باب ما جاء في دعاء النبي صلى الله عليه وسلم أمته إلى توحيد الله تبارك وتعالى

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ مَا جَاءَ فِي دُعَاءِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُمَّتَهُ إِلَى تَوْحِيدِ اللَّهِ تَبَارَكَ وَتَعَالَى

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6977 حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ ، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ بْنُ إِسْحَاقَ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ صَيْفِيٍّ ، عَنْ أَبِي مَعْبَدٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا : أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ مُعَاذًا إِلَى اليَمَنِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6978 وحَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي الأَسْوَدِ ، حَدَّثَنَا الفَضْلُ بْنُ العَلاَءِ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أُمَيَّةَ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ صَيْفِيٍّ ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا مَعْبَدٍ ، مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ ، يَقُولُ : سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ : لَمَّا بَعَثَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ إِلَى نَحْوِ أَهْلِ اليَمَنِ قَالَ لَهُ : إِنَّكَ تَقْدَمُ عَلَى قَوْمٍ مِنْ أَهْلِ الكِتَابِ ، فَلْيَكُنْ أَوَّلَ مَا تَدْعُوهُمْ إِلَى أَنْ يُوَحِّدُوا اللَّهَ تَعَالَى ، فَإِذَا عَرَفُوا ذَلِكَ ، فَأَخْبِرْهُمْ أَنَّ اللَّهَ قَدْ فَرَضَ عَلَيْهِمْ خَمْسَ صَلَوَاتٍ فِي يَوْمِهِمْ وَلَيْلَتِهِمْ ، فَإِذَا صَلَّوْا ، فَأَخْبِرْهُمْ أَنَّ اللَّهَ افْتَرَضَ عَلَيْهِمْ زَكَاةً فِي أَمْوَالِهِمْ ، تُؤْخَذُ مِنْ غَنِيِّهِمْ فَتُرَدُّ عَلَى فَقِيرِهِمْ ، فَإِذَا أَقَرُّوا بِذَلِكَ فَخُذْ مِنْهُمْ ، وَتَوَقَّ كَرَائِمَ أَمْوَالِ النَّاسِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

The Prophet (ﷺ) (ﷺ) sent Mu'adh to Yemen.

":"ہم سے ابو عاصم نبیل نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے زکریا ابن اسحاق نے بیان کیا ‘ ان سے یحییٰ بن عبداللہ بن صیفی نے بیان کیا ‘ ان سے ابو معبد نے بیان کیا اور ان سے عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کو یمن بھیجا ( دوسری سند ) ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Abu 'Ashim telah menceritakan kepada kami Zakariya bin Ishaq dari Yahya bin Muhammad bin Abdullah bin Shaifi dari Abu Ma'bad dari Ibn Abbas radliyallahu'anhuma bahwa Nabi shallallahu 'alaihi wasallam pernah mengutus Mu'adz ke negeri Yaman.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6979 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ أَبِي حَصِينٍ ، وَالأَشْعَثِ بْنِ سُلَيْمٍ ، سَمِعَا الأَسْوَدَ بْنَ هِلاَلٍ ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ قَالَ : قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : يَا مُعَاذُ أَتَدْرِي مَا حَقُّ اللَّهِ عَلَى العِبَادِ ؟ ، قَالَ : اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ ، قَالَ : أَنْ يَعْبُدُوهُ وَلاَ يُشْرِكُوا بِهِ شَيْئًا ، أَتَدْرِي مَا حَقُّهُمْ عَلَيْهِ ؟ ، قَالَ : اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ ، قَالَ : أَنْ لاَ يُعَذِّبَهُمْ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

The Prophet (ﷺ) said, O Mu`adh! Do you know what Allah's Right upon His slaves is? I said, Allah and His Apostle know best. The Prophet (ﷺ) said, To worship Him (Allah) Alone and to join none in worship with Him (Allah). Do you know what their right upon Him is? I replied, Allah and His Apostle know best. The Prophet (ﷺ) said, Not to punish them (if they do so).

