: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ الوَصْلِ فِي الشَّعَرِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5612 حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، قَالَ : حَدَّثَنِي مَالِكٌ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ : أَنَّهُ سَمِعَ مُعَاوِيَةَ بْنَ أَبِي سُفْيَانَ ، عَامَ حَجَّ ، وَهُوَ عَلَى المِنْبَرِ ، وَهُوَ يَقُولُ ، وَتَنَاوَلَ قُصَّةً مِنْ شَعْرٍ كَانَتْ بِيَدِ حَرَسِيٍّ : أَيْنَ عُلَمَاؤُكُمْ ؟ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَى عَنْ مِثْلِ هَذِهِ ، وَيَقُولُ : إِنَّمَا هَلَكَتْ بَنُو إِسْرَائِيلَ حِينَ اتَّخَذَ هَذِهِ نِسَاؤُهُمْ ، وَقَالَ ابْنُ أَبِي شَيْبَةَ : حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : لَعَنَ اللَّهُ الوَاصِلَةَ وَالمُسْتَوْصِلَةَ ، وَالوَاشِمَةَ وَالمُسْتَوْشِمَةَ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

that in the year he performed Hajj. he heard Mu'awiya bin Abi Sufyan, who was on the pulpit and was taking a tuft of hair from one of his guards, saying, Where are your religious learned men? I heard Allah's Messenger (ﷺ) forbidding this (false hair) and saying, 'The children of Israel were destroyed when their women started using this.'

":"ہم سے اسماعیل بن ابی شیبہ نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے امام مالک نے بیان کیا ، ان سے ابن شہاب نے ، ان سے حمید بن عبدالرحمٰن بن عوف اور انہوں نےحضرت معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہ سے حج کے سال میں سنا وہ مدینہ منورہ میں منبر پر یہ فرما رہے تھے انہوں نے بالوں کی ایک چوٹی جو ان کے چوکیدار کے ہاتھ میں تھی لے کر کہا کہاں ہیں تمہارے علماء میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے آپ اس طرح بال بنانے سے منع فرما رہے تھے اور فرما رہے تھے کہ بنی اسرائیل اس وقت تباہ ہو گئے جب ان کی عورتوں نے اس طرح اپنے بال سنو ارنے شروع کر دیئے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Isma'il dia berkata; telah menceritakan kepadaku Malik dari Ibnu Syihab dari Humaid bin Abdurrahman bin 'Auf bahwa dia mendengar Mu'awiyah bin Abu Sufyan berkhutbah di atas mimbar ketika musim haji sambil memeggang seikat rambut (sambungan rambut) dari tangan pengawalnya katanya; 'Dimanakah ulama kalian! Aku pernah mendengar Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam melarang dari yang seperti ini beliau bersabda: 'Bani Isra'il celaka ketika wanita-wanita mereka mengambil (memakai) yang seperti ini.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5613 حَدَّثَنَا آدَمُ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ ، قَالَ : سَمِعْتُ الحَسَنَ بْنَ مُسْلِمِ بْنِ يَنَّاقٍ ، يُحَدِّثُ ، عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا : أَنَّ جَارِيَةً مِنَ الأَنْصَارِ تَزَوَّجَتْ ، وَأَنَّهَا مَرِضَتْ فَتَمَعَّطَ شَعَرُهَا ، فَأَرَادُوا أَنْ يَصِلُوهَا ، فَسَأَلُوا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ : لَعَنَ اللَّهُ الوَاصِلَةَ وَالمُسْتَوْصِلَةَ تَابَعَهُ ابْنُ إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبَانَ بْنِ صَالِحٍ ، عَنِ الحَسَنِ ، عَنْ صَفِيَّةَ ، عَنْ عَائِشَةَ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

An Ansari girl was married and she became sick and all her hair fell out intending to provide her with false hair. They asked the Prophet (ﷺ) who said, Allah has cursed the lady who artificially lengthens (her or someone else's) hair and also the one who gets her hair lengthened.

