باب ما يؤكل من لحوم الأضاحي وما يتزود منها

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ مَا يُؤْكَلُ مِنْ لُحُومِ الأَضَاحِيِّ وَمَا يُتَزَوَّدُ مِنْهَا

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5271 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، قَالَ : عَمْرٌو أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ ، سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا ، قَالَ : كُنَّا نَتَزَوَّدُ لُحُومَ الأَضَاحِيِّ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى المَدِينَةِ وَقَالَ غَيْرَ مَرَّةٍ : لُحُومَ الهَدْيِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

During the lifetime of the Prophet (ﷺ) we used to take with us the meat of the sacrifices (of Id al Adha) to Medina. (The narrator often said. The meat of the Hadi).

":"ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا ، ان سے سفیان نے بیان کیا کہ عمرو نے بیان کیا ، انہیں عطاء نے خبر دی ، انہوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہمدینہ پہنچنے تک ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں قربانی کا گوشت جمع کرتے تھے اور کئی مرتبہ ( بجائے لحوم الاضاحی کے ) لحوم الھدی کا لفظ استعمال کیا ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Ali bin Abdullah telah menceritakan kepada kami Sufyan 'Amru berkata; telah mengabarkan kepadaku 'Atha` bahwa dia mendengar Jabir bin Abdullah radliallahu 'anhuma berkata; Pada masa Nabi shallallahu 'alaihi wasallam kami biasa menyimpan daging kurban sebagai perbekalan kami menuju Madinah Jabir juga mengatakan berkali-kali tentang daging binatang kurban.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5272 حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، قَالَ : حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنِ القَاسِمِ ، أَنَّ ابْنَ خَبَّابٍ ، أَخْبَرَهُ : أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ ، يُحَدِّثُ : أَنَّهُ كَانَ غَائِبًا فَقَدِمَ ، فَقُدِّمَ إِلَيْهِ لَحْمٌ ، قَالُوا : هَذَا مِنْ لَحْمِ ضَحَايَانَا ، فَقَالَ : أَخِّرُوهُ لاَ أَذُوقُهُ ، قَالَ : ثُمَّ قُمْتُ فَخَرَجْتُ ، حَتَّى آتِيَ أَخِي أَبَا قَتَادَةَ ، وَكَانَ أَخَاهُ لِأُمِّهِ ، وَكَانَ بَدْرِيًّا ، فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لَهُ ، فَقَالَ : إِنَّهُ قَدْ حَدَثَ بَعْدَكَ أَمْرٌ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

that once he was not present (at the time of `Id-al-Adha) and when he came. some meat was presented to him. and the people said (to him), 'This is the meat of our sacrifices He said. 'Take it away; I shall not taste it. (In his narration) Abu Sa`id added: I got up and went to my brother, Abu Qatada (who was his maternal brother and was one of the warriors of the battle of Badr) and mentioned that to him He Sa`d. 'A new verdict was given in your absence (i.e., meat of sacrifices was allowed to be stored and eaten later on).

