باب ما لا يستحيا من الحق للتفقه في الدين

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ مَا لاَ يُسْتَحْيَا مِنَ الحَقِّ لِلتَّفَقُّهِ فِي الدِّينِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5792 حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، قَالَ : حَدَّثَنِي مَالِكٌ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا ، قَالَتْ : جَاءَتْ أُمُّ سُلَيْمٍ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَتْ : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، إِنَّ اللَّهَ لاَ يَسْتَحِي مِنَ الحَقِّ ، فَهَلْ عَلَى المَرْأَةِ غُسْلٌ إِذَا احْتَلَمَتْ ؟ فَقَالَ : نَعَمْ ، إِذَا رَأَتِ المَاءَ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

Um Sulaim came to Allah's Messenger (ﷺ) and said, O Allah's Messenger (ﷺ)! Verily, Allah does not feel shy to tell the truth. If a woman gets a nocturnal sexual discharge (has a wet dream), is it essential for her to take a bath? He replied, Yes if she notices a discharge.

":"ہم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ، کہا مجھ سے امام مالک نے بیان کیا ، ان سے ہشام بن عروہ نے ، ان سے ان کے والد نے ، ان سے زینب بنت ابی سلمہ رضی اللہ عنہا نے اور ان سے ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہحضرت ام سلیم رضی اللہ عنہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور عرض کیا یا رسول اللہ ! اللہ حق بات سے حیاء نہیں کرتاکیا عورت کو جب احتلام ہو تو اس پر غسل واجب ہے ؟ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہاں اگر عورت منی کی تری دیکھے تو اس پر بھی غسل واجب ہے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Isma'il dia berkata; telah menceritakan kepadaku Malik dari Hisyam bin 'Urwah dari Ayahnya dari Zainab binti Abu Salamah dari Ummu Salamah radliallahu 'anha dia berkata; 'Ummu Sulaim datang kepada Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam dan berkata; 'Wahai Rasulullah sesungguhnya Allah tidak malu dari kebenaran apakah seorang wanita wajib mandi jika ia ihtilam (mimpi basah)? Beliau bersabda: 'Ya jika ia melihat air.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5793 حَدَّثَنَا آدَمُ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، حَدَّثَنَا مُحَارِبُ بْنُ دِثَارٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ ، يَقُولُ : قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : مَثَلُ المُؤْمِنِ كَمَثَلِ شَجَرَةٍ خَضْرَاءَ ، لاَ يَسْقُطُ وَرَقُهَا وَلاَ يَتَحَاتُّ فَقَالَ القَوْمُ : هِيَ شَجَرَةُ كَذَا ، هِيَ شَجَرَةُ كَذَا ، فَأَرَدْتُ أَنْ أَقُولَ : هِيَ النَّخْلَةُ ، وَأَنَا غُلاَمٌ شَابٌّ فَاسْتَحْيَيْتُ ، فَقَالَ : هِيَ النَّخْلَةُ وَعَنْ شُعْبَةَ ، حَدَّثَنَا خُبَيْبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ : مِثْلَهُ ، وَزَادَ : فَحَدَّثْتُ بِهِ عُمَرَ فَقَالَ : لَوْ كُنْتَ قُلْتَهَا لَكَانَ أَحَبَّ إِلَيَّ مِنْ كَذَا وَكَذَا

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

The Prophet (ﷺ) said, The example of a believer is like a green tree, the leaves of which do not fall. The people said. It is such-and-such tree: It is such-and-such tree. I intended to say that it was the datepalm tree, but I was a young boy and felt shy (to answer). The Prophet (ﷺ) said, It is the date-palm tree. Ibn `Umar added, I told that to `Umar who said, 'Had you said it, I would have preferred it to such-and such a thing.

