باب ما يكره من لعن شارب الخمر، وإنه ليس بخارج من الملة

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنْ لَعْنِ شَارِبِ الخَمْرِ ، وَإِنَّهُ لَيْسَ بِخَارِجٍ مِنَ المِلَّةِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6427 حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ ، حَدَّثَنِي اللَّيْثُ ، قَالَ : حَدَّثَنِي خَالِدُ بْنُ يَزِيدَ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِلاَلٍ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ الخَطَّابِ ، أَنَّ رَجُلًا عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ اسْمُهُ عَبْدَ اللَّهِ ، وَكَانَ يُلَقَّبُ حِمَارًا ، وَكَانَ يُضْحِكُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، وَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ جَلَدَهُ فِي الشَّرَابِ ، فَأُتِيَ بِهِ يَوْمًا فَأَمَرَ بِهِ فَجُلِدَ ، فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ القَوْمِ : اللَّهُمَّ العَنْهُ ، مَا أَكْثَرَ مَا يُؤْتَى بِهِ ؟ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : لاَ تَلْعَنُوهُ ، فَوَاللَّهِ مَا عَلِمْتُ إِنَّهُ يُحِبُّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

During the lifetime of the Prophet (ﷺ) there was a man called `Abdullah whose nickname was Donkey, and he used to make Allah's Messenger (ﷺ) laugh. The Prophet (ﷺ) lashed him because of drinking (alcohol). And one-day he was brought to the Prophet (ﷺ) on the same charge and was lashed. On that, a man among the people said, O Allah, curse him ! How frequently he has been brought (to the Prophet (ﷺ) on such a charge)! The Prophet (ﷺ) said, Do not curse him, for by Allah, I know for he loves Allah and His Apostle.

":"ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے لیث نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے خالد بن یزید نے بیان کیا ، ان سے سعید بن ابی ہلال نے ، ان سے زید بن اسلم نے ، ان سے ان کے والد نے اور ان سے عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں ایک شخص ، جس کا نام عبداللہ تھا اور ” حمار “ ( گدھا ) کے لقب سے پکارے جاتے تھے ، وہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو ہنساتے تھے اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں شراب پینے پر مارا تھا تو انہیں ایک دن لایا گیا اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے لیے حکم دیا اور انہیں ماراگیا ۔ حاضرین میں ایک صاحب نے کہا اللہ اس پر لعنت کرے ! کتنی مرتبہ کہا جا چکا ہے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس پر لعنت نہ کرو واللہ میں نے اس کے متعلق یہی جانا ہے کہ یہ اللہ اور اس کے رسول سے محبت کرتا ہے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Yahya bin Bukair telah menceritakan kepadaku Al Laits mengatakan telah menceritakan kepadaku Khalid bin Yazid dari Sa'id bin Abi Hilal dari Zaid bin Aslam dari ayahnya dari Umar bin khattab ada seorang laki-laki dimasa Nabi shallallahu 'alaihi wasallam Shallallahu'alaihiwasallam namanya Abdullah dia dijuluki keledai ia suka membuat Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam tertawa dan Nabi shallallahu 'alaihi wasallam telah mencambuknya karena ia mabuk. Suatu hari ia ditangkap lagi dan Nabi memerintahkan agar dia dicambuk. Lantas salah seorang sahabat berujar; 'Ya Allah laknatilah dia betapa sering ia ketangkap ' Maka Nabi shallallahu 'alaihi wasallam bersabda: 'janganlah kalian melaknat dia demi Allah setahuku dia mencintai Allah dan rasul-Nya.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6428 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ الهَادِ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ : أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسَكْرَانَ ، فَأَمَرَ بِضَرْبِهِ . فَمِنَّا مَنْ يَضْرِبُهُ بِيَدِهِ وَمِنَّا مَنْ يَضْرِبُهُ بِنَعْلِهِ وَمِنَّا مَنْ يَضْرِبُهُ بِثَوْبِهِ ، فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ رَجُلٌ : مَا لَهُ أَخْزَاهُ اللَّهُ ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : لاَ تَكُونُوا عَوْنَ الشَّيْطَانِ عَلَى أَخِيكُمْ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

A drunk was brought to the Prophet (ﷺ) and he ordered him to be beaten (lashed). Some of us beat him with our hands, and some with their shoes, and some with their garments (twisted in the form of a lash). When that drunk had left, a man said, What is wrong with him? May Allah disgrace him! Allah's Messenger (ﷺ) said, Do not help Satan against your (Muslim) brother.

":"ہم سے علی بن عبداللہ بن جعفر نے بیان کیا ، انہوں نے ہم سے انس بن عیاض نے بیان کیا ، ان سے ابن الہاد نے بیان کیا ، ان سے محمد بن ابراہیم نے ، ان سے ابوسلمہ نے بیان کیا اور ان سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک شخص نشہ میں لایا گیا تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں مارنے کا حکم دیا ۔ ہم میں بعض نے انہیں ہاتھ سے مارا ، بعض نے جوتے سے مارا اور بعض نے کپڑے سے مارا ۔ جب مارچکے تو ایک شخص نے کہا ، کیا ہو گیا اسے ، اللہ اسے رسوا کرے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اپنے بھائی کے خلاف شیطان کی مدد نہ کرو ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Ali bin Abdullah bin Ja'far telah menceritakan kepada kami Anas bin 'Iyadh telah menceritakan kepada kami Ibnu Al Had dari Muhammad bin Ibrahim dari Abu Salamah dari Abu Hurairah mengatakan; seorang pemabuk dihadapkan kepada Nabi shallallahu 'alaihi wasallam Nabi menyuruhnya untuk dicambuk. Diantara kami ada yang memukulnya dengan tangan diantara kami ada yang memukulnya dengan sandal dan diantara kami ada yang memukulnya dengan pakaiannya. Tatkala selesai ada seorang sahabat mengatakan; 'sekiranya Allah menghinakan dia! ' Kontan Rasulullah Shallallahu'alaihiwasallam bersabda: 'Janganlah kalian menjadi penolong setan untuk menjerumuskan kawan kalian!.''