: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ رُؤْيَا اللَّيْلِ رَوَاهُ سَمُرَةُ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6633 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ المِقْدَامِ العِجْلِيُّ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الطُّفَاوِيُّ ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ : قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : أُعْطِيتُ مَفَاتِيحَ الكَلِمِ ، وَنُصِرْتُ بِالرُّعْبِ ، وَبَيْنَمَا أَنَا نَائِمٌ البَارِحَةَ إِذْ أُتِيتُ بِمَفَاتِيحِ خَزَائِنِ الأَرْضِ حَتَّى وُضِعَتْ فِي يَدِي قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ : فَذَهَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنْتُمْ تَنْتَقِلُونَهَا

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

The Prophet (ﷺ) said, I have been given the keys of eloquent speech and given victory with awe (cast into the hearts of the enemy), and while I was sleeping last night, the keys of the treasures of the earth were brought to me till they were put in my hand. Abu Huraira added: Allah's Messenger (ﷺ) left (this world) and now you people are carrying those treasures from place to place.

":"ہم سے احمد بن مقدام العجلی نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے محمد بن عبدالرحمٰن الطفاوی نے بیان کیا ‘ ان سے ایوب نے بیان کیا ‘ ان سے محمد نے اور ان سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھے مفاتيح الكلم دئیے گئے ہیں اور رعب کے ذریعہ میری مدد کی گئی ہے اور گذشتہ رات میں سویا ہوا تھا کہ زمین کے خزانوں کی کنجیاں میرے پاس لائیں گئیں اور میرے سامنے انہیں رکھ دیا گیا ۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم تو اس دنیا سے تشریف لے گئے اور تم ان خزانوں کی کنجیوں کو الٹ پلٹ کر رہے ہو یا نکال رہے ہو یا لوٹ رہے ہو ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Ahmad bin Al Miqdam Al 'ijli telah menceritakan kepada kami Muhammad bin Abdurrahman Ath Thufawi telah menceritakan kepada kami Ayyub dari Muhammad dari Abu Hurairah mengatakan Nabi Shallallahu'alaihiwasallam bersabda: 'Aku diberi kunci-kunci al kalim aku diberi pertolongan dengan ketakutan yang dihunjamkan kedalam dada musuh-musuhku ketika aku tidur tadi malam tiba-tiba aku diberi kunci-kunci perbendaharaan bumi hingga diletakkan dalam tanganku.' Abu Hurairah mengatakan; 'Rasulullah Shallallahu'alaihiwasallam lantas pergi sedang kalian memindahkannya.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6634 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ ، عَنْ مَالِكٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا : أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : أُرَانِي اللَّيْلَةَ عِنْدَ الكَعْبَةِ ، فَرَأَيْتُ رَجُلًا آدَمَ ، كَأَحْسَنِ مَا أَنْتَ رَاءٍ مِنْ أُدْمِ الرِّجَالِ ، لَهُ لِمَّةٌ كَأَحْسَنِ مَا أَنْتَ رَاءٍ مِنَ اللِّمَمِ ، قَدْ رَجَّلَهَا ، تَقْطُرُ مَاءً ، مُتَّكِئًا عَلَى رَجُلَيْنِ أَوْ عَلَى عَوَاتِقِ رَجُلَيْنِ ، يَطُوفُ بِالْبَيْتِ ، فَسَأَلْتُ : مَنْ هَذَا ؟ فَقِيلَ : المَسِيحُ ابْنُ مَرْيَمَ ، ثُمَّ إِذَا أَنَا بِرَجُلٍ جَعْدٍ قَطَطٍ ، أَعْوَرِ العَيْنِ اليُمْنَى ، كَأَنَّهَا عِنَبَةٌ طَافِيَةٌ ، فَسَأَلْتُ : مَنْ هَذَا ؟ فَقِيلَ : المَسِيحُ الدَّجَّالُ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

Allah's Messenger (ﷺ) said, I saw myself (in a dream) near the Ka`ba last night, and I saw a man with whitish red complexion, the best you may see amongst men of that complexion having long hair reaching his earlobes which was the best hair of its sort, and he had combed his hair and water was dropping from it, and he was performing the Tawaf around the Ka`ba while he was leaning on two men or on the shoulders of two men. I asked, 'Who is this man?' Somebody replied, '(He is) Messiah, son of Mary.' Then I saw another man with very curly hair, blind in the right eye which looked like a protruding out grape. I asked, 'Who is this?' Somebody replied, '(He is) Messiah, Ad-Dajjal.'