":"ہم سے اسماعیل نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے سلیمان نے بیان کیا ، ان سے یحییٰ بن سعید نے ، ان سے قاسم نے ، انہیں ابن خزیمہ نے خبر دی ، انہوں نے حضرت ابوسعید رضی اللہ عنہ سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہوہ سفر میں تھے جب واپس آئے تو ان کے سامنے گوشت لایا گیا ۔ کہا گیا کہ یہ ہماری قربانی کا گوشت ہے ۔ حضرت ابوسعید رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اسے ہٹاؤ میں اسے نہیں چکھوں گا ۔ حضرت ابوسعید رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ پھر اٹھ گیا اور گھر سے باہر نکل کر اپنے بھائی حضرت ابوقتادہ رضی اللہ عنہ کے پاس آیا وہ ماں کی طرف سے ان کے بھائی تھے اور بدر کی لڑائی میں شرکت کرنے والوں میں سے تھے ۔ میں نے ان سے اس کا ذکر کیا اور انہوں نے کہا کہ تمہارے بعد حکم بدل گیا ہے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Isma'il dia berkata; telah menceritakan kepadaku Sulaiman dari Yahya bin Sa'id dari Al Qasim bahwa Ibnu Khabbab mengabarkan kepadanya dia pernah mendengar Abu Sa'id bercerita bahwa suatu ketika dia pernah datang dari suatu perjalanan lalu beberapa potong daging di hidangkan di hadapannya keluarganya berkata; 'Ini adalah sisa dari daging kurban kita.' Maka Abu Sa'id berkata; 'Singkirkanlah sebab aku tidak mau memakannya.' Abu Sa'id melanjutkan setelah itu aku berdiri dan pergi menemui saudaraku yaitu Abu Qatadah -dia adalah saudara seibu dan salah seorang ahli Badr- lalu aku menceritakan hal itu kepadanya Abu Qatadah menjawab; 'Sesungguhnya telah terjadi pula peristiwa seperti yang kamu alami.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5273 حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الأَكْوَعِ ، قَالَ : قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : مَنْ ضَحَّى مِنْكُمْ فَلاَ يُصْبِحَنَّ بَعْدَ ثَالِثَةٍ وَبَقِيَ فِي بَيْتِهِ مِنْهُ شَيْءٌ فَلَمَّا كَانَ العَامُ المُقْبِلُ ، قَالُوا : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، نَفْعَلُ كَمَا فَعَلْنَا عَامَ المَاضِي ؟ قَالَ : كُلُوا وَأَطْعِمُوا وَادَّخِرُوا ، فَإِنَّ ذَلِكَ العَامَ كَانَ بِالنَّاسِ جَهْدٌ ، فَأَرَدْتُ أَنْ تُعِينُوا فِيهَا

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

The Prophet (ﷺ) said, Whoever has slaughtered a sacrifice should not keep anything of Its meat after three days. When it was the next year the people said, O Allah's Messenger (ﷺ)! Shall we do as we did last year? He said, ' Eat of it and feed of it to others and store of it for in that year the people were having a hard time and I wanted you to help (the needy).

":"ہم سے ابو عاصم نے بیان کیا ، ان سے یزید بن ابی عبید نے اور ان سے سلمہ بن الاکوع رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے تم میں سے قربانی کی تو تیسرے دن وہ اس حالت میں صبح کرے کہ اس کے گھر میں قربانی کے گوشت میں سے کچھ بھی باقی نہ ہو ۔ دوسرے سال صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا یا رسول اللہ ! کیا ہم اس سال بھی وہی کریں جو پچھلے سال کیا تھا ۔ ( کہ تین دن سے زیادہ قربانی کا گوشت بھی نہ رکھیں ) آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اب کھاؤ ، کھلاؤ اور جمع کرو ۔ پچھلے سال تو چونکہ لوگ تنگی میں مبتلا تھے ، اس لیے میں نے چاہا کہ تم لوگوں کی مشکلات میں ان کی مدد کرو ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Abu 'Ashim dari Yazid bin Abu 'Ubaid dari Salamah bin Al Akwa' dia berkata; Nabi shallallahu 'alaihi wasallam bersabda: 'Siapa saja di antara kalian yang berkurban janganlah menyisakan daging kurban di rumahnya melebihi tiga hari.' Pada tahun berikutnya orang-orang bertanya; 'Wahai Rasulullah apakah kami harus melakukan sebagaimana yang kami lakukan pada tahun lalu?' beliau bersabda: 'Makanlah daging kurban tersebut dan bagilah sebagiannya kepada orang lain serta simpanlah sebagian yang lain sebab tahun lalu orang-orang dalam keadaan kesusahan oleh karena itu saya bermaksud supaya kalian dapat membantu mereka.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5274 حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ : حَدَّثَنِي أَخِي ، عَنْ سُلَيْمَانَ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا ، قَالَتْ : الضَّحِيَّةُ كُنَّا نُمَلِّحُ مِنْهُ ، فَنَقْدَمُ بِهِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْمَدِينَةِ ، فَقَالَ : لاَ تَأْكُلُوا إِلَّا ثَلاَثَةَ أَيَّامٍ وَلَيْسَتْ بِعَزِيمَةٍ ، وَلَكِنْ أَرَادَ أَنْ يُطْعِمَ مِنْهُ ، وَاللَّهُ أَعْلَمُ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

We used to salt some of the meat of sacrifice and present it to the Prophet (ﷺ) at Medina. Once he said, Do not eat (of that meat) for more than three days. That was not a final order, but (that year) he wanted us to feed of it to others, Allah knows better.

