باب إخراج المتشبهين بالنساء من البيوت

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ إِخْرَاجِ المُتَشَبِّهِينَ بِالنِّسَاءِ مِنَ البُيُوتِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5571 حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ فَضَالَةَ ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ ، عَنْ يَحْيَى ، عَنْ عِكْرِمَةَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : لَعَنَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ المُخَنَّثِينَ مِنَ الرِّجَالِ ، وَالمُتَرَجِّلاَتِ مِنَ النِّسَاءِ ، وَقَالَ : أَخْرِجُوهُمْ مِنْ بُيُوتِكُمْ قَالَ : فَأَخْرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فُلاَنًا ، وَأَخْرَجَ عُمَرُ فُلاَنًا

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

The Prophet (ﷺ) cursed effeminate men (those men who are in the similitude (assume the manners of women) and those women who assume the manners of men, and he said, Turn them out of your houses . The Prophet (ﷺ) turned out such-and-such man, and `Umar turned out such-and-such woman.

":"ہم سے معاذ بن فضالہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے ہشام دستوائی نے ، ان سے یحییٰ بن ابی کثیر نے ، ان سے عکرمہ نے اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مخنث مردوں پر اور مردوں کی چال چلن اختیار کرنے والی عورتوں پر لعنت بھیجی اور فرمایا کہ ان زنانہ بننے والے مردوں کو اپنے گھروں سے باہر نکال دو ۔ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فلاں ہیجڑے کونکالاتھا اور عمر رضی اللہ عنہ نے فلاں ہیجڑے کو نکالا تھا ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Mu'adz bin Fadlalah telah menceritakan kepada kami Hisyam dari Yahya dari Ikrimah dari Ibnu Abbas dia berkata; Nabi shallallahu 'alaihi wasallam melaknat para laki-laki yang menyerupai wanita dan para wanita yang menyerupai laki-laki sabdanya: 'Keluarkanlah mereka dari rumah kalian.'Ibnu Abbas melanjutkan; 'Maka Nabi shallallahu 'alaihi wasallam pernah mengeluarkan seorang fulan begitu juga dengan Umar.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5572 حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ ، أَنَّ عُرْوَةَ ، أَخْبَرَهُ : أَنَّ زَيْنَبَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ ، أَخْبَرَتْهُ : أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ أَخْبَرَتْهَا : أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ عِنْدَهَا وَفِي البَيْتِ مُخَنَّثٌ ، فَقَالَ لِعَبْدِ اللَّهِ أَخِي أُمِّ سَلَمَةَ : يَا عَبْدَ اللَّهِ ، إِنْ فَتَحَ اللَّهُ لَكُمْ غَدًا الطَّائِفَ ، فَإِنِّي أَدُلُّكَ عَلَى بِنْتِ غَيْلاَنَ ، فَإِنَّهَا تُقْبِلُ بِأَرْبَعٍ وَتُدْبِرُ بِثَمَانٍ ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : لاَ يَدْخُلَنَّ هَؤُلاَءِ عَلَيْكُنَّ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ : تُقْبِلُ بِأَرْبَعٍ وَتُدْبِرُ ، يَعْنِي أَرْبَعَ عُكَنِ بَطْنِهَا ، فَهِيَ تُقْبِلُ بِهِنَّ ، وَقَوْلُهُ : وَتُدْبِرُ بِثَمَانٍ ، يَعْنِي أَطْرَافَ هَذِهِ العُكَنِ الأَرْبَعِ ، لِأَنَّهَا مُحِيطَةٌ بِالْجَنْبَيْنِ حَتَّى لَحِقَتْ ، وَإِنَّمَا قَالَ بِثَمَانٍ ، وَلَمْ يَقُلْ بِثَمَانِيَةٍ ، وَوَاحِدُ الأَطْرَافِ ، وَهُوَ ذَكَرٌ ، لِأَنَّهُ لَمْ يَقُلْ ثَمَانِيَةَ أَطْرَافٍ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

that once the Prophet (ﷺ) was in her house, and an effeminate man was there too. The effeminate man said to `Abdullah, (Um Salama's brother) 0 `Abdullah! If Ta'if should be conquered tomorrow, I recommend you the daughter of Ghailan, for she is so fat that she has four curves in the front (of her belly) and eight at the back. So the Prophet (ﷺ) said (to his wives) These effeminate (men) should not enter upon you (your houses).