":"ہم سے عبداللہ بن مسلمہ نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے امام مالک نے ‘ ان سے نافع نے اور ان سے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ‘ رات مجھے کعبہ کے پاس ( خواب میں ) دکھایا گیا ۔ میں نے ایک گندمی رنگ کے آدمی کو دیکھا وہ گندمی رنگ کے کسی سب سے خوبصورت آدمی کی طرح تھے‘ان کے لمبے خوبصورت بال تھے ‘ ان سب سے خوبصورت بالوں کی طرح جو تم دیکھ سکے ہو گے ۔ ان میں انہوں نے کنگھا کیا ہوا تھا اور پانی ان سے ٹپک رہا تھا اور وہ دو آدمیوں کے سہارے یا ( یہ فرمایا کہ ) دو آدمیوں کے شانوں کے سہارے بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے ۔ میں نے پوچھا کہ یہ کون صاحب ہیں ۔ مجھے بتایا گیا کہ یہ مسیح ابن مریم علیہما السلام ہیں ۔ پھر اچانک میں نے ایک گھنگھر یالے بال والے آدمی کو دیکھا جس کی ایک آنکھ کانی تھی اور انگور کے دانے کی طرح اٹھی ہوئی تھی ۔ میں نے پوچھا ‘ یہ کون ہے ؟ مجھے بتایا گیا کہ یہ مسیح دجال ہے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami 'Abdullah bin Maslamah dari Malik dari Nafi' dari 'Abdullah bin Umar radliallahu 'anhuma Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam bersabda: 'tadi malam aku diperlihatkan di dekat Ka'bah aku melihat seorang laki-laki yang kulitnya kemerah-merahan dengan postur manusia paling rupawan yang pernah kamu lihat rambutnya memanjang hingga sebahu dengan penampilan paling mengesankan ia tengah menyisiri rambutnya yang meneteskan air ia bersandaran diatas kedua kakinya atau diatas tengkuk kedua kakinya ia thawaf di baitullah maka aku bertanya; 'Siapakah orang ini? ' Ada jawaban; 'ia adalah Isa bin maryam.' Kemudian tiba-tiba aku bersama seseorang yang rambutnya sangat keriting matanya buta sebelah kanan seolah-olah buah anggur yang menjorok maka aku bertanya; 'Siapakah orang ini? ' Ada jawaban; '(dia) al masih ad dajjal.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6635 حَدَّثَنَا يَحْيَى ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ يُونُسَ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ ، كَانَ يُحَدِّثُ : أَنَّ رَجُلًا أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ : إِنِّي أُرِيتُ اللَّيْلَةَ فِي المَنَامِ وَسَاقَ الحَدِيثَ وَتَابَعَهُ سُلَيْمَانُ بْنُ كَثِيرٍ ، وَابْنُ أَخِي الزُّهْرِيِّ ، وَسُفْيَانُ بْنُ حُسَيْنٍ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ . وَقَالَ الزُّبَيْدِيُّ عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ، أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ ، أَوْ أَبَا هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ . وَقَالَ شُعَيْبٌ ، وَإِسْحَاقُ بْنُ يَحْيَى عَنِ الزُّهْرِيِّ : كَانَ أَبُو هُرَيْرَةَ يُحَدِّثُ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، وَكَانَ مَعْمَرٌ : لاَ يُسْنِدُهُ حَتَّى كَانَ بَعْدُ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

About a man who came to Allah's Messenger (ﷺ) and said, I was shown in a dream last night... Then Ibn `Abbas mentioned the narration.

":"ہم سے یحییٰ نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا ‘ ان سے یونس نے بیان کیا ‘ ان سے ابن شہاب نے بیان کیا ‘ان سے عبیداللہ بن عبداللہ نے کہ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہایک صاحب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آئے اور کہا کہ میں نے رات کو خواب دیکھا ہے اور انہوں نے واقعہ بیان کیا اور اس روایت کی متابعت سلیمان بن کثیر ‘ زہری کے بھتیجے اور سفیان بن حسین نے زہری سے کی ‘ ان سے عبیداللہ نے بیان کیا اور ان سے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ‘ اور زبیدی نے زہری سے بیان کیا ‘ ان سے عبیداللہ نے اور ان سے ابن عباس اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہما نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اور شعیب اور اسحاق بن یحییٰ نے زہری سے بیان کیا کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے تھے اور معمر نے اسے متصلاً نہیں بیان کیا لیکن بعد میں متصلاً بیان کرنے لگے تھے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Yahya telah menceritakan kepada kami Al Laits dari Yunus dari Ibnu Syihab dari Ubaidullah bin Abdullah Ibnu 'Abbas bercerita; bahwa ada seseorang menemui Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam dan berujar; 'Semalam aku diperlihatkan dalam mimpi ' lalu ia memaparkan hadits tersebut. Dan hadits ini dikuatkan oleh Sulaiman bin Katsir Ibnu Akhi Az Zuhri dan Sufyan bin Husain dari Az Zuhri dari Ubaidullah dari Ibnu 'Abbas dari Nabi shallallahu 'alaihi wasallam. Dan Az Zubaidi mengatakan dari Az Zuhri dari Ubaidullah bahwasa Ibnu Abbas atau Abu Hurairah dari Nabi Shallallahu'alaihiwasallam. Sedang Syu'aib dan Ishaq bin Yahya mengatakan dari Az Zuhri dari adalah Abu Hurairah menceritakan dari Nabi shallallahu 'alaihi wasallam dan Ma'mar tidak menyandarkannya hingga waktu selanjutnya.'