 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ ، عَنْ قَتَادَةَ ، قَالَ : كُنَّا عِنْدَ أَنَسٍ ، وَعِنْدَهُ خَبَّازٌ لَهُ ، فَقَالَ : مَا أَكَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خُبْزًا مُرَقَّقًا ، وَلاَ شَاةً مَسْمُوطَةً حَتَّى لَقِيَ اللَّهَ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

We were in the company of Anas whose baker was with him. Anas said, The Prophet (ﷺ) did not eat thin bread, or a roasted sheep till he met Allah (died).

":"ہم سے محمد بن سنان نے بیان کیا ، ان سے ہمام نے بیان کیا ، ان سے قتادہ نے ، کہا کہہم حضرت انس رضی اللہ عنہ کی خدمت میں بیٹھے ہوئے تھے ، اس وقت ان کا روٹی پکانے والا خادم بھی موجود تھا ۔ انہوں نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی چپاتی ( میدہ کی روٹی ) نہیں کھائی اور نہ ساری دم پختہ بکری کھائی یہاں تک کہ آپ اللہ سے جا ملے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Muhammad bin Sinan Telah menceritakan kepada kami Hammam dari Qatadah ia berkata; Suatu kami berada di sisi Anas dan saat itu ia mempunyai pembuat roti maka ia pun berkata 'Nabi shallallahu 'alaihi wasallam tidak pernah makan roti yang empuk dan tidak pula kambing yang dipanggang.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5094 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ ، قَالَ : حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ يُونُسَ - قَالَ عَلِيٌّ : هُوَ الإِسْكَافُ - عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، قَالَ : مَا عَلِمْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَكَلَ عَلَى سُكْرُجَةٍ قَطُّ ، وَلاَ خُبِزَ لَهُ مُرَقَّقٌ قَطُّ ، وَلاَ أَكَلَ عَلَى خِوَانٍ قَطُّ قِيلَ لِقَتَادَةَ : فَعَلاَمَ كَانُوا يَأْكُلُونَ ؟ قَالَ : عَلَى السُّفَرِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

To the best of my knowledge, the Prophet (ﷺ) did not take his meals in a big tray at all, nor did he ever eat well-baked thin bread, nor did he ever eat at a dining table.

":"ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا ، کہا ہم سے معاذ بن ہشام نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے میرے والد نے بیان کیا ، ان سے یونس نے ، علی بن عبداللہ المدینی نے کہا کہ یہ یونس اسکاف ہیں ( نہ کہ یونس بن عبید بصریٰ ) ان سے قتادہ نے اور ان سے حضرت انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہمیں نہیں جانتا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی تشتری رکھ کر ( ایک وقت مختلف قسم کا ) کھانا کھایا ہو اور نہ کبھی آپ نے پتلی روٹیاں ( چپاتیاں ) کھائیں اور نہ کبھی آپ نے میز پر کھایا ۔ قتادہ سے پوچھا گیا کہ پھر کس چیز پر آپ کھاتے تھے ؟ کہا کہ آپ سفرہ ( عام دسترخوان ) پر کھانا کھایا کرتے تھے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Ali bin Abdullah Telah menceritakan kepada kami Mu'adz bin Hisyam ia berkata;; Telah menceritakan kepadaku bapakku dari Yunus -Ali berkata; Itu adalah Al Iksaf- dari Qatadah dari Anas radliallahu 'anhu ia berkata; Aku tidak pernah mengetahui bahwa Nabi shallallahu 'alaihi wasallam makan di atas piring sekali pun. Dan tidak pernah pula beliau dibuatkan roti yang empuk sekali pun serta beliau juga tak pernah makan di atas meja makan sekali pun. Maka ditanyakan kepada Qatadah 'Kalau begitu di atas apa mereka makan?' ia menjawab 'Di atas daun kurma.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5095 حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، أَخْبَرَنِي حُمَيْدٌ ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسًا ، يَقُولُ : قَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَبْنِي بِصَفِيَّةَ ، فَدَعَوْتُ المُسْلِمِينَ إِلَى وَلِيمَتِهِ ، أَمَرَ بِالأَنْطَاعِ فَبُسِطَتْ ، فَأُلْقِيَ عَلَيْهَا التَّمْرُ وَالأَقِطُ وَالسَّمْنُ وَقَالَ عَمْرٌو : عَنْ أَنَسٍ ، بَنَى بِهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، ثُمَّ صَنَعَ حَيْسًا فِي نِطَعٍ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

The Prophet (ﷺ) halted to consummate his marriage with Safiyya. I invited the Muslims to his wedding banquet. He ordered that leather dining sheets be spread. Then dates, dried yoghurt and butter were put on those sheets. Anas added: The Prophet (ﷺ) consummated his marriage with Safiyya (during a journey) whereupon Hais (sweet dish) was served on a leather dining sheet.

