باب سؤال الناس الإمام الاستسقاء إذا قحطوا

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ سُؤَالِ النَّاسِ الإِمَامَ الِاسْتِسْقَاءَ إِذَا قَحَطُوا

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

977 حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ ، قَالَ : حَدَّثَنَا أَبُو قُتَيْبَةَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ : سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ يَتَمَثَّلُ بِشِعْرِ أَبِي طَالِبٍ :
وَأَبْيَضَ يُسْتَسْقَى الغَمَامُ بِوَجْهِهِ
ثِمَالُ اليَتَامَى عِصْمَةٌ لِلْأَرَامِلِ
، وَقَالَ عُمَرُ بْنُ حَمْزَةَ ، حَدَّثَنَا سَالِمٌ ، عَنْ أَبِيهِ ، رُبَّمَا ذَكَرْتُ قَوْلَ الشَّاعِرِ ، وَأَنَا أَنْظُرُ إِلَى وَجْهِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَسْقِي ، فَمَا يَنْزِلُ حَتَّى يَجِيشَ كُلُّ مِيزَابٍ
وَأَبْيَضَ يُسْتَسْقَى الغَمَامُ بِوَجْهِهِ
ثِمَالُ اليَتَامَى عِصْمَةٌ لِلْأَرَامِلِ
وَهُوَ قَوْلُ أَبِي طَالِبٍ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   عن ابْنَ عُمَرَ يَتَمَثَّلُ بِشِعْرِ أَبِي طَالِبٍ :
وَأَبْيَضَ يُسْتَسْقَى الغَمَامُ بِوَجْهِهِ
ثِمَالُ اليَتَامَى عِصْمَةٌ لِلْأَرَامِلِ
، وَقَالَ عُمَرُ بْنُ حَمْزَةَ ، حَدَّثَنَا سَالِمٌ ، عَنْ أَبِيهِ ، رُبَّمَا ذَكَرْتُ قَوْلَ الشَّاعِرِ ، وَأَنَا أَنْظُرُ إِلَى وَجْهِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَسْقِي ، فَمَا يَنْزِلُ حَتَّى يَجِيشَ كُلُّ مِيزَابٍ
وَأَبْيَضَ يُسْتَسْقَى الغَمَامُ بِوَجْهِهِ
ثِمَالُ اليَتَامَى عِصْمَةٌ لِلْأَرَامِلِ
وَهُوَ قَوْلُ أَبِي طَالِبٍ .

D'après 'AbdarRahmân ibn 'AbdulLâh ibn Dinar, son père dit: «J'ai entendu ibn 'Umar dire le poème d'Abu Tâlib: C'est grâce au visage de cet homme blanc qu'on peut demander la pluie C'est lui le soutien des orphelins et des veuves.»

":"ہم سے عمرو بن علی نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ ہم سے ابو قتیبہ نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے عبدالرحمٰن بن عبداللہ بن دینار نے ، ان سے ان کے والد نے ، کہا کہمیں نے ابن عمر رضی اللہ عنہما کو ابوطالب کا یہ شعر پڑھتے سنا تھا ( ترجمہ ) گورا ان کا رنگ ان کے منہ کے واسطہ سے بارش کی ( اللہ سے ) دعا کی جاتی ہے ۔ یتیموں کی پناہ اور بیواؤں کے سہارے ۔ “ اور عمر بن حمزہ نے بیان کیا کہ ہم سے سالم نے اپنے والد سے بیان کیا وہ کہا کرتے تھے کہ اکثر مجھے شاعر ( ابوطالب ) کا شعر یاد آ جاتا ہے ۔ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے منہ کو دیکھ رہا تھا کہ آپ دعا استسقاء ( منبر پر ) کر رہے تھے اور ابھی ( دعا سے فارغ ہو کر ) اترے بھی نہیں تھے کہ تمام نالے لبریز ہو گئے ۔ «وأبيض يستسقى الغمام بوجهه ثمال اليتامى عصمة للأرامل» ( ترجمہ ) گورا رنگ ان کا ، وہ حامی یتیموں ، بیواؤں کے لوگ ان کے منہ کے صدