باب السخاب للصبيان

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ السِّخَابِ لِلصِّبْيَانِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5569 حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الحَنْظَلِيُّ ، أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ ، حَدَّثَنَا وَرْقَاءُ بْنُ عُمَرَ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ ، عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ : كُنْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سُوقٍ مِنْ أَسْوَاقِ المَدِينَةِ ، فَانْصَرَفَ فَانْصَرَفْتُ ، فَقَالَ : أَيْنَ لُكَعُ - ثَلاَثًا - ادْعُ الحَسَنَ بْنَ عَلِيٍّ . فَقَامَ الحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ يَمْشِي وَفِي عُنُقِهِ (وهو نوع من الطيب الصلب) ونحوه، وليس فيها من اللؤلؤ والجوهر شيء> السِّخَابُ ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ هَكَذَا ، فَقَالَ الحَسَنُ بِيَدِهِ هَكَذَا ، فَالْتَزَمَهُ فَقَالَ : اللَّهُمَّ إِنِّي أُحِبُّهُ فَأَحِبَّهُ ، وَأَحِبَّ مَنْ يُحِبُّهُ وَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ : فَمَا كَانَ أَحَدٌ أَحَبَّ إِلَيَّ مِنَ الحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ ، بَعْدَ مَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا قَالَ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

I was with Allah's Messenger (ﷺ) in one of the Markets of Medina. He left (the market) and so did I. Then he asked thrice, Where is the small (child)? Then he said, Call Al-Hasan bin `Ali. So Al-Hasan bin `Ali got up and started walking with a necklace (of beads) around his neck. The Prophet (ﷺ) stretched his hand out like this, and Al-Hasan did the same. The Prophet (ﷺ) embraced him and said, 0 Allah! l love him, so please love him and love those who love him. Since Allah's Messenger (ﷺ) said that. nothing has been dearer to me than Al-Hasan.

":"مجھ سے اسحاق بن ابراہیم حنظلی نے بیان کیا ، کہا ہم کو یحییٰ بن آدم نے خبر دی ، کہا ہم سے ورقاء بن عمر نے بیان کیا ، ان سے عبیداللہ بن ابی یزید نے ، ان سے نافع بن جبیر نے بیان ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہمیں مدینہ کے بازاروں میں سے ایک بازار میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم واپس ہوئے تو میں پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ واپس ہوا ، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بچہ کہاں ہے ۔ یہ آپ نے تین مرتبہ فرمایا ۔ حسن بن علی کو بلاؤ ۔ حسن بن علی رضی اللہ عنہما آ رہے تھے اور ان کی گردن میں ( خوشبودار لونگ وغیرہ کا ) ہار پڑا تھا ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ہاتھ اس طرح پھیلا یا کہ ( آپ حضرت حسن رضی اللہ عنہ کو گلے سے لگانے کے لیے ) اور حضرت حسن رضی اللہ عنہ نے بھی اپنا ہاتھ پھیلایا اور وہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے لپٹ گئے ۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے اللہ ! میں اس سے محبت کرتا ہوں تو بھی اس سے محبت کر اور ان سے بھی محبت کر جو اس سے محبت رکھیں ۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اس ارشاد کے بعد کوئی شخص بھی حضرت حسن بن علی رضی اللہ عنہما سے زیادہ مجھے پیارا نہیں تھا ۔

':'Telah menceritakan kepadaku Ishaq bin Ibrahim Al Handlali telah mengabarkan kepada kami Yahya bin Adam telah menceritakan kepada kami Warqa`bin Umar dari 'Ubaidullah bin Abu Yazid dari Nafi' bin Jubair dari Abu Hurairah radliallahu 'anhu dia berkata; 'Aku pernah bersama Nabi shallallahu 'alaihi wasallam di salah satu pasar Madinah lalu beliau pergi dan akupun ikut pergi bersama beliau kemudian beliau bersabda: 'Dimanakah anak kecil -beliau memangil-manggil sampai tiga kali- Panggillah Al Hasan bin Ali Lalu datanglah Al Hasan bin Ali sambil berjalan sementara pada lehernya terdapat sikha` (benang yang dibentuk semacam kalung) maka Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam mendekapnya dan ia juga mendekap lalu beliau bersabda: 'Ya Allah sesungguhnya aku mencintainya maka cintailah ia dan cintailah orang-orang yang mencintainya.' Abu Hurairah mengatakan; 'Maka tidak ada seorang pun yang lebih aku cintai daripada Al Hasan bin Ali setelah aku mendengar sabda Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam tersebut.''