باب: هل يزور صاحبه كل يوم، أو بكرة وعشيا

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابٌ : هَلْ يَزُورُ صَاحِبَهُ كُلَّ يَوْمٍ ، أَوْ بُكْرَةً وَعَشِيًّا

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5751 حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى ، أَخْبَرَنَا هِشَامٌ ، عَنْ مَعْمَرٍ ، وَقَالَ اللَّيْثُ : حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ ، قَالَ ابْنُ شِهَابٍ : فَأَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ ، أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَتْ : لَمْ أَعْقِلْ أَبَوَيَّ إِلَّا وَهُمَا يَدِينَانِ الدِّينَ ، وَلَمْ يَمُرَّ عَلَيْهِمَا يَوْمٌ إِلَّا يَأْتِينَا فِيهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَرَفَيِ النَّهَارِ ، بُكْرَةً وَعَشِيَّةً ، فَبَيْنَمَا نَحْنُ جُلُوسٌ فِي بَيْتِ أَبِي بَكْرٍ فِي نَحْرِ الظَّهِيرَةِ ، قَالَ قَائِلٌ : هَذَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فِي سَاعَةٍ لَمْ يَكُنْ يَأْتِينَا فِيهَا ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ : مَا جَاءَ بِهِ فِي هَذِهِ السَّاعَةِ إِلَّا أَمْرٌ ، قَالَ : إِنِّي قَدْ أُذِنَ لِي بِالخُرُوجِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

(the wife of the Prophet) I do not remember my parents believing in any religion other than the Religion (of Islam), and our being visited by Allah's Messenger (ﷺ) in the morning and in the evening. One day, while we were sitting in the house of Abu Bakr (my father) at noon, someone said, 'This is Allah's Messenger (ﷺ) coming at an hour at which he never used to visit us.' Abu Bakr said, 'There must be something very urgent that has brought him at this hour.' The Prophet (ﷺ) said, 'I have been allowed to go out (of Mecca) to migrate.'

":"ہم سے ابراہیم بن موسیٰ نے بیان کیا ، کہا ہم کو ہشام بن عروہ نے خبر دی ، انہیں معمر نے ، ان سے زہری نے ( دوسری سند ) اور لیث بن سعد نے بیان کیا کہ مجھے عقیل نے بیان کیا ، ان سے ابن شہاب نے بیان کیا ، انہیں عروہ بن زبیر نے خبر دی اور ان سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہجب میں نے ہوش سنبھالا تو اپنے والدین کو دین اسلام کا پیرو پایا اور کوئی دن ایسانہیں گزرتا تھا کہ جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس صبح و شام تشریف نہ لاتے ہوں ، ایک دن ابوبکر رضی اللہ عنہ ( والد ماجد ) گھر میں بھری دوپہر میں بیٹھے ہوئے تھے کہ ایک شخص نے کہا یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لا رہے ہیں ، یہ ایسا وقت تھا کہ اس وقت ہمارے یہاں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے آنے کا معمول نہیں تھا ، ابوبکر رضی اللہ عنہ بولے کہ اس وقت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا تشریف لانا کسی خاص وجہ ہی سے ہو سکتا ہے ، پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھے مکہ چھوڑنے کی اجازت مل گئی ہے ۔ ( ورنہ میرے دل میں آپ کے بارے میں کوئی غلط بات نہیں ہوتی ) ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Ibrahim bin Musa telah mengabarkan kepada kami Hisyam dari Ma'mar. Al Laits mengatakan; telah menceritakan kepadaku 'Uqail Ibnu Syihab berkata; telah mengabarkan kepadaku 'Urwah bin Zubair bahwa Aisyah isteri Nabi shallallahu 'alaihi wasallam berkata; 'Saya tidak menyadari bahwa kedua orang tuaku telah memeluk suatu agama tidak ada hari yang kami lalui kecuali Rasulullah shallaallahu 'alaihi wa sallam pasti berkunjung ke rumah kami pada pagi maupun sore hari. Dan ketika kami tengah duduk-duduk di rumah Abu Bakr pada siang hari tiba-tiba ada seseorang berkata; 'Ini Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam datang di waktu yang belum pernah datang kepada kami pada saat seperti ini.' Abu Bakr berkata; 'Tidaklah beliau datang pada saat seperti ini kecuali ada perkara (yang sangat penting) beliau lalu bersabda: 'Sesungguhnya aku telah di izinkan untuk keluar (berhijrah).''