باب فضل الصلاة لوقتها

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ فَضْلِ الصَّلاَةِ لِوَقْتِهَا

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

513 حَدَّثَنَا أَبُو الوَلِيدِ هِشَامُ بْنُ عَبْدِ المَلِكِ ، قَالَ : حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ الوَلِيدُ بْنُ العَيْزَارِ : أَخْبَرَنِي قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا عَمْرٍو الشَّيْبَانِيَّ ، يَقُولُ : حَدَّثَنَا صَاحِبُ - هَذِهِ الدَّارِ وَأَشَارَ إِلَى دَارِ - عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ : سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : أَيُّ العَمَلِ أَحَبُّ إِلَى اللَّهِ ؟ قَالَ : الصَّلاَةُ عَلَى وَقْتِهَا ، قَالَ : ثُمَّ أَيٌّ ؟ قَالَ : ثُمَّ بِرُّ الوَالِدَيْنِ قَالَ : ثُمَّ أَيٌّ ؟ قَالَ : الجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ قَالَ : حَدَّثَنِي بِهِنَّ ، وَلَوِ اسْتَزَدْتُهُ لَزَادَنِي

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   عن عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ : سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : أَيُّ العَمَلِ أَحَبُّ إِلَى اللَّهِ ؟ قَالَ : الصَّلاَةُ عَلَى وَقْتِهَا ، قَالَ : ثُمَّ أَيٌّ ؟ قَالَ : ثُمَّ بِرُّ الوَالِدَيْنِ قَالَ : ثُمَّ أَيٌّ ؟ قَالَ : الجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ قَالَ : حَدَّثَنِي بِهِنَّ ، وَلَوِ اسْتَزَدْتُهُ لَزَادَنِي .

I asked the Prophet (ﷺ) Which deed is the dearest to Allah? He replied, To offer the prayers at their early stated fixed times. I asked, What is the next (in goodness)? He replied, To be good and dutiful to your parents I again asked, What is the next (in goodness)? He replied, 'To participate in Jihad (religious fighting) in Allah's cause. `Abdullah added, I asked only that much and if I had asked more, the Prophet (ﷺ) would have told me more.

":"ہم سے ابوالولید ہشام بن عبدالملک نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے ، انھوں نے کہا کہ مجھے ولید بن عیزار کوفی نے خبر دی ، کہا کہ میں نے ابوعمر و شیبانی سے سنا ، وہ کہتے تھے کہ میں نے اس گھر کے مالک سے سنا ، ( آپ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما کے گھر کی طرف اشارہ کر رہے تھے ) انھوں نے فرمایا کہمیں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں کون سا عمل زیادہ محبوب ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اپنے وقت پر نماز پڑھنا ، پھر پوچھا ، اس کے بعد ، فرمایا والدین کے ساتھ نیک معاملہ رکھنا ۔ پوچھا اس کے بعد ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ کی راہ میں جہاد کرنا ۔ ابن مسعود رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے یہ تفصیل بتائی اور اگر میں اور سوالات کرتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور زیادہ بھی بتلاتے ۔ ( لیکن میں نے بطور ادب خاموشی اختیار کی ) ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Abu Al Walid Hisyam bin 'Abdul Malik berkata telah menceritakan kepada kami Syu'bah berkata telah mengabarkan kepadaku Al Walid bin Al 'Aizar berkata Aku mendengar Abu 'Amru Asy Syaibani berkata 'Pemilik rumah ini menceritakan kepada kami -seraya menunjuk rumah 'Abdullah - ia berkata 'Aku pernah bertanya kepada Nabi shallallahu 'alaihi wasallam 'Amal apakah yang paling dicintai oleh Allah?' Beliau menjawab: 'Shalat pada waktunya.' 'Abdullah bertanya lagi 'Kemudian apa kagi?' Beliau menjawab: 'Kemudian berbakti kepada kedua orangtua.' 'Abdullah bertanya lagi 'Kemudian apa kagi?' Beliau menjawab: 'Jihad fi sabilillah.' 'Abdullah berkata 'Beliau sampaikan semua itu sekiranya aku minta tambah niscaya beliau akan menambahkannya untukku.''