باب إذا أقر بالحد ولم يبين هل للإمام أن يستر عليه

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ إِذَا أَقَرَّ بِالحَدِّ وَلَمْ يُبَيِّنْ هَلْ لِلْإِمَامِ أَنْ يَسْتُرَ عَلَيْهِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6468 حَدَّثَنَا عَبْدُ القُدُّوسِ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ الكِلاَبِيُّ ، حَدَّثَنَا هَمَّامُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، قَالَ : كُنْتُ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَاءَهُ رَجُلٌ فَقَالَ : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، إِنِّي أَصَبْتُ حَدًّا فَأَقِمْهُ عَلَيَّ ، قَالَ : وَلَمْ يَسْأَلْهُ عَنْهُ ، قَالَ : وَحَضَرَتِ الصَّلاَةُ ، فَصَلَّى مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَلَمَّا قَضَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّلاَةَ ، قَامَ إِلَيْهِ الرَّجُلُ فَقَالَ : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، إِنِّي أَصَبْتُ حَدًّا ، فَأَقِمْ فِيَّ كِتَابَ اللَّهِ ، قَالَ : أَلَيْسَ قَدْ صَلَّيْتَ مَعَنَا قَالَ : نَعَمْ ، قَالَ : فَإِنَّ اللَّهَ قَدْ غَفَرَ لَكَ ذَنْبَكَ ، أَوْ قَالَ : حَدَّكَ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

While I was with the Prophet (ﷺ) a man came and said, O Allah's Messenger (ﷺ)! I have committed a legally punishable sin; please inflict the legal punishment on me'.' The Prophet (ﷺ) did not ask him what he had done. Then the time for the prayer became due and the man offered prayer along with the Prophet (ﷺ) , and when the Prophet (ﷺ) had finished his prayer, the man again got up and said, O Allah's Messenger (ﷺ)! I have committed a legally punishable sin; please inflict the punishment on me according to Allah's Laws. The Prophet (ﷺ) said, Haven't you prayed with us?' He said, Yes. The Prophet (ﷺ) said, Allah has forgiven your sin. or said, ....your legally punishable sin.

":"مجھ سے عبدالقدوس بن محمد نے بیان کیا ، ان سے عمرو بن عاصم کلابی نے بیان کیا ، ان سے ہمام بن یحییٰ نے بیان کیا ، ان سے اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ نے بیان کیا ، ان سے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھا کہ ایک صاحب کعب بن عمرو آئے اور کہا یا رسول اللہ ! مجھ پر حد واجب ہو گئی ہے ۔ آپ مجھ پر حد جاری کیجئے ۔ انہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے کچھ نہیں پوچھا ۔ بیان کیا کہ پھر نماز کا وقت ہو گیا اور ان صاحب نے بھی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی ۔ جب آنحضور نماز پڑھ چکے تو وہ پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر کھڑے ہو گئے اور کہا یا رسول اللہ ! مجھ پر حد واجب ہو گئی ہے آپ کتاب اللہ کے حکم کے مطابق مجھ پر حد جاری کیجئے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر فرمایا ۔ کیا تم نے ابھی ہمارے ساتھ نماز نہیں پڑھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جی ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر اللہ نے تیرا گناہ معاف کر دیا ۔ یا فرمایا کہ تیری غلطی یا حد ( معاف کر دی ) ۔

':'Telah menceritakan kepada kami 'Abdul Quddus bin Muhammad telah menceritakan kepadaku 'Amru bin 'Ashim Al Kalbi telah menceritakan kepada kami Hamam bin Yahya telah menceritakan kepada kami Ishaq bin Abdullah bin Abi Thalhah dari Anas bin Malik radliallahu 'anhu mengatakan; aku berada di dekat Nabi shallallahu 'alaihi wasallam seorang laki-laki mendatangi beliau dan berujar: 'ya Rasulullah Saya telah melanggar hukum had maka tegakkanlah atasku! ' Nabi tidak menanyainya. Ketika tiba waktu shalat pun ia pun ikut shalat bersama Nabi shallallahu 'alaihi wasallam. Selesai Nabi shallallahu 'alaihi wasallam mendirikan shalat laki-laki itu menemuinya dan berkata; 'ya Rasulullah aku telah melanggar had maka tegakkanlah atasku sesuai kitabullah.' Nabi bersabda: 'Bukankah engkau shalat bersama kami?' 'Benar' Jawabnya. Nabi bersabda: 'Allah telah mengampuni dosamu -atau dengan redaksi-mengampuni hukuman had (yang menimpa) mu.''