باب الأذان للمسافر، إذا كانوا جماعة، والإقامة، وكذلك بعرفة وجمع، وقول المؤذن: الصلاة في الرحال، في الليلة الباردة أو المطيرة

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ الأَذَانِ لِلْمُسَافِرِ ، إِذَا كَانُوا جَمَاعَةً ، وَالإِقَامَةِ ، وَكَذَلِكَ بِعَرَفَةَ وَجَمْعٍ ، وَقَوْلِ المُؤَذِّنِ : الصَّلاَةُ فِي الرِّحَالِ ، فِي اللَّيْلَةِ البَارِدَةِ أَوِ المَطِيرَةِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

611 حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنِ المُهَاجِرِ أَبِي الحَسَنِ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ وَهْبٍ ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ ، قَالَ : كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ ، فَأَرَادَ المُؤَذِّنُ أَنْ يُؤَذِّنَ ، فَقَالَ لَهُ : أَبْرِدْ ، ثُمَّ أَرَادَ أَنْ يُؤَذِّنَ ، فَقَالَ لَهُ : أَبْرِدْ ، ثُمَّ أَرَادَ أَنْ يُؤَذِّنَ ، فَقَالَ لَهُ : أَبْرِدْ حَتَّى سَاوَى الظِّلُّ التُّلُولَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : إِنَّ شِدَّةَ الحَرِّ مِنْ فَيْحِ جَهَنَّمَ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

عن أَبِي ذَرٍ ، قَالَ : كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ ، فَأَرَادَ المُؤَذِّنُ أَنْ يُؤَذِّنَ ، فَقَالَ لَهُ : أَبْرِدْ ، ثُمَّ أَرَادَ أَنْ يُؤَذِّنَ ، فَقَالَ لَهُ : أَبْرِدْ ، ثُمَّ أَرَادَ أَنْ يُؤَذِّنَ ، فَقَالَ لَهُ : أَبْرِدْ حَتَّى سَاوَى الظِّلُّ التُّلُولَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : إِنَّ شِدَّةَ الحَرِّ مِنْ فَيْحِ جَهَنَّمَ .

We were in the company of the Prophet (ﷺ) on a journey and the Mu'adh-dhin wanted to pronounce the Adhan for the (Zuhr) prayer. The Prophet (ﷺ) said to him, Let it become cooler. Then he again wanted to pronounce the Adhan but the Prophet; said to him, Let it become cooler. The Mu'adh-dhin again wanted to pronounce the Adhan for the prayer but the Prophet (ﷺ) said, Let it become cooler, till the shadows of the hillocks become equal to their sizes. The Prophet (ﷺ) added, The severity of the heat is from the raging of Hell.

":"ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے شعبہ نے مہاجر ابوالحسن سے بیان کیا ، انھوں نے زید بن وہب سے ، انھوں نے حضرت ابوذرغفاری رضی اللہ عنہ سے ، انھوں نے کہا کہہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک سفر میں تھے ۔ مؤذن نے اذان دینی چاہی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ٹھنڈا ہونے دے ۔ پھر مؤذن نے اذان دینی چاہی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر یہی فرمایا کہ ٹھنڈا ہونے دے ۔ یہاں تک کہ سایہ ٹیلوں کے برابر ہو گیا ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ گرمی کی شدت دوزخ کی بھاپ سے پیدا ہوتی ہے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Muslim bin Ibrahim berkata telah menceritakan kepada kami Syu'bah dari Al Muhajir Abu Al Hasan dari Zaid bin Wahb dari Abu Dzar Al Ghifari berkata 'Kami pernah bersama Nabi shallallahu 'alaihi wasallam dalam suatu perjalanan. Ketika ada mu'adzin yang hendak mengumandangkan adzan beliau berkata kepadanya: 'Tundalah.' Sesaat kemudian mu'adzin itu kembali akan melakukan adzan beliau kembali berkata: 'Tundalah.' Kemudian ketika mu'adzin itu kembali hendak melakukan adzan untuk ketiga kalinya beliau kembali berkata: 'Tundalah hingga kita melihat bayang-bayang bukit.' Setelah itu Nabi shallallahu 'alaihi wasallam bersabda: 'Sesungguhnya panas yang sangat menyengat itu berasal dari hembusan api jahannam.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

612 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ خَالِدٍ الحَذَّاءِ ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ ، عَنْ مَالِكِ بْنِ الحُوَيْرِثِ ، قَالَ : أَتَى رَجُلاَنِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُرِيدَانِ السَّفَرَ ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : إِذَا أَنْتُمَا خَرَجْتُمَا ، فَأَذِّنَا ، ثُمَّ أَقِيمَا ، ثُمَّ لِيَؤُمَّكُمَا أَكْبَرُكُمَا

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   عن مَالِكِ بْنِ الحُوَيْرِثِ ، قَالَ : أَتَى رَجُلاَنِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُرِيدَانِ السَّفَرَ ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : إِذَا أَنْتُمَا خَرَجْتُمَا ، فَأَذِّنَا ، ثُمَّ أَقِيمَا ، ثُمَّ لِيَؤُمَّكُمَا أَكْبَرُكُمَا .

