باب تحاج آدم وموسى عند الله

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ تَحَاجَّ آدَمُ وَمُوسَى عِنْدَ اللَّهِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6268 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، قَالَ : حَفِظْنَاهُ مِنْ عَمْرٍو ، عَنْ طَاوُسٍ : سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : احْتَجَّ آدَمُ وَمُوسَى ، فَقَالَ لَهُ مُوسَى : يَا آدَمُ أَنْتَ أَبُونَا خَيَّبْتَنَا وَأَخْرَجْتَنَا مِنَ الجَنَّةِ ، قَالَ لَهُ آدَمُ : يَا مُوسَى اصْطَفَاكَ اللَّهُ بِكَلاَمِهِ ، وَخَطَّ لَكَ بِيَدِهِ ، أَتَلُومُنِي عَلَى أَمْرٍ قَدَّرَهُ اللَّهُ عَلَيَّ قَبْلَ أَنْ يَخْلُقَنِي بِأَرْبَعِينَ سَنَةً ؟ فَحَجَّ آدَمُ مُوسَى ، فَحَجَّ آدَمُ مُوسَى ثَلاَثًا قَالَ سُفْيَانُ : حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ ، عَنِ الأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

The Prophet (ﷺ) said, Adam and Moses argued with each other. Moses said to Adam. 'O Adam! You are our father who disappointed us and turned us out of Paradise.' Then Adam said to him, 'O Moses! Allah favored you with His talk (talked to you directly) and He wrote (the Torah) for you with His Own Hand. Do you blame me for action which Allah had written in my fate forty years before my creation?' So Adam confuted Moses, Adam confuted Moses, the Prophet (ﷺ) added, repeating the Statement three times.

":"ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا ، کہا کہ ہم نے عمرو سے اس حدیث کو یاد کیا ، ان سے طاؤس نے ، انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے بیان کیا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ” آدم اور موسیٰ نے مباحثہ کیا ۔ موسیٰ علیہ السلام نے آدم علیہ السلام سے کہا آدم ! آپ ہمارے باپ ہیں مگر آپ ہی نے ہمیں محروم کیا اور جنت سے نکالا ۔ آدم علیہ السلام نے موسیٰ علیہ السلام سے کہا موسیٰ آپ کو اللہ تعالیٰ نے ہم کلامی کے لیے برگزیدہ کیا اور اپنے ہاتھ سے آپ کے لیے تورات کو لکھا ۔ کیا آپ مجھے ایک ایسے کام پر ملامت کرتے ہیں جو اللہ تعالیٰ نے مجھے پیدا کرنے سے چالیس سال پہلے میری تقدیر میں لکھ دیا تھا ۔ آخر آدم علیہ السلام بحث میں موسیٰ علیہ السلام پر غالب آئے ۔ تین مرتبہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ جملہ فرمایا ۔ سفیان نے اسی اسناد سے بیان کیا ، کہا ہم سے ابوالزناد نے بیان کیا ، ان سے اعرج نے ، ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پھر یہی حدیث نقل کی ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Ali telah menceritakan kepada kami Sufyan menuturkan; kami menghafalnya dari 'Amru dari Thawus aku mendengar Abu Hurairah dari Nabi shallallahu 'alaihi wasallam beliau bersabda: 'Adam dan Musa saling berdebat. Musa mengatakan; 'Hai Adam engkau adalah bapak kami sungguh engkaulah yang telah menelantarkan kami dan mengusir kami dari surga'. Adam menjawab; 'Hai Musa Allah telah memilihmu dengan kalam-Nya dan Allah telah memberi catatan-catatan untukmu dengan tangan-NYA apakah kamu mencelaku dengan suatu hal yang telah Allah takdirkan empat puluh tahun bagiku sebelum Dia menciptaku? ' Adam akhirnya bisa mengalahkan debat Musa (beliau ucapkan tiga kali).' Sufyan mengatakan telah menceritakan kepada kami Abu Az Zanad dari Al A'raj dari Abu Hurairah dari Nabi shallallahu 'alaihi wasallam semisalnya.'