":"ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے عمرو بن مرہ نے بیان کیا کہ میں نے حسن بن مسلم بن نیاق سے سنا ، وہ صفیہ بنت شیبہ سے بیان کرتے تھے اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہانصار کی ایک لڑکی نے شادی کی ۔ اس کے بعد وہ بیمار ہو گئی اور اس کے سرکے بال جھڑگئے ، اس کے گھر والوں نے چاہا کہ اس کے بالوں میں مصنوعی بال لگادیں ۔ اس لئے انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے متعلق پوچھا ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے مصنوعی بال جوڑنے والی اور جوڑوانے والی دونوں پر لعنت بھیجی ہے ۔ شعبہ کے ساتھ اس حدیث کو محمد بن اسحاق نے بھی ابان بن صالح سے ، انہوں نے حسن بن مسلم سے ، انہوں نے صفیہ سے ، انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی ہے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Adam telah menceritakan kepada kami Syu'bah dari 'Amru bin Murrah dia berkata; saya mendengar Al Hasan bin Muslim bin Yannaq menceritakan dari Shafiyah binti Syaibah dari Aisyah radliallahu 'anha bahwa seorang budak perempuan milik orang Anshar hendak menikah sementara dirinya tengah sakit hingga rambutnya rontok maka orang-orang pun hendak menyambungnya lalu mereka bertanya kepada Nabi shallallahu 'alaihi wasallam beliau pun bersabda: 'Allah melaknat orang yang menyambung rambutnya dan yang minta disambung rambutnya.' Hadits ini diperkuat oleh riwayat Ibnu Ishaq dari Aban bin Shalih dari Al Hasan dari Shafiyyah dari Aisyah.'

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5614 حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ المِقْدَامِ ، حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالَ : حَدَّثَتْنِي أُمِّي ، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا : أَنَّ امْرَأَةً جَاءَتْ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ : إِنِّي أَنْكَحْتُ ابْنَتِي ، ثُمَّ أَصَابَهَا شَكْوَى ، فَتَمَرَّقَ رَأْسُهَا ، وَزَوْجُهَا يَسْتَحِثُّنِي بِهَا ، أَفَأَصِلُ رَأْسَهَا ؟ فَسَبَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : الوَاصِلَةَ وَالمُسْتَوْصِلَةَ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

(the daughter of Abu' Bakr) A woman came to Allah's Messenger (ﷺ) and said, I married my daughter to someone, but she became sick and all her hair fell out, and (because of that) her husband does not like her. May I let her use false hair? On that the Prophet (ﷺ) cursed such a lady as artificially lengthening (her or someone else's) hair or got her hair lengthened artificially.

":"مجھ سے احمد بن مقدام نے بیان کیا ، کہا ہم سے فضل بن سلیمان نے بیان کیا ، کہا ہم سے منصور بن عبدالرحمٰن نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے میری والدہ صفیہ بنت شیبہ نے بیان کیا ، ان سے حضرت اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہایک خاتون نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور کہا کہ میں نے اپنی لڑکی کی شادی کی ہے اس کے بعد وہ بیمار ہو گئی اور اس کے سر کے بال جھڑگئے اور اس کا شوہر مجھ پر اس کے معاملہ میں زور دیتا ہے ۔ کیا میں اس کے سر میں مصنوعی بال لگا دوں ؟ اس پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے مصنوعی بال جوڑنے والیوں اور جڑوانے والیوں کو برا کہا ۔ ان پر لعنت بھیجی ۔

':'Telah menceritakan kepadaku Ahmad bin Miqdam telah menceritakan kepada kami Fudlail bin Sulaiman telah menceritakan kepada kami Manshur bin Abdurrahman dia berkata; telah menceritakan kepadaku ibuku dari Asma` binti Abu Bakr radliallahu 'anhuma bahwa seorang wanita datang kepada Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam seraya berkata; 'Sesungguhnya saya hendak menikahkan putriku ternyata putriku menderita suatu penyakit yang menyebabkan rambutnya rontok sedangkan calon suaminya sangat kasihan kepadanya apakah saya boleh menyambung rambutnya?' maka Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam mencela orang yang menyambung rambutnya dan yang minta disambung rambutnya.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5615 حَدَّثَنَا آدَمُ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ امْرَأَتِهِ فَاطِمَةَ ، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ ، قَالَتْ : لَعَنَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الوَاصِلَةَ وَالمُسْتَوْصِلَةَ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

(the daughter of Abu Bakr) Allah's Messenger (ﷺ) has cursed such a lady as artificially lengthening (her or someone else's) hair or gets her hair lengthened.