":"ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے عندر نے بیان کیا’ کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ‘ ان سے ابو حصین اور اشعث بن سلیم نے ‘ انہوں نے اسود بن ہلال سے سنا ‘ ان سے معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ نے کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ‘ اے معاذ ! کیا تمہیں معلوم ہے کہ اللہ کا اس کے بندوں پر کیا حق ہے ؟ انہوں نے کہا کہ اللہ اور اس کے رسول ہی زیادہ جانتے ہیں ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ ہے کہ وہ صرف اسی کی عبادت کریں اور اس کا کوئی شریک نہ ٹھہرائیں ۔ کیا تمہیں معلوم ہے پھر بندوں کا اللہ پر کیا حق ہے ؟ عرض کیا کہ اللہ اور اس کے رسول کی زیادہ جانتے ہیں ۔ فرمایا کہ وہ انہیں عذاب نہ دے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Muhammad bin Basyar telah menceritakan kepada kami Ghundar telah menceritakan kepada kami Syu'bah dari Abu Hushain dan Al Asy'ats bin Sulaim keduanya mendengar Al Aswad bin Hilal dari Mu'adz bin Jabal berkata 'Nabi shallallahu 'alaihi wasallam bersabda: 'Wahai Mu'adz tahukah kamu hak Allah atas hamba?' 'Allah dan rasul-Nya yang lebih tahu ' Jawab Mu'adz. Nabi bersabda lagi: 'Yaitu agar mereka beribadah kepada-Nya dengan tidak menyekutukan-Nya dengan sesuatu apapun. Tahukah engkau apa hak mereka atas Allah?' tanya Nabi selanjutnya.'Allah dan Rasul-Nya yang lebih lebih tahu.' Jawab Mu'adz. Nabi bersabda: 'Yaitu agar Dia tidak menyiksa mereka.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6980 حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، حَدَّثَنِي مَالِكٌ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي صَعْصَعَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الخُدْرِيِّ ، أَنَّ رَجُلًا سَمِعَ رَجُلًا يَقْرَأُ قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ يُرَدِّدُهَا ، فَلَمَّا أَصْبَحَ جَاءَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ لَهُ ذَلِكَ ، وَكَأَنَّ الرَّجُلَ يَتَقَالُّهَا ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ ، إِنَّهَا لَتَعْدِلُ ثُلُثَ القُرْآنِ زَادَ إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ ، عَنْ مَالِكٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ ، أَخْبَرَنِي أَخِي قَتَادَةُ بْنُ النُّعْمَانِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

A man heard another man reciting (in the prayers): 'Say (O Muhammad): He is Allah, the One. (112.1) And he recited it repeatedly. When it was morning, he went to the Prophet (ﷺ) and informed him about that as if he considered that the recitation of that Sura by itself was not enough. Allah's Messenger (ﷺ) said, By Him in Whose Hand my life is, it is equal to one-third of the Qur'an.

":"ہم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا مجھ سے امام مالک نے بیان کیا ‘ ان سے عبدالرحمٰن بن عبداللہ ابن عبدالرحمٰن بن ابی صعصعہ نے بیان کیا ‘ ان سے ان کے والد نے اور ان سے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہایک شخص نے ایک دوسرے شخص قتادہ بن نعمان کو باربار قل ھو اللہ احد پڑھتے سنا ۔ صبح ہوئی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر اس طرح واقعہ بیان کیا جیسے وہ اسے کم سمجھتے ہوں ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ! یہ سورت تہائی قرآن کے برابر ہے ۔ اسماعیل بن جعفر نے امام مالک سے یہ بڑھایا کہ ان سے عبدالرحمٰن نے ‘ ان سے ان کے والد نے اور ان سے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہا کہ مجھے میرے بھائی قتادہ بن نعمان نے خبر دی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Ismail telah menceritakan kepadaku Malik dari Abdurrahman bin Abdullah bin Abdurrahman bin Abu Sha'sha'ah dari Ayahnya dari Abu Sa'id Al Khudzri bahwa ada seorang laki-laki mendengar seseorang yang membaca QULHUWALLAHU AHAD (QS.Surat al-ikhlas) ia mengulang-ulanginya. Pagi harinya ia menemui Nabi shallallahu 'alaihi wasallam dan mengutarakan kisahnya yang seolah-olah si laki-laki tadi menganggap terlalu remeh (sedikit) bacaannya. Spontan Rasulullah Shallallahu'alaihiwasallam bersabda: 'Sungguh surat tadi menyamai sepertiga alquran.' Dan Ismail bin Ja'far menambahkan dari Malik dari Abdurrahman dari Ayahnya dari Abu Sa'id telah mengabariku saudaraku Qatadah bin Nu'man dari nabi shallallahu 'alaihi wasallam.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6981 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، حَدَّثَنَا عَمْرٌو ، عَنِ ابْنِ أَبِي هِلاَلٍ ، أَنَّ أَبَا الرِّجَالِ مُحَمَّدَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، حَدَّثَهُ عَنْ أُمِّهِ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، وَكَانَتْ فِي حَجْرِ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، عَنْ عَائِشَةَ : أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ رَجُلًا عَلَى سَرِيَّةٍ ، وَكَانَ يَقْرَأُ لِأَصْحَابِهِ فِي صَلاَتِهِمْ فَيَخْتِمُ بِقُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ ، فَلَمَّا رَجَعُوا ذَكَرُوا ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : سَلُوهُ لِأَيِّ شَيْءٍ يَصْنَعُ ذَلِكَ ؟ ، فَسَأَلُوهُ ، فَقَالَ : لِأَنَّهَا صِفَةُ الرَّحْمَنِ ، وَأَنَا أُحِبُّ أَنْ أَقْرَأَ بِهَا ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : أَخْبِرُوهُ أَنَّ اللَّهَ يُحِبُّهُ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

