باب خبر المرأة الواحدة

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ خَبَرِ المَرْأَةِ الوَاحِدَةِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6877 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الوَلِيدِ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ تَوْبَةَ العَنْبَرِيِّ ، قَالَ : قَالَ لِي الشَّعْبِيُّ أَرَأَيْتَ حَدِيثَ الحَسَنِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ؟ وَقَاعَدْتُ ابْنَ عُمَرَ قَرِيبًا ، مِنْ سَنَتَيْنِ أَوْ سَنَةٍ وَنِصْفٍ فَلَمْ أَسْمَعْهُ يُحَدِّثُ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَيْرَ هَذَا قَالَ : كَانَ نَاسٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهِمْ سَعْدٌ ، فَذَهَبُوا يَأْكُلُونَ مِنْ لَحْمٍ ، فَنَادَتْهُمُ امْرَأَةٌ مِنْ بَعْضِ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : إِنَّهُ لَحْمُ ضَبٍّ ، فَأَمْسَكُوا ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : كُلُوا أَوِ اطْعَمُوا ، فَإِنَّهُ حَلاَلٌ - أَوْ قَالَ لاَ بَأْسَ بِهِ شَكَّ فِيهِ - وَلَكِنَّهُ لَيْسَ مِنْ طَعَامِي

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

Ash-'Shu`bi asked me, Did you notice how Al-Hasan used to narrate Hadiths from the Prophets? I stayed with Ibn `Umar for about two or one-and-half years and I did not hear him narrating any thing from the Prophet (ﷺ) except his (Hadith): He (Ibn `Umar) said, Some of the companions of the Prophet (ﷺ) including Sa`d, were going to eat meat, but one of the wives of the Prophet (ﷺ) called them, saying, 'It is the neat of a Mastigure.' The people then stopped eating it. On that Allah's Messenger (ﷺ) said, 'Carry on eating, for it is lawful.' Or said, 'There is no harm in eating it, but it is not from my meals.

":"ہم سے محمد بن الولید نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے محمد بن جعفر نے ‘ کہا ہم سے شعبہ نے ‘ ان سے توبہ بن کیسان العنبری نے بیان کیا کہ مجھ سے شعبی نے کہا کہتم نے دیکھا امام حسن بصری نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کتنی حدیث ( مرسلاً ) روایت کرتے ہیں ۔ میں ابن عمر رضی اللہ عنہما کی خدمت میں تقریباً اڑھائی سال رہا لیکن میں نے ان کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے اس حدیث کے سوا اور کوئی حدیث بیان کرتے نہیں سنا ۔ انہوں نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ میں سے کئی اصحاب جن میں سعد رضی اللہ عنہ بھی تھے ( دسترخوان پر بیٹھے ہوئے تھے ) لوگوں نے گوشت کھانے کے لیے ہاتھ بڑھایا تو ازواج مطہرات میں سے ایک زوجہ مطہرہ ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہ نے آگاہ کیا کہ یہ سانڈے کا گوشت ہے ۔ سب لوگ کھانے سے رک گئے ‘ پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کھاؤ ( آپ نے کلوا فرمایا یا اطعموا ) اس لیے کہ حلال ہے یا فرمایا کہ اس کھانے میں کوئی حرج نہیں البتہ یہ جانور میری خوراک نہیں ہے ۔ مجھ کو اس کے کھانے سے ایک قسم کی نفرت آتی ہے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Muhammad bin Al Walid telah menceritakan kepada kami Muhammad bin Ja'far telah menceritakan kepada kami Syu'bah dari Taubah Al 'Anbari berkata Asy Sya'bi berkata kepadaku 'Tahukah engkau hadits Al Hasan dari nabi shallallahu 'alaihi wasallam? Dan aku sering duduk bersama Ibnu Umar kurang lebih dua tahun atau setahun setengah namun aku tidak mendengarnya dari Nabi shallallahu 'alaihi wasallam selain ini ia katakan 'Beberapa orang sahabat nabi shallallahu 'alaihi wasallam yang di antaranya adalah Sa'd makan daging. Lantas seorang isteri Nabi shallallahu 'alaihi wasallam memanggil mereka 'Hai.. itu daging biawak!' Maka mereka menghentikan santapannya. Lantas Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam bersabda: 'Makanlah ' atau dengan redaksi 'santaplah ia adalah halal.' Atau dengan redaksi 'Tidak masalah ' perawi ragu namun biawak bukan makananku.''