":"ہم سے اسماعیل بن عبداللہ نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے میرے بھائی نے بیان کیا ، ان سے سلیمان نے اور ان سے یحییٰ بن سعید نے ، ان سے عمرہ بنت عبدالرحمٰن نے اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہمدینہ میں ہم قربانی کے گوشت میں نمک لگا کر رکھ دیتے تھے اور پھر اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بھی پیش کرتے تھے پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قربانی کا گوشت تین دن سے زیادہ نہ کھایا کرو ۔ یہ حکم ضروری نہیں تھا بلکہ آپ کا منشا یہ تھا کہ ہم قربانی کا گوشت ( ان لوگوں کو بھی جن کے یہاں قربانی نہ ہوئی ہو ) کھلائیں اور اللہ زیادہ جاننے والا ہے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Isma'il bin Abdullah dia berkata; telah menceritakan kepadaku saudaraku dari Sulaiman dari Yahya bin Sa'id dari 'Amrah binti Abdurrahman dari Aisyah radliallahu 'anha dia berkata; Kami pernah menggarami daging kurban lalu kami menyerahkannya kepada Nabi shallallahu 'alaihi wasallam di Madinah maka beliau bersabda: 'Janganlah kalian memakannya jika melebihi tiga hari hal ini bukan karena keharusan akan tetapi aku hanya hendak membagikannya kepada yang lain.' Wallahu a'lam'

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5275 حَدَّثَنَا حِبَّانُ بْنُ مُوسَى ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ ، قَالَ : أَخْبَرَنِي يُونُسُ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، قَالَ : حَدَّثَنِي أَبُو عُبَيْدٍ ، مَوْلَى ابْنِ أَزْهَرَ : أَنَّهُ شَهِدَ العِيدَ يَوْمَ الأَضْحَى مَعَ عُمَرَ بْنِ الخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، فَصَلَّى قَبْلَ الخُطْبَةِ ، ثُمَّ خَطَبَ النَّاسَ ، فَقَالَ : يَا أَيُّهَا النَّاسُ ، إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ نَهَاكُمْ عَنْ صِيَامِ هَذَيْنِ العِيدَيْنِ ، أَمَّا أَحَدُهُمَا فَيَوْمُ فِطْرِكُمْ مِنْ صِيَامِكُمْ ، وَأَمَّا الآخَرُ فَيَوْمٌ تَأْكُلُونَ مِنْ نُسُكِكُمْ قَالَ أَبُو عُبَيْدٍ : ثُمَّ شَهِدْتُ العِيدَ مَعَ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ ، فَكَانَ ذَلِكَ يَوْمَ الجُمُعَةِ ، فَصَلَّى قَبْلَ الخُطْبَةِ ، ثُمَّ خَطَبَ فَقَالَ : يَا أَيُّهَا النَّاسُ ، إِنَّ هَذَا يَوْمٌ قَدِ اجْتَمَعَ لَكُمْ فِيهِ عِيدَانِ ، فَمَنْ أَحَبَّ أَنْ يَنْتَظِرَ الجُمُعَةَ مِنْ أَهْلِ العَوَالِي فَلْيَنْتَظِرْ ، وَمَنْ أَحَبَّ أَنْ يَرْجِعَ فَقَدْ أَذِنْتُ لَهُ قَالَ أَبُو عُبَيْدٍ : ثُمَّ شَهِدْتُهُ مَعَ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ ، فَصَلَّى قَبْلَ الخُطْبَةِ ، ثُمَّ خَطَبَ النَّاسَ ، فَقَالَ : إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَاكُمْ أَنْ تَأْكُلُوا لُحُومَ نُسُكِكُمْ فَوْقَ ثَلاَثٍ وَعَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ أَبِي عُبَيْدٍ ، نَحْوَهُ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