":"ہم سے مالک بن اسماعیل نے بیان کیا ، کہا ہم سے زہیر نے بیان کیا ، کہا ہم سے ہشام بن عروہ نے بیان کیا ، انہیں عروہ نے خبر دی ، انہیں زینب بنت ابی سلمہ رضی اللہ عنہا نے خبر دی اور انہیں حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہ نے خبر دی کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس تشریف رکھتے تھے ۔ گھر میں ایک مخنث بھی تھا ، اس نے ام سلمہ رضی اللہ عنہما کے بھائی عبداللہ رضی اللہ عنہ سے کہا عبداللہ ! اگر کل تمہیں طائف پر فتح حاصل ہو جائے تو میں تمہیں بنت غیلان ( بادیہ نامی ) کو دکھلاؤں گا وہ جب سامنے آتی ہے تو ( اس کے موٹاپے کی وجہ سے ) چار سلوٹیں دکھائی دیتی ہیں اور جب پیٹھ پھیر تی ہے تو آٹھ سلوٹیں دکھائی دیتی ہیں ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اب یہ شخص تم لوگوں کے پاس نہ آیا کرے ۔ ابوعبداللہ ( حضرت امام بخاری ) نے کہا کہ سامنے سے چارسلوٹوں کا مطلب یہ ہے کہ ( موٹے ہونے کی وجہ سے ) اس کے پیٹ میں چار سلوٹیں پڑی ہوئی ہیں اور جب وہ سامنے آتی ہے تو وہ دکھائی دیتی ہیں اور آٹھ سلوٹوں سے پیچھے پھرتی ہے کا مفہوم ہے ( آگے کی ) ان چاروں سلوٹوں کے کنارے کیونکہ یہ دونوں پہلوؤں کو گھیرے ہوئے ہوتے ہیں اور پھر وہ مل جاتی ہیں اور حدیث میں ” بثمان “ کا لفظ ہے حالانکہ از روئے قائدہ نحو کے ” بثمانیۃ “ ہونا تھا کیونکہ مراد آٹھ اطراف یعنی کنارے ہیں اور اطراف طرف کی جمع ہے اور طرف کا لفظ مذکر ہے ۔ مگر چونکہ اطراف کا لفظ مذکور نہ تھا اس لیے بثمان بھی کہنا درست ہوا ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Malik bin Isma'il telah menceritakan kepada kami Zuhair telah menceritakan kepada kami Hisyam bin 'Urwah bahwa 'Urwah telah mengabarkan kepadanya bahwa Zainab binti Abu Salamah telah mengabarkan kepadanya bahwa Ummu Salamah telah mengabarkan kepadanya bahwa Nabi shallallahu 'alaihi wasallam pernah berada di sisinya sementara di rumah dia ada banci maka beliau bersabda kepada Abdullah yaitu saudara laki-laki Ummu Salamah: 'Wahai Abdullah sekiranya esok hari Allah memenangkan Tha'if buat kalian maka aku akan menunjukkan kepadamu anak perempuan Ghailan karena dia menghadap dengan empat muka dan membelakangi dengan delapan.' Nabi shallallahu 'alaihi wasallam melanjutkan: 'Maka jangan sampai mereka itu masuk ke rumah kalian.' Abu Abdullah mengatakan; 'Maksud dari menghadap dengan empat dan membelakangi dengan delapan adalah gerutan yang ada di perut karena terlalu gemuk dan maksud dari membelakangi dengan delapan maksudnya adalah ujung dari empat gerutan tersebut sebab hal itu akan terlihat bergerut apabila dari samping hingga melekat. Perawi mengatakan; 'Bitsamanin (dengan delapan) dan tidak mengatakan; 'Bitsamaniyah' karena mufradnya 'athraf' mudzakar karena itu perawi tidak mengatakan 'Tsamaniyata athraf'.''