":"ہم سے سعید بن مریم نے بیان کیا ، کہا ہم کو محمد بن جعفر نے خبر دی ، کہا مجھ کو حمید نے خبر دی اور انہوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا سے نکاح کے بعد ان کے ساتھ راستے میں قیام کیا اور میں نے مسلمانوں کو آپ کے ولیمہ کی دعوت میں بلایا ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے دسترخوان بچھا نے کا حکم دیا اور وہ بچھایا گیا ، پھر آپ نے اس پر کھجور ، پنیر اور گھی ڈال دیا اور عمرو بن ابی عمرو نے کہا ، ان سے حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا کے ساتھ صحبت کی ، پھر ایک چمڑے کے دسترخوان پر ( کھجور ، گھی ، پنیر ملا کر بنا ہوا ) حلوہ رکھا ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Ibnu Abu Maryam Telah mengabarkan kepada kami Muhammad bin Ja'far Telah mengabarkan kepadaku Humaid bahwa ia mendengar Anas berkata; Nabi shallallahu 'alaihi wasallam bermukim guna menikahi Shafiyyah lalu aku pun mengundang kaum muslimin untuk menghadiri walimahnya. Beliau memerintahkan untuk menghidangkan hamparan dari kulit yang diberi kurma keju dan samin. Dan Amru berkata; dari Anas; Nabi shallallahu 'alaihi wasallam mengadakan walimah dengan makanan itu. Kemudian beliau membuat bubur yang terbuat dari gandum kurma dan daging dan meletakkannya dalam hamparan kulit.'

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5096 حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ ، أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ ، عَنْ أَبِيهِ ، وَعَنْ وَهْبِ بْنِ كَيْسَانَ ، قَالَ : كَانَ أَهْلُ الشَّأْمِ يُعَيِّرُونَ ابْنَ الزُّبَيْرِ ، يَقُولُونَ : يَا ابْنَ ذَاتِ النِّطَاقَيْنِ ، فَقَالَتْ لَهُ أَسْمَاءُ : يَا بُنَيَّ إِنَّهُمْ يُعَيِّرُونَكَ بِالنِّطَاقَيْنِ ، هَلْ تَدْرِي مَا كَانَ النِّطَاقَانِ ؟ إِنَّمَا كَانَ نِطَاقِي شَقَقْتُهُ نِصْفَيْنِ ، فَأَوْكَيْتُ قِرْبَةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأَحَدِهِمَا ، وَجَعَلْتُ فِي سُفْرَتِهِ آخَرَ قَالَ : فَكَانَ أَهْلُ الشَّأْمِ إِذَا عَيَّرُوهُ بِالنِّطَاقَيْنِ ، يَقُولُ : إِيهًا وَالإِلَهِ
تِلْكَ شَكَاةٌ ظَاهِرٌ عَنْكَ عَارُهَا

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

The People of Sham taunted `Abdullah bin Az-Zubair by calling him The son of Dhatin-Nataqain (the woman who has two waist-belts). (His mother) (Asma, said to him, O my son! They taunt you with Nataqain. Do you know what the Nataqain were? That was my waist-belt which I divided in two parts. I tied the water skin of Allah's Messenger (ﷺ) with one part, and with the other part I tied his food container.