the freed slave of Ibn Azhar that he witnessed the Day of `Id-al-Adha with `Umar bin Al-Khattab. `Umar offered the `Id prayer before the sermon and then delivered the sermon before the people, saying, O people! Allah's Messenger (ﷺ) has forbidden you to fast (on the first day of) each of these two 'Ida, for one of them is the Day of breaking your fast, and the other is the one, on which you eat the meat of your sacrifices.

":"ہم سے حبان بن موسیٰ نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم کو عبداللہ نے خبر دی ، انہوں نے کہا کہ مجھے یونس نے خبر دی ، ان سے زہری نے ، انہوں نے کہا کہمجھے ابن ازہر کے غلام ابو عبید نے بیان کیا کہ وہ بقرعید کے دن حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے ساتھ عیدگاہ میں موجود تھے ۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے خطبہ سے پہلے عید کی نماز پڑھائی پھر لوگوں کے سامنے خطبہ دیا اورخطبہ میں فرمایا اے لوگو ! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تمہیں ان دو عیدوں میں روزہ رکھنے سے منع فرمایا ہے ایک وہ دن ہے جس دن تم ( رمضان کے ) روزے پورے کر کے افطار کرتے ہو ( عیدالفطر ) اور دوسرا تمہاری قربانی کا دن ہے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Hibban bin Musa telah mengabarkan kepada kami Abdullah dia berkata; telah mengabarkan kepadaku Yunus dari Az Zuhri dia berkata; telah menceritakan kepadaku Abu 'Ubaid bekas budak Ibnu Azhar bahwa dia pernah ikut shalat Iedul Adlha bersama Umar bin Khatthab radliallahu 'anhu maka dia mengerjakan shalat sebelum khutbah lalu berkhutbah di hadapan manusia katanya; 'Wahai sekalian manusia sesungguhnya Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam telah melarang kalian untuk berpuasa di dua hari raya ini salah satu dari hari itu adalah hari raya di mana kalian berbuka setelah kalian berpuasa sedangkan yang kedua adalah pada hari kalian memakan daging binatang kurban kalian.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5276 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ ، أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ ، عَنِ ابْنِ أَخِي ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عَمِّهِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : كُلُوا مِنَ الأَضَاحِيِّ ثَلاَثًا وَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ يَأْكُلُ بِالزَّيْتِ حِينَ يَنْفِرُ مِنْ مِنًى ، مِنْ أَجْلِ لُحُومِ الهَدْيِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

`Abdullah bin `Umar said, Allah's Messenger (ﷺ) said, Eat of the meat of sacrifices (of `Id al Adha) for three days. When `Abdullah departed from Mina, he used to eat (bread with) oil, lest he should eat of the meat of Hadi (which is regarded as unlawful after the three days of the `Id).

":"ہم سے محمد بن عبدالرحیم نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم کو یعقوب بن ابراہیم بن سعد نے خبر دی ، انہیں ابن شہاب کے بھتیجے نے ، انہیں ان کے چچا ابن شہاب ( محمد بن مسلم ) نے ، انہیں سالم نے اور ان سے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قربانی کا گوشت تین دن تک کھاؤ ۔ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما منیٰ سے کوچ کرتے وقت روٹی زیتون کے تیل سے کھاتے کیونکہ وہ قربانی کے گوشت سے ( تین دن کے بعد ) پر ہیز کرتے تھے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Muhammad bin Abdurrahim telah mengabarkan kepada kami Ya'qub bin Ibrahim bin Sa'd dari Ibnu Akhi Ibnu Syihab dari pamannya Ibnu Syihab dari Salim dari Abdullah bin Umar radliallahu 'anhuma dia berkata; Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam bersabda: 'Makanlah daging kurban selama tiga hari.' Sementara Abdullah makan daging kurban tersebut dengan minyak ketika dia kembali dari Mina.''