Two men came to the Prophet (ﷺ) with the intention of a journey. The Prophet (ﷺ) said, When (both of) you set out, pronounce Adhan and then Iqama and the oldest of you should lead the prayer.

":"ہم سے محمد بن یوسف فریابی نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے سفیان ثوری نے خالد حذاء سے ، انھوں نے ابوقلابہ عبداللہ بن زید سے ، انھوں نے مالک بن حویرث سے ، انھوں نے کہا کہدو شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آئے یہ کسی سفر میں جانے والے تھے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ دیکھو جب تم سفر میں نکلو تو ( نماز کے وقت راستے میں ) اذان دینا پھر اقامت کہنا ، پھر جو شخص تم میں عمر میں بڑا ہو نماز پڑھائے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Muhammad bin Yusuf berkata telah menceritakan kepada kami Sufyan dari Khalid Al Hadzdza' dari Abu Qilabah dari Malik bin Al Huwairits berkata 'Dua orang laki-laki datang menemui Nabi shallallahu 'alaihi wasallam keduanya ingin melakukan suatu perjalanan. Nabi shallallahu 'alaihi wasallam lalu bersabda: 'Jika kalian berdua sudah keluar maka (bila hendak shalat) adzan dan iqamatlah. Dan yang menjadi Imam hendaklah yang paling tua di antara kalian.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

613 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ المُثَنَّى ، قَالَ : حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَهَّابِ ، قَالَ : حَدَّثَنَا أَيُّوبُ ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا مَالِكٌ ، أَتَيْنَا إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ شَبَبَةٌ مُتَقَارِبُونَ ، فَأَقَمْنَا عِنْدَهُ عِشْرِينَ يَوْمًا وَلَيْلَةً ، وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَحِيمًا رَفِيقًا ، فَلَمَّا ظَنَّ أَنَّا قَدِ اشْتَهَيْنَا أَهْلَنَا - أَوْ قَدِ اشْتَقْنَا - سَأَلَنَا عَمَّنْ تَرَكْنَا بَعْدَنَا ، فَأَخْبَرْنَاهُ ، قَالَ : ارْجِعُوا إِلَى أَهْلِيكُمْ ، فَأَقِيمُوا فِيهِمْ وَعَلِّمُوهُمْ وَمُرُوهُمْ - وَذَكَرَ أَشْيَاءَ أَحْفَظُهَا أَوْ لاَ أَحْفَظُهَا - وَصَلُّوا كَمَا رَأَيْتُمُونِي أُصَلِّي ، فَإِذَا حَضَرَتِ الصَّلاَةُ فَلْيُؤَذِّنْ لَكُمْ أَحَدُكُمْ ، وَلْيَؤُمَّكُمْ أَكْبَرُكُمْ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

عن مَالِكٍ ، أَتَيْنَا إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ شَبَبَةٌ مُتَقَارِبُونَ ، فَأَقَمْنَا عِنْدَهُ عِشْرِينَ يَوْمًا وَلَيْلَةً ، وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَحِيمًا رَفِيقًا ، فَلَمَّا ظَنَّ أَنَّا قَدِ اشْتَهَيْنَا أَهْلَنَا - أَوْ قَدِ اشْتَقْنَا - سَأَلَنَا عَمَّنْ تَرَكْنَا بَعْدَنَا ، فَأَخْبَرْنَاهُ ، قَالَ : ارْجِعُوا إِلَى أَهْلِيكُمْ ، فَأَقِيمُوا فِيهِمْ وَعَلِّمُوهُمْ وَمُرُوهُمْ - وَذَكَرَ أَشْيَاءَ أَحْفَظُهَا أَوْ لاَ أَحْفَظُهَا - وَصَلُّوا كَمَا رَأَيْتُمُونِي أُصَلِّي ، فَإِذَا حَضَرَتِ الصَّلاَةُ فَلْيُؤَذِّنْ لَكُمْ أَحَدُكُمْ ، وَلْيَؤُمَّكُمْ أَكْبَرُكُمْ .

