باب: كيف يرد على أهل الذمة السلام

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابٌ : كَيْفَ يُرَدُّ عَلَى أَهْلِ الذِّمَّةِ السَّلاَمُ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5926 حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، قَالَ : أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ ، أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا ، قَالَتْ : دَخَلَ رَهْطٌ مِنَ اليَهُودِ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا : السَّامُ عَلَيْكَ ، فَفَهِمْتُهَا فَقُلْتُ : عَلَيْكُمُ السَّامُ وَاللَّعْنَةُ ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : مَهْلًا يَا عَائِشَةُ ، فَإِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الرِّفْقَ فِي الأَمْرِ كُلِّهِ فَقُلْتُ : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، أَوَلَمْ تَسْمَعْ مَا قَالُوا ؟ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : فَقَدْ قُلْتُ : وَعَلَيْكُمْ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

A group of Jews came to Allah's Messenger (ﷺ) and said, As-samu 'Alaika (Death be on you), and I understood it and said to them, Alaikum AsSamu wa-l-la'na (Death and curse be on you). Allah's Apostle said, Be calm! O `Aisha, for Allah loves that one should be kind and lenient in all matters. I said. O Allah's Messenger (ﷺ)! Haven't you heard what they have said? Allah's Messenger (ﷺ) said, I have (already) said (to them), 'Alaikum (upon you).'

":"ہم سے ابو الیمان نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم کو شعیب نے خبر دی ، انہیں زہری نے ، انہوں نے کہا کہ مجھے عروہ نے خبر دی ، اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیاکہکچھ یہودی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہا کہ ” السام علیک “ ( تمہیں موت آئے ) میں ان کی بات سمجھ گئی اور میں نے جواب دیا ” علیکم السام واللعنۃ “ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عائشہ صبر سے کام لے کیونکہ اللہ تعالیٰ تمام معاملات میں نرمی کو پسند کرتا ہے ، میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! کیا آپ نے نہیں سنا کہ انہوں نے کیا کہا تھا ؟ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے ان کو جواب دے دیا تھا کہ ” وعلیکم “ ( اور تمہیں بھی )

':'Telah menceritakan kepada kami Abu Al Yaman telah mengabarkan kepada kami Syu'aib dari Az Zuhri dia berkata; telah mengabarkan kepadaku 'Urwah bahwa Aisyah radliallahu 'anha berkata; 'Beberapa orang dari kaum Yahudi menemui Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5927 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا : أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : إِذَا سَلَّمَ عَلَيْكُمُ اليَهُودُ ، فَإِنَّمَا يَقُولُ أَحَدُهُمْ : السَّامُ عَلَيْكَ ، فَقُلْ : وَعَلَيْكَ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

Allah's Messenger (ﷺ) said, When the Jews greet you, they usually say, 'As-Samu 'alaikum (Death be on you),' so you should say (in reply to them), 'Wa'alaikum (And on you).

":"ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم کو امام مالک نے خبر دی ، انہیں عبداللہ بن دینار نے اور ان سے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہمانے بیان کیاکہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تمہیں یہودی سلام کریں اور اگر ان میں سے کوئی ” السام علیک “ کہے تو تم اس کے جواب میں صرف ” وعلیک “ ( اور تمہیں بھی ) کہہ دیا کرو ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Abdullah bin Yusuf telah mengabarkan kepada kami Malik dari Abdullah bin Dinar dari Abdullah bin Umar radliallahu 'anhuma bahwa Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam bersabda: 'Apabila orang-orang Yahudi menyalami kalian bahwa salah seorang dari mereka mengatakan; 'As saamu 'alaika (kebinasaan keatasmu) maka jawablah; 'wa'alaika (dan keatasmu juga).''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5928 حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي بَكْرِ بْنِ أَنَسٍ ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، قَالَ : قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : إِذَا سَلَّمَ عَلَيْكُمْ أَهْلُ الكِتَابِ فَقُولُوا : وَعَلَيْكُمْ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

the Prophet (ﷺ) said, If the people of the Scripture greet you, then you should say (in reply), 'Wa'alaikum (And on you).'

":"ہم سے عثمان بن ابی شیبہ نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے ہشم نے بیان کیا ، انہیں عبداللہ بن ابی بکر بن انس نے خبر دی ، ان سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیاکہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب اہل کتاب تمہیں سلام کریں تو تم اس کے جواب میں صرف ” وعلیکم “ کہو ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Utsman bin Abu Syaibah telah menceritakan kepada kami Husyaim telah mengabarkan kepada kami 'Ubaidullah bin Abu Bakr bin Anas telah menceritakan kepada kami Anas bin Malik radliallahu 'anhu dia berkata; Nabi shallallahu 'alaihi wasallam bersabda: 'Apabila ahli kitab menyampaikan salam kepada kalian maka jawablah; 'wa 'alaikum (dan keatasmu).''