":"ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے ہشام بن عروہ نے ، ان سے ان کی بیوی فاطمہ نے ، ان سے اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مصنوعی بال لگانے والی اور لگوانے والی پر لعنت بھیجی ہے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Adam telah menceritakan kepada kami Syu'bah dari Hisyam bin 'Urwah dari isterinya Fathimah dari Asma' binti Abu Bakr dia berkata; Nabi shallallahu 'alaihi wasallam melaknat orang yang menyambung rambut dan yang minta disambung rambutnya.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5616 حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ ، أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا : أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : لَعَنَ اللَّهُ الوَاصِلَةَ وَالمُسْتَوْصِلَةَ ، وَالوَاشِمَةَ وَالمُسْتَوْشِمَةَ وَقَالَ نَافِعٌ : الوَشْمُ فِي اللِّثَةِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

Allah's Messenger (ﷺ) said, Allah has cursed such a lady as lengthens (her or someone else's) hair artificially or gets it lengthened, and also a lady who tattoos (herself or someone else) or gets herself tattooed.

":"ہم سے محمد بن مقاتل نے بیان کیا ، کہا ہم کو حضرت عبداللہ بن مبارک نے خبر دی ، کہا ہم کو عبیداللہ عمری نے خبر دی ، انہیں نافع نے اور انہیں حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ نے مصنوعی بال جوڑنے والیوں پر ، جڑوانے والیوں پر ، گودنے والیوں پر اور گدوانے والیوں پر لعنت بھیجی ہے ۔ نافع نے کہا کہ ” گودنا کبھی مسوڑے پر بھی گودا جاتا ہے ۔ “

':'Telah menceritakan kepadaku Muhammad bin Muqatil telah mengabarkan kepada kami Abdullah telah mengabarkan kepada kami 'Ubaidullah dari Nafi' dari Ibnu Umar radliallahu 'anhuma bahwa Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam bersabda: 'Allah melaknat orang yang menyambung rambutnya dan yang minta disambung rambutnya serta melaknat orang yang mentato dan yang minta ditato.' Nafi' mengatakan; 'Terkadang mentato itu juga bisa di gusi (membikin gigi bagus dengan memberi kawat dll).''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5617 حَدَّثَنَا آدَمُ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُرَّةَ ، سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ المُسَيِّبِ ، قَالَ : قَدِمَ مُعَاوِيَةُ المَدِينَةَ ، آخِرَ قَدْمَةٍ قَدِمَهَا ، فَخَطَبَنَا فَأَخْرَجَ كُبَّةً مِنْ شَعَرٍ ، قَالَ : مَا كُنْتُ أَرَى أَحَدًا يَفْعَلُ هَذَا غَيْرَ اليَهُودِ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَمَّاهُ الزُّورَ . يَعْنِي الوَاصِلَةَ فِي الشَّعَرِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

Mu'awiya came to Medina for the last time and delivered a sermon. He took out a tuft of hair and said, I thought that none used to do this (i.e. use false hair) except Jews. The Prophet (ﷺ) labelled such practice, (i.e. the use of false hair), as cheating.

":"ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے عمرو بن مرہ نے بیان کیا کہ میں نے سعید بن مسیب سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہحضرت معاویہ رضی اللہ عنہ آخری مرتبہ مدینہ منورہ تشریف لائے اور ہمیں خطبہ دیا ۔ آپ نے بالوں کا ایک گچھا نکال کے کہا کہ یہ یہودیوں کے سوا اور کوئی نہیں کرتا تھا ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے ” زور “ یعنی فریبی فرمایا یعنی جو بالوں میں جوڑ لگائے تو ایسا آدمی مردہو یا عورت وہ مکار ہے جو اپنے مکروفریب پر اس طور پر پردہ ڈالتا ہے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Adam telah menceritakan kepada kami Syu'bah telah menceritakan kepada kami 'Amru bin Murrah saya mendengar Sa'id bin Musayyab berkata; Mu'awiyah tiba di Madinah yaitu di akhir ia tiba di Madinah kemudian dia berkhutbah di hadapan kami sambil mengeluarkan sambungan rambut katanya; 'Saya tidak pernah melihat seorangpun yang mengenakan ini kecuali orang Yahudi dan sesungguhnya Nabi shallallahu 'alaihi wasallam menamakan ini dengan az zuur yaitu sambungan pada rambut.''