باب المكث بين السجدتين

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ المُكْثِ بَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

797 حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ ، قَالَ : حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ ، أَنَّ مَالِكَ بْنَ الحُوَيْرِثِ ، قَالَ لِأَصْحَابِهِ : أَلاَ أُنَبِّئُكُمْ صَلاَةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ؟ قَالَ : وَذَاكَ فِي غَيْرِ حِينِ صَلاَةٍ ، فَقَامَ ، ثُمَّ رَكَعَ فَكَبَّرَ ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ ، فَقَامَ هُنَيَّةً ، ثُمَّ سَجَدَ ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ هُنَيَّةً ، فَصَلَّى صَلاَةَ عَمْرِو بْنِ سَلِمَةَ شَيْخِنَا هَذَا ، قَالَ أَيُّوبُ : كَانَ يَفْعَلُ شَيْئًا لَمْ أَرَهُمْ يَفْعَلُونَهُ كَانَ يَقْعُدُ فِي الثَّالِثَةِ وَالرَّابِعَةِ ، قَالَ : فَأَتَيْنَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَأَقَمْنَا عِنْدَهُ ، فَقَالَ : لَوْ رَجَعْتُمْ إِلَى أَهْلِيكُمْ صَلُّوا صَلاَةَ كَذَا ، فِي حِينِ كَذَا صَلُّوا صَلاَةَ كَذَا ، فِي حِينِ كَذَا ، فَإِذَا حَضَرَتِ الصَّلاَةُ ، فَلْيُؤَذِّنْ أَحَدُكُمْ ، وَلْيَؤُمَّكُمْ أَكْبَرُكُمْ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   عن مَالِكَ بْنَ الحُوَيْرِثِ ، قَالَ لِأَصْحَابِهِ : أَلاَ أُنَبِّئُكُمْ صَلاَةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ؟ قَالَ : وَذَاكَ فِي غَيْرِ حِينِ صَلاَةٍ ، فَقَامَ ، ثُمَّ رَكَعَ فَكَبَّرَ ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ ، فَقَامَ هُنَيَّةً ، ثُمَّ سَجَدَ ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ هُنَيَّةً ، فَصَلَّى صَلاَةَ عَمْرِو بْنِ سَلِمَةَ شَيْخِنَا هَذَا ، قَالَ أَيُّوبُ : كَانَ يَفْعَلُ شَيْئًا لَمْ أَرَهُمْ يَفْعَلُونَهُ كَانَ يَقْعُدُ فِي الثَّالِثَةِ وَالرَّابِعَةِ ، قَالَ : فَأَتَيْنَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَأَقَمْنَا عِنْدَهُ ، فَقَالَ : لَوْ رَجَعْتُمْ إِلَى أَهْلِيكُمْ صَلُّوا صَلاَةَ كَذَا ، فِي حِينِ كَذَا صَلُّوا صَلاَةَ كَذَا ، فِي حِينِ كَذَا ، فَإِذَا حَضَرَتِ الصَّلاَةُ ، فَلْيُؤَذِّنْ أَحَدُكُمْ ، وَلْيَؤُمَّكُمْ أَكْبَرُكُمْ .

":"ہم سے ابو النعمان محمد بن فضل نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے ایوب سختیانی سے بیان کیا ، انہوں نے ابوقلابہ عبداللہ بن زید سے ، کہ مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ نے اپنے ساتھیوں سے کہا کہمیں تمہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کیوں نہ سکھا دوں ۔ ابوقلابہ نے کہا یہ نماز کا وقت نہیں تھا ( مگر آپ ہمیں سکھانے کے لیے ) کھڑے ہوئے ۔ پھر رکوع کیا اور تکبیر کہی پھر سر اٹھایا اور تھوڑی دیر کھڑے رہے ۔ پھر سجدہ کیا اور تھوڑی دیر کے لیے سجدہ سے سر اٹھایا اور پھر سجدہ کیا اور سجدہ سے تھوڑی دیر کے لیے سر اٹھایا ۔ انہوں نے ہمارے شیخ عمرو بن سلمہ کی طرح نماز پڑھی ایوب سختیانی نے کہا کہ وہ عمرو بن سلمہ نماز میں ایک ایسی چیز کیا کرتے تھے کہ دوسرے لوگوں کو اس طرح کرتے میں نے نہیں دیکھا ۔ آپ تیسری یا چوتھی رکعت پر ( سجدہ سے فارغ ہو کر کھڑے ہونے سے پہلے ) بیٹھتے تھے ۔ ( یعنی جلسہ استراحت کرتے تھے ) ۔ ( پھر نماز سکھلانے کے بعدمالک بن حویرث نے بیان کیا کہ )ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے یہاں ٹھہرے رہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ( بہتر ہے ) تم اپنے گھروں کو واپس جاؤ ۔ دیکھو یہ نماز فلاں وقت اور یہ نماز فلاں وقت پڑھنا ۔ جب نماز کا وقت ہو جائے تو ایک شخص تم میں سے اذان دے اور جو تم میں بڑا ہو وہ نماز پڑھائے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Abu An Nu'man berkata telah menceritakan kepada kami Hammad bin Zaid dari Ayyub dari Abu Qilabah dari Malik bin Al Huwairits ia berkata kepada para sahabatnya 'Maukah kalian aku sampaikan cara shalat Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam?' padahal saat itu bukan pada waktu shalat. Malik kemudian berdiri lalu rukuk dan bertakbir kemudian mengangkat kepalanya lalu berdiri dan berdiam sejenak. Kemudian dia sujud lalu mengangkat kepalanya lalu (duduk) sejenak. Dia shalat seperti shalatnya 'Amru bin Salamah guru kita ini.' Ayyub berkata 'Dia mengerjakan sesuatu yang tidak pernah aku lihat orang-orang melakukannya dia duduk pada setiap akan berdiri ke rakaat ketiga dan keempat. Maka kami menemui Nabi shallallahu 'alaihi wasallam dan berdiam di sisi beliau. Beliau kemudian bersabda: 'Jika kalian kembali kepada keluarga kalian maka shalatlah dengan cara ini pada waktu begini dan shalat ini pada waktu begini. Jika telah datang waktu shalat maka hendaklah seseorang dari kalian adzan dan hendaklah yang mengimami shalat adalah yang paling tua di antara kalian.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

798 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ ، قَالَ : حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الزُّبَيْرِيُّ ، قَالَ : حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ ، عَنِ الحَكَمِ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى ، عَنِ البَرَاءِ ، قَالَ : كَانَ سُجُودُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرُكُوعُهُ وَقُعُودُهُ بَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ قَرِيبًا مِنَ السَّوَاءِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   عن البَرَاءِ ، قَالَ : كَانَ سُجُودُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرُكُوعُهُ وَقُعُودُهُ بَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ قَرِيبًا مِنَ السَّوَاءِ .

The time taken by the Prophet (ﷺ) in prostrations, bowing, and the sitting interval between the two prostrations was about the same.

":"ہم سے محمد بن عبد الرحیم صاعقہ نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ ہم سے ابو احمد محمد بن عبداللہ زبیری نے کہا کہ ہم سے مسعر بن کدام نے حکم عتیبہ کوفی سے انہوں نے عبدالرحمٰن بن ابی لیلیٰ سے انہوں نے براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے انہوں نے کہا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا سجدہ ، رکوع اور دونوں سجدوں کے درمیان بیٹھنے کی مقدار تقریباً برابر ہوتی تھی ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Muhammad bin 'Abdurrahim berkata telah menceritakan kepada kami Abu Ahmad Muhammad bin 'Abdullah Az Zubairi berkata telah menceritakan kepada kami Mis'ar dari Al Hakam dari 'Abdurrahman bin Abu Laila dari Al Bara' berkata 'Sujudnya Nabi shallallahu 'alaihi wasallam rukuk dan duduknya antara dua sujud semuanya hampir sama (panjangnya).''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

799 حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ، عَنْ ثَابِتٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، قَالَ : إِنِّي لاَ آلُو أَنْ أُصَلِّيَ بِكُمْ ، كَمَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي بِنَا - قَالَ ثَابِتٌ : كَانَ أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ يَصْنَعُ شَيْئًا لَمْ أَرَكُمْ تَصْنَعُونَهُ - كَانَ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ قَامَ حَتَّى يَقُولَ القَائِلُ : قَدْ نَسِيَ ، وَبَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ حَتَّى يَقُولَ القَائِلُ : قَدْ نَسِيَ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   عن أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، قَالَ : إِنِّي لاَ آلُو أَنْ أُصَلِّيَ بِكُمْ ، كَمَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي بِنَا - قَالَ ثَابِتٌ : كَانَ أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ يَصْنَعُ شَيْئًا لَمْ أَرَكُمْ تَصْنَعُونَهُ - كَانَ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ قَامَ حَتَّى يَقُولَ القَائِلُ : قَدْ نَسِيَ ، وَبَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ حَتَّى يَقُولَ القَائِلُ : قَدْ نَسِيَ .

Anas said, I will leave no stone unturned in making you offer the prayer as I have seen the Prophet (ﷺ) making us offer it. Anas used to do a thing which I have not seen you doing. He used to stand after the bowing for such a long time that one would think that he had forgotten (the prostrations) and he used to sit in-between the prostrations so long that one would think that he had forgotten the second prostration.

":"ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے ثابت سے بیان کیا ، انہوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے ، انہوں نے فرمایا کہمیں نے جس طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز پڑھتے دیکھا تھا بالکل اسی طرح تم لوگوں کو نماز پڑھانے میں کسی قسم کی کوئی کمی نہیں چھوڑتا ہوں ۔ ثابت نے بیان کیا کہ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ ایک ایسا عمل کرتے تھے جسے میں تمہیں کرتے نہیں دیکھتا ۔ جب وہ رکوع سے سر اٹھاتے تو اتنی دیر تک کھڑے رہتے کہ دیکھنے والا سمجھتا کہ بھول گئے ہیں اور اسی طرح دونوں سجدوں کے درمیان اتنی دیر تک بیٹھتے رہتے کہ دیکھنے والا سمجھتا کہ بھول گئے ہیں ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Sulaiman bin Harb berkata telah menceritakan kepada kami Hammad bin Zaid dari Tsabit dari Anas bin Malik berkata 'Aku tidak akan segan-segan untuk mencontohkan kepada kalian cara shalat sebagaimana aku melihat Nabi shallallahu 'alaihi wasallam melakanakan shalat bersama kami.' Tsabit berkata 'Anas bin Malik mengerjakan sesuatu yang belum pernah aku melihat kalian mengerjakannya. Dia mengangkat kepala dari rukuk lalu berdiri (lama sekali) hingga ada seseorang berkata 'Dia lupa' dan jika duduk di antara dua sujud dia berdiam lama hingga ada seseorang berkata 'Dia lupa'.''