باب إمامة المفتون والمبتدع

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ إِمَامَةِ المَفْتُونِ وَالمُبْتَدِعِ وَقَالَ الحَسَنُ : صَلِّ وَعَلَيْهِ بِدْعَتُهُ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

674 قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ : وَقَالَ لَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ ، حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِيُّ ، حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَدِيِّ بْنِ خِيَارٍ ، أَنَّهُ دَخَلَ عَلَى عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، - وَهُوَ مَحْصُورٌ - فَقَالَ : إِنَّكَ إِمَامُ عَامَّةٍ ، وَنَزَلَ بِكَ مَا نَرَى ، وَيُصَلِّي لَنَا إِمَامُ فِتْنَةٍ ، وَنَتَحَرَّجُ ؟ فَقَالَ : الصَّلاَةُ أَحْسَنُ مَا يَعْمَلُ النَّاسُ ، فَإِذَا أَحْسَنَ النَّاسُ ، فَأَحْسِنْ مَعَهُمْ ، وَإِذَا أَسَاءُوا فَاجْتَنِبْ إِسَاءَتَهُمْ وَقَالَ الزُّبَيْدِيُّ ، قَالَ : الزُّهْرِيُّ : لاَ نَرَى أَنْ يُصَلَّى خَلْفَ المُخَنَّثِ إِلَّا مِنْ ضَرُورَةٍ لاَ بُدَّ مِنْهَا

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   عن عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، - وَهُوَ مَحْصُورٌ - فَقَالَ : إِنَّكَ إِمَامُ عَامَّةٍ ، وَنَزَلَ بِكَ مَا نَرَى ، وَيُصَلِّي لَنَا إِمَامُ فِتْنَةٍ ، وَنَتَحَرَّجُ ؟ فَقَالَ : الصَّلاَةُ أَحْسَنُ مَا يَعْمَلُ النَّاسُ ، فَإِذَا أَحْسَنَ النَّاسُ ، فَأَحْسِنْ مَعَهُمْ ، وَإِذَا أَسَاءُوا فَاجْتَنِبْ إِسَاءَتَهُمْ وَقَالَ الزُّبَيْدِيُّ ، قَالَ : الزُّهْرِيُّ : لاَ نَرَى أَنْ يُصَلَّى خَلْفَ المُخَنَّثِ إِلَّا مِنْ ضَرُورَةٍ لاَ بُدَّ مِنْهَا .

I went to 'Uthman bin Affan while he was besieged, and said to him, You are the chief of all Muslims in general and you see what has befallen you. We are led in the Salat (prayer) by a leader of Al-Fitan (trials and afflictions etc.) and we are afraid of being sinful in following him. 'Uthman said. As-Salat (the prayers) is the best of all deeds so when the people do good deeds do the same with them and when they do bad deeds, avoid those bad deeds. Az-Zuhri said, In our opinion one should not offer Salat behind an effeminate person unless there is no alternative.

":"امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا کہ ہم سے محمد بن یوسف فریابی نے کہا کہ ہم سے امام اوزاعی نے بیان کیا ، کہا ہم سے امام زہری نے حمید بن عبدالرحمٰن سے نقل کیا ۔ انہوں نے عبیداللہ بن عدی بن خیار سے کہوہ خود حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے پاس گئے ۔ جب کہ باغیوں نے ان کو گھیر رکھا تھا ۔ انھوں نے کہا کہ آپ ہی عام مسلمانوں کے امام ہیں مگر آپ پر جو مصیبت ہے وہ آپ کو معلوم ہے ۔ ان حالات میں باغیوں کا مقررہ امام نماز پڑھا رہا ہے ۔ ہم ڈرتے ہیں کہ اس کے پیچھے نماز پڑھ کر گنہگار نہ ہو جائیں ۔ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے جواب دیا نماز تو جو لوگ کام کرتے ہیں ان کاموں میں سب سے بہترین کام ہے ۔ تو وہ جب اچھا کام کریں تم بھی اس کے ساتھ مل کر اچھا کام کرو اور جب وہ برا کام کریں تو تم ان کی برائی سے الگ رہو اور محمد بن یزید زبیدی نے کہا کہ امام زہری نے فرمایا کہ ہم تو یہ سمجھتے ہیں کہ ہیجڑے کے پیچھے نماز نہ پڑھیں ۔ مگر ایسی ہی لاچاری ہو تو اور بات ہے جس کے بغیر کوئی چارہ نہ ہو ۔

':'Abu Abdullah berkata; Muhammad bin Yusuf berkata kepada kami telah menceritakan kepada kami Al Auza'i telah menceritakan kepada kami Az Zuhri dari Humaid bin 'Abdurrahman dari 'Ubaidullah bin 'Adi bin Khiyar bahwa dia masuk menemui 'Utsman bin 'Affan saat ia terkepung seraya berkata 'Engkau adalah pemimpin Kaum Muslimin namun tuan tengah mengalami kejadian seperti yang kita saksikan. Sedangkan shalat akan dipimpin oleh imam yang terkena fitnah dan kami jadi khawatir terkena dosa.' Maka 'Utsman bin 'Affan pun berkata 'Shalat adalah amal terbaik yang dilakukan manusia. Oleh karena itu apabila orang-orang melakukan kebaikan (dengan mendirikan shalat) maka berbuat baiklah (shalat) bersama mereka. Dan jika mereka berbuat keburukan (kesalahan) maka jauhilah keburukan mereka.' Az Zubaidi berkata Az Zuhri berkata 'Kami tidak membenarkan shalat bermakmum di belakang seorang banci kecuali dalam keadaan sangat terpaksa.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

675 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبَانَ ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَةَ ، عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَبِي ذَرٍّ : اسْمَعْ وَأَطِعْ وَلَوْ لِحَبَشِيٍّ كَأَنَّ رَأْسَهُ زَبِيبَةٌ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   عن أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَبِي ذَرٍّ : اسْمَعْ وَأَطِعْ وَلَوْ لِحَبَشِيٍّ كَأَنَّ رَأْسَهُ زَبِيبَةٌ .

The Prophet (ﷺ) said to Abu-Dhar, Listen and obey (your chief) even if he is an Ethiopian with a head like a raisin.

":"ہم سے محمد بن ابان نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے غندر محمد بن جعفر نے بیان کیا شعبہ سے ، انہوں نے ابوالتیاح سے ، انہوں نے انس بن مالک سے سنا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوذر سے فرمایا ( حاکم کی ) سن اور اطاعت کر ۔ خواہ وہ ایک ایسا حبشی غلام ہی کیوں نہ ہو جس کا سر منقے کے برابر ہو ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Muhammad bin Aban telah menceritakan kepada kami Ghundar dari Syu'bah dari Abu At Tayyah bahwa dia mendengar Anas bin Malik berkata 'Nabi shallallahu 'alaihi wasallam pernah berkata kepada Abu Dzar: 'Dengar dan taatlah sekalipun terhadap seorang budak Habasyi yang berambut keriting seperti buah anggur kering.''