The Prophet (ﷺ) sent (an army unit) under the command of a man who used to lead his companions in the prayers and would finish his recitation with (the Sura 112): 'Say (O Muhammad): He is Allah, the One. ' (112.1) When they returned (from the battle), they mentioned that to the Prophet. He said (to them), Ask him why he does so. They asked him and he said, I do so because it mentions the qualities of the Beneficent and I love to recite it (in my prayer). The Prophet; said (to them), Tell him that Allah loves him.

":"ہم سے محمد نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے احمد بن صالح نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے ابن وہب نے بیان کیا ‘ ان سے عمرو نے ‘ ان سے ابوہلال نے اور ان سے ابو الرجال محمد بن عبدالرحمٰن نے ‘ ان سے ان کی والدہ عمرہ بن عبدالرحمٰن نے ‘وہ ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کی پرورش میں تھیں ۔ انہوں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک صاحب کو ایک مہم پر روانہ کیا ۔ وہ صاحب اپنے ساتھیوں کو نماز پڑھاتے تھے اور نماز میں ختم قل ھو اللہ احد پر کرتے تھے ۔ جو لوگ واپس آئے تو اس کا ذکر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ان سے پوچھو کہ وہ یہ طرز عمل کیوں اختیار کئے ہوئے تھے ۔ چنانچہ لوگوں نے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ وہ ایسا اس لیے کرتے تھے کہ یہ اللہ کی صفت ہے اور میں اسے پرھنا عزیز رکھتا ہوں ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ انہیں بتا دوں کہ اللہ بھی انہیں عزیز رکھتا ہے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Ahmad bin Shalih telah menceritakan kepada kami Ibn Wahb telah menceritakan kepada kami Amru dari Ibnu Abu Hilal bahwa Abu Rijal Muhammad bin Abdurrahman menceritakan kepadanya dari Ibunya Amrah binti Abdurrahman yang dahulu dalam asuhan Aisyah isteri Nabi shallallahu 'alaihi wasallam dari 'Aisyah bahwa Nabi shallallahu 'alaihi wasallam pernah mengutus seorang laki-laki dalam sebuah eskpedisi militer lantas laki-laki tersebut membaca untuk sahabatnya dalam shalatnya dengan QULHUWALLAHU AHAD (Surat al Ikhlash) dan menutupnya juga dengan surat itu. Dikala mereka pulang mereka menceritakan hal ini kepada Nabi shallallahu 'alaihi wasallam lantas Nabi shallallahu 'alaihi wasallam bersabda: 'Tolong tanyailah dia mengapa dia berbuat sedemikian? ' Mereka pun menanyainya dan sahabat tadi menjawab 'Sebab surat itu adalah menggambarkan sifat Arrahman dan aku sedemikian menyukai membacanya.' Spontan Nabi shallallahu 'alaihi wasallam bersabda: 'Beritahukanlah kepadanya bahwa Allah menyukainya.''