باب إذا عرض الذمي وغيره بسب النبي صلى الله عليه وسلم ولم يصرح، نحو قوله: السام عليك

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ إِذَا عَرَّضَ الذِّمِّيُّ وَغَيْرُهُ بِسَبِّ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَمْ يُصَرِّحْ ، نَحْوَ قَوْلِهِ : السَّامُ عَلَيْكَ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6560 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَبُو الحَسَنِ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ زَيْدِ بْنِ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ ، يَقُولُ : مَرَّ يَهُودِيٌّ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ : السَّامُ عَلَيْكَ ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : وَعَلَيْكَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : أَتَدْرُونَ مَا يَقُولُ ؟ قَالَ : السَّامُ عَلَيْكَ قَالُوا : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، أَلاَ نَقْتُلُهُ ؟ قَالَ : لاَ ، إِذَا سَلَّمَ عَلَيْكُمْ أَهْلُ الكِتَابِ ، فَقُولُوا : وَعَلَيْكُمْ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

A Jew passed by Allah's Messenger (ﷺ) and said, As-Samu 'Alaika. Allah's Messenger (ﷺ) said in reply, We 'Alaika. Allah's Messenger (ﷺ) then said to his companions, Do you know what he (the Jew) has said? He said, 'As-Samu 'Alaika.' They said, O Allah's Messenger (ﷺ)! Shall we kill him? The Prophet, said, No. When the people of the Book greet you, say: 'Wa 'Alaikum.'

":"ہم سے محمد بن مقاتل ابوالحسن مروزی نے بیان کیا ، کہا ہم کو عبداللہ بن مبارک نے خبر دی ، کہا ہم کو شعبہ بن حجاج نے ، انہوں نے ہشام بن زید بن انس سے ، وہ کہتے تھے میں نے اپنے دادا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے سنا ، وہ کہتے تھےایک یہودی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے گزرا کہنے لگا السام علیک یعنی تم مرو ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب میں صرف وعلیک کہا ( تو بھی مرے گا ) پھر آپ نے صحابہ رضی اللہ عنہم سے فرمایا تم کو معلوم ہوا ، اس نے کیا کہا ؟ اس نے اسلام علیک کہا ۔ صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ( حکم ہو تو ) اس کو مار ڈالیں ۔ آپ نے فرمایا نہیں ۔ جب کتاب والے یہود اور نصاریٰ تم کو سلام کیا کریں تو تم بھی یہی کہا کرو وعلیکم ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Muhammad bin Muqatil Abul Hasan Telah mengabarkan kepada kami Abdullah telah mengabarkan kepada kami Syu'bah dari Hisyam bin Zaid bin Anas bin Malik mengatakan aku mendengar Anas bin malik mengatakan; seorang yahudi melewati Rasulullah Shallallahu'alaihiwasallam dan mengucapkan; 'Assaam 'alaikum (kiranya kalian tertimpa kematian).' Maka Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam menjawab: 'wa'ailaika (Dan untukmu).' kemudian Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam bertanya; 'tahukah kalian apa yang diucapkannya? dia telah mengatakan; 'alaikum (Semoga kalian tertimpa kematian).' Maka para sahabat menjawab; 'bagaimana kalau dia kami bunuh? ' Nabi menjawab; 'jangan jika ahlu kitab mengucapkan salam kepada kalian jawablah; wa'alaikum (kepada kalian kematian)!''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6561 حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ ، عَنِ ابْنِ عُيَيْنَةَ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُرْوَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا ، قَالَتْ : اسْتَأْذَنَ رَهْطٌ مِنَ اليَهُودِ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَقَالُوا : السَّامُ عَلَيْكَ ، فَقُلْتُ : بَلْ عَلَيْكُمُ السَّامُ وَاللَّعْنَةُ ، فَقَالَ : يَا عَائِشَةُ ، إِنَّ اللَّهَ رَفِيقٌ يُحِبُّ الرِّفْقَ فِي الأَمْرِ كُلِّهِ قُلْتُ : أَوَلَمْ تَسْمَعْ مَا قَالُوا ؟ قَالَ : قُلْتُ : وَعَلَيْكُمْ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

A group of Jews asked permission to visit the Prophet (ﷺ) (and when they were admitted) they said, As- Samu 'Alaika (Death be upon you). I said (to them), But death and the curse of Allah be upon you! The Prophet (ﷺ) said, O `Aisha! Allah is kind and lenient and likes that one should be kind and lenient in all matters. I said, Haven't you heard what they said? He said, I said (to them), 'Wa 'Alaikum (and upon you).

":"ہم سے ابونعیم نے بیان کیا ، انہوں نے سفیان بن عیینہ سے ، انہوں نے زہری سے ، انہوں نے عروہ سے ، انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے ، انہوں نے کہایہود میں سے چند لوگوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آنے کی اجازت چاہی جب آئے تو کہنے لگے السام علیک میں نے جواب میں یوں کہا علیک السام واللعنۃ ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے عائشہ ! اللہ تعالیٰ نرمی کرتا ہے اور ہر کام میں نرمی کو پسند کرتا ہے ۔ میں نے کہا یا رسول اللہ ! کیا آپ نے ان کا کہنا نہیں سنا آپ نے فرمایا میں نے بھی تو جواب دے دیا وعلیکم ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Abu Nu'aim dari Ibnu Uyainah dari Az Zuhri dari Urwah dari Aisyah radliallahu 'anha mengatakan; Sekelompok orang yahudi meminta izin kepada Nabi shallallahu 'alaihi wasallam dan mengucapkan; 'Assaam 'alaika (semoga kematian tertimpa kepada kalian) saya menjawab; 'bal 'alaikum Assam wal la'nah (Bahkan untuk kalian kematian dan juga laknat).' Maka Nabi berujar; 'hai Aisyah bahwasanya Allah menyukai kelembutan dalam segala urusan.' Saya menjawab; 'Tidakkah engkau mendengar apa yang mereka ucapkan? ' Beliau menjawab: 'Saya menjawab; wa'alaikum (bahkan untuk kalian).''