":"ہم سے محمد بن سلام نے بیان کیا ، کہا ہم کو ابومعاویہ نے خبر دی ، کہا ہم سے ہشام بن عروہ نے بیان کیا ، ان سے ان کے والد نے اور وہب بن کیسان نے بیان کیا کہاہل شام ( حجاج بن یوسف کے فوجی ) شام کے لوگ حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما کو عار دلانے کے لیے کہنے لگے ” یا ابن ذات النطاقین “ ( اے دو کمربند والی کے بیٹے اور ان کی والدہ ) حضرت اسماء رضی اللہ عنہا نے کہا ، اے بیٹے ! یہ تمہیں دو کمربند والی کی عار دلاتے ہیں ، تمہیں معلوم ہے وہ کمربند کیا تھے ؟ وہ میرا کمربند تھا جس کے میں نے دو ٹکڑے کر دیئے تھے اور ایک ٹکڑے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بر تن کا منہ باندھا تھا اور دوسرے سے دسترخوان بنایا ( اس میں توشہ لپیٹا ) وہب نے بیان کیا کہ پھر جب حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما کو اہل شام دو کمربند والی کی عار دلاتے تھے ، تو وہ کہتے ہاں ۔ اللہ کی قسم ! یہ بیشک سچ ہے اور وہ یہ مصرعہ پڑھتے تلک شکاۃ ظاھر منک عارھا یہ تو ویسا طعنہ ہے جس میں کچھ عیب نہیں ہے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Muhammad Telah mengabarkan kepada kami Abu Mu'awiyah Telah menceritakan kepada kami Hisyam dari bapaknya dan dari Wahb bin Kaisan ia berkata; Para penduduk Syam menjuluki Ibnu Zubair dengan panggilan 'Wahai Ibnu Dzata An Nithaaqain.' Maka Asma' pun berkata padanya 'Wahai anakku sesungguhnya mereka menjulukimu dengan An Nithaaqain. Apakah kamu apakah itu An Nithaaqain. Demikian itu hanyalah karena ikat pinggangku yang telah aku sobek menjadi dua. Lalu aku mengikat geriba Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam dengan salah satu darinya sedangkan yang satu lagi aku letakkan untuk mengikat rangsum.' Di kemudian hari jika ada orang yang memberinya julukan buruk dengan panggilan 'Nithaqaini' ia jawab ' Hei demi Allah itu adalah panggilan yang jelas-jelas tercela.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5097 حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنَّ أُمَّ حُفَيْدٍ بِنْتَ الحَارِثِ بْنِ حَزْنٍ ، خَالَةَ ابْنِ عَبَّاسٍ أَهْدَتْ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَمْنًا وَأَقِطًا وَأَضُبًّا ، فَدَعَا بِهِنَّ ، فَأُكِلْنَ عَلَى مَائِدَتِهِ ، وَتَرَكَهُنَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَالْمُسْتَقْذِرِ لَهُنَّ ، وَلَوْ كُنَّ حَرَامًا مَا أُكِلْنَ عَلَى مَائِدَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، وَلاَ أَمَرَ بِأَكْلِهِنَّ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

that his aunt, Um Hufaid bint Al-Harith bin Hazn, presented to the Prophet (ﷺ) butter, dried yoghurt and mastigures. The Prophet (ﷺ) invited the people to those mastigures and they were eaten on his dining sheet, but the Prophet (ﷺ) did not eat of it, as if he disliked it. Nevertheless. if it was unlawful to eat that, the people would not have eaten it on the dining sheet of the Prophet (ﷺ) nor would he have ordered that they be eaten.

":"ہم سے ابو نعمان نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے ابو عوانہ نے بیان کیا ، ان سے ابو بشر نے ، ان سے سعید بن جبیر نے اور ان سے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہابن عباس رضی اللہ عنہما کی خالہ ام حفید بنت حارث بن حزن رضی اللہ عنہا نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو گھی ، پنیر اور ساہنہ ہدیہ کے طور پر بھیجی ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کو بلایا اور انہوں نے آپ کے دسترخوان پر ساہنہ کو کھایا لیکن آپ نے اسے ہاتھ بھی نہیں لگایا جیسے آپ اسے ناپسند کرتے ہیں لیکن اگر ساہنہ حرام ہوتا تو آپ کے دسترخوان پر کھایا نہ جاتا اور نہ آپ انہیں کھانے کے لیے فرماتے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Abu Nu'man Telah menceritakan kepada kami Abu 'Awanah dari Abu Bisyr dari Sa'id bin Jubair dari Ibnu Abbas bahwa Ummu Hufaid binti Al Harits bin Hazn bibi Ibnu Abbas memberi hadiah kepada Nabi shallallahu 'alaihi wasallam berupa samin keju dan biawak. Maka beliau pun mengundang orang-orang untuk memakannya hingga makanan itu pun di makan di atas hidangan beliau. Sedangkan Nabi shallallahu 'alaihi wasallam meninggalkannya seperti seorang yang tak berselera. Dan sekiranya semua makanan itu haram niscaya semua itu tidak dimakan di tempat hidangan Nabi shallallahu 'alaihi wasallam dan beliau tidak pula beliau menyuruh untuk memakannya.'