":"ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے محارب بن دثار نے ، کہا کہ میں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہا سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، مومن کی مثال اس سرسبز درخت کی ہے ، جس کے پتے نہیں چھڑتے ۔ صحابہ نے کہا کہ یہ فلاں درخت ہے ۔ یہ فلاں درخت ہے ۔ میرے دل میں آیا کہ کہوں کہ یہ کھجور کا درخت ہے لیکن چونکہ میں نوجوان تھا ، اس لئے مجھ کو بولتے ہوئے حیاء آئی ۔ پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ کھجور کا درخت ہے ۔ اور اسی سند سے شعبہ سے روایت ہے کہ کہا ہم سے خبیب بن عبدالرحمٰن نے ، ان سے حفص بن عاصم نے اور ان سے ابن عمر رضی اللہ عنہما نے اسی طرح بیان کیا اور یہ اضافہ کیا کہ پھر میں نے اس کا ذکر عمر رضی اللہ عنہ سے کیا تو انہوں نے کہا اگر تم نے کہہ دیا ہوتا تو مجھے اتنا اتنا مال ملنے سے بھی زیادہ خوشی حاصل ہوتی ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Adam telah menceritakan kepada kami Syu'bah telah menceritakan kepada kami Muharib bin Ditsar dia berkata; saya mendengar Ibnu Umar berkata; Nabi shallallahu 'alaihi wasallam bersabda: 'Perumpamaan seorang muslim bagaikan pohon hijau daunnya tidak pernah berjatuhan dan berguguran.' orang-orang pun menjawab; 'Ia adalah pohon ini ia adalah pohon ini.' Dan aku hendak menjawab; 'Itu adalah pohon kurma karena waktu itu aku masih sangat muda maka akupun malu menjawabnya.' Kemudian beliau bersabda: 'Ia adalah pohon kurma.' Dan dari Syu'bah telah menceritakan kepada kami Khubaib bin Abdurrahman dari Hafsh bin 'Ashim dari Ibnu Umar seperti hadits di atas dia menambahkan; 'Lalu aku sampaikan kepada Umar (ayahnya) Umar pun berkata; 'Sekiranya kamu mengatakan hal itu niscaya lebih aku sukai dari pada ini dan ini.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5794 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ ، حَدَّثَنَا مَرْحُومٌ ، سَمِعْتُ ثَابِتًا : أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، يَقُولُ : جَاءَتِ امْرَأَةٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَعْرِضُ عَلَيْهِ نَفْسَهَا ، فَقَالَتْ : هَلْ لَكَ حَاجَةٌ فِيَّ ؟ فَقَالَتِ ابْنَتُهُ : مَا أَقَلَّ حَيَاءَهَا ، فَقَالَ : هِيَ خَيْرٌ مِنْكِ ، عَرَضَتْ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَفْسَهَا

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

that he heard Anas saying, A woman came to the Prophet (ﷺ) offering herself to him in marriage, saying, Have you got any interest in me (i.e. would you like to marry me?) Anas's daughter said, How shameless that woman was! On that Anas said, She is better than you, for she presented herself to Allah's Messenger (ﷺ) (for marriage).

":"ہم سے مسدد نے بیان کیا ، کہا ہم سے مرحوم بن عبدالعزیز نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ میں نے کہا کہ میں نے ثابت سے سنا اور انہوں نے انس رضی اللہ عنہ سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہایک خاتون نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور اپنے آپ کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے نکاح کے لئے پیش کیا اور عرض کیا ، کیا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو مجھ سے نکاح کی ضرورت ہے ؟ اس پر انس رضی اللہ عنہ کی صاحبزادی بولیں ، وہ کتنی بے حیاتھی ، انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ وہ تم سے تو اچھی تھیں انہوں نے اپنے آپ کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے نکاح کے لئے پیش کیا ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Musaddad telah menceritakan kepada kami Marhum saya mendengar Tsabit bahwa dia mendengar Anas radliallahu 'anhu berkata; 'Seorang wanita datang kepada Nabi shallallahu 'alaihi wasallam menawarkan dirinya katanya; 'Apakah engkau membutuhkanku?' maka anak perempuan (Anas bin Malik) berkata; 'Alangkah sedikit malunya perempuan itu.' Anas bin Malik berkata; 'Ia lebih baik darimu dia tawarkan dirinya kepada Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam.''