We came to the Prophet (ﷺ) and stayed with him for twenty days and nights. We were all young and of about the same age. The Prophet (ﷺ) was very kind and merciful. When he realized our longing for our families, he asked about our homes and the people there and we told him. Then he asked us to go back to our families and stay with them and teach them (the religion) and to order them to do good things. He also mentioned some other things which I have (remembered or [??] ) forgotten. The Prophet (ﷺ) then added, Pray as you have seen me praying and when it is the time for the prayer one of you should pronounce the Adhan and the oldest of you should lead the prayer.

":"ہم سے محمد بن مثنیٰ نے بیان کیا ، کہا کہ ہمیں عبدالوہاب نے خبر دی ، کہا کہ ہمیں ابوایوب سختیانی نے ابوقلابہ سے خبر دی ، انھوں نے کہا کہ ہم سے مالک بن حویرث نے بیان کیا ، کہا کہہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر ہوئے ۔ ہم سب ہم عمر اور نوجوان ہی تھے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت مبارک میں ہمارا بیس دن و رات قیام رہا ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بڑے ہی رحم دل اور ملنسار تھے ۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا کہ ہمیں اپنے وطن واپس جانے کا شوق ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہ تم لوگ اپنے گھر کسے چھوڑ کر آئے ہو ۔ ہم نے بتایا ۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اچھا اب تم اپنے گھر جاؤ اور ان گھر والوں کے ساتھ رہو اور انہیں بھی دین سکھاؤ اور دین کی باتوں پر عمل کرنے کا حکم کرو ۔ مالک نے بہت سی چیزوں کا ذکر کیا جن کے متعلق ابوایوب نے کہا کہ ابوقلابہ نے یوں کہا وہ باتیں مجھ کو یاد ہیں یا یوں کہا مجھ کو یاد نہیں ۔ اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اسی طرح نماز پڑھنا جیسے تم نے مجھے نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے اور جب نماز کا وقت آ جائے تو کوئی ایک اذان دے اور جو تم میں سب سے بڑا ہو وہ نماز پڑھائے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Muhammad bin Al Mutsanna berkata telah menceritakan kepada kami 'Abdul Wahhab berkata telah menceritakan kepada kami Ayyub dari Abu Qilabah berkata telah menceritakan kepada kami Malik 'Kami datang menemui Nabi shallallahu 'alaihi wasallam saat itu kami adalah para pemuda yang usianya sebaya. Maka kami tinggal bersama beliau selama dua puluh hari dua puluh malam. Beliau adalah seorang yang sangat penuh kasih dan lembut. Ketika beliau menganggap bahwa kami telah ingin atau merindukan keluarga kami beliau bertanya kepada kami tentang orang yang kami tinggalkan. Maka kami pun mengabarkannya kepada beliau. Kemudian beliau bersabda: 'Kembalilah kepada keluarga kalian dan tinggallah bersama mereka ajarilah mereka dan perintahkan (untuk shalat).' Beliau lantas menyebutkan sesuatu yang aku pernah ingat lalu lupa. Beliau mengatakan: 'Shalatlah kalian seperti kalian melihat aku shalat. Maka jika waktu shalat sudah tiba hendaklah salah seorang dari kalian mengumandangkan adzan dan hendaklah yang menjadi Imam adalah yang paling tua di antara kalian.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

614 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا يَحْيَى ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، قَالَ : حَدَّثَنِي نَافِعٌ ، قَالَ : أَذَّنَ ابْنُ عُمَرَ فِي لَيْلَةٍ بَارِدَةٍ بِضَجْنَانَ ، ثُمَّ قَالَ : صَلُّوا فِي رِحَالِكُمْ ، فَأَخْبَرَنَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَأْمُرُ مُؤَذِّنًا يُؤَذِّنُ ، ثُمَّ يَقُولُ عَلَى إِثْرِهِ : أَلاَ صَلُّوا فِي الرِّحَالِ فِي اللَّيْلَةِ البَارِدَةِ ، أَوِ المَطِيرَةِ فِي السَّفَرِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

عن  نَافِعٍ ، قَالَ : أَذَّنَ  ابْنُ عُمَرَ فِي لَيْلَةٍ بَارِدَةٍ بِضَجْنَانَ ، ثُمَّ قَالَ : صَلُّوا فِي رِحَالِكُمْ ، فَأَخْبَرَنَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَأْمُرُ مُؤَذِّنًا يُؤَذِّنُ ، ثُمَّ يَقُولُ عَلَى إِثْرِهِ : أَلاَ صَلُّوا فِي الرِّحَالِ فِي اللَّيْلَةِ البَارِدَةِ ، أَوِ المَطِيرَةِ فِي السَّفَرِ .

Once in a cold night, Ibn `Umar pronounced the Adhan for the prayer at Dajnan (the name of a mountain) and then said, Pray at your homes, and informed us that Allah's Messenger (ﷺ) used to tell the Mu'adh-dhin to pronounce Adhan and say, Pray at your homes at the end of the Adhan on a rainy or a very cold night during the journey.

":"ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا کہ ہم سے یحییٰ بن سعید قطان نے عبیداللہ بن عمر عمری سے بیان کیا ، انھوں نے کہا کہ مجھ سے نافع نے بیان کیا کہعبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے ایک سرد رات میں مقام ضجنان پر اذان دی پھر فرمایا «ألا صلوا في الرحال‏» کہ لوگو ! اپنے اپنے ٹھکانوں میں نماز پڑھ لو اور ہمیں آپ نے بتلایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مؤذن سے اذان کے لیے فرماتے اور یہ بھی فرماتے کہ مؤذن اذان کے بعد کہہ دے کہ لوگو ! اپنے ٹھکانوں میں نماز پڑھ لو ۔ یہ حکم سفر کی حالت میں یا سردی یا برسات کی راتوں میں تھا ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Musaddad berkata telah mengabarkan kepada kami Yahya dari 'Ubaidullah bin 'Umar berkata telah menceritakan kepadaku Nafi' berkata ' Ibnu 'Umar pernah adzan di malam yang dingin di bukit Dlajnan. Kemudian ia berkata 'Shalatlah di tempat tinggal kalian!' Lalu dia mengabarkan kepada kami bahwa Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam pernah memerintahkan seorang mu'adzin untuk mengumandangkan adzan kemudian berseru setelah selesai adzan 'Hendaklah kalian shalat di tempat tinggal kalian pada malam yang dingin atau saat turun hujan dalam perjalanan.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

615 حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا أَبُو العُمَيْسِ ، عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِي جُحَيْفَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ : رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالأَبْطَحِ ، فَجَاءَهُ بِلاَلٌ فَآذَنَهُ بِالصَّلاَةِ ثُمَّ خَرَجَ بِلاَلٌ بِالعَنَزَةِ حَتَّى رَكَزَهَا بَيْنَ يَدَيْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالأَبْطَحِ ، وَأَقَامَ الصَّلاَةَ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   عن وهب بن وهب السوائي ، قَالَ : رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالأَبْطَحِ ، فَجَاءَهُ بِلاَلٌ فَآذَنَهُ بِالصَّلاَةِ ثُمَّ خَرَجَ بِلاَلٌ بِالعَنَزَةِ حَتَّى رَكَزَهَا بَيْنَ يَدَيْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالأَبْطَحِ ، وَأَقَامَ الصَّلاَةَ .

My father said, I saw Allah's Messenger (ﷺ) at a place called Al-Abtah. Bilal came and informed him about the prayer and then came out with a short spear (or stick) and planted it in front of Allah's Messenger (ﷺ) at Al-Abtah and pronounced the Iqama.

":"ہم سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا ، انھوں نے کہا کہ ہمیں جعفر بن عون نے خبر دی ، انھوں نے کہا کہ ہم سے ابوالعمیس نے بیان کیا ، انھوں نے عون بن ابی حجیفہ سے ابوحجیفہ کے واسطہ سے بیان کیا ، کہا کہمیں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ابطح میں دیکھا کہ بلال حاضر ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز کی خبر دی پھر بلال رضی اللہ عنہ برچھی لے کر آگے بڑھے اور اسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ( بطور سترہ ) مقام ابطح میں گاڑ دیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ( اس کو سترہ بنا کر ) نماز پڑھائی ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Ishaq bin Manshur berkata telah mengabarkan kepada kami Ja'far bin 'Aun berkata telah menceritakan kepada kami Abu Al 'Umais dari 'Aun bin Abu Juhaifah dari Bapaknya berkata 'Aku pernah melihat Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam di Abthah lalu Bilal datang dan memberitahukan kepada beliau bahwa waktu shalat telah tiba. Kemudian Bilal keluar dengan membawa sebatang kayu (tongkat) dan menancapkannya di depan Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam Beliau kemudian melaksanakan shalat di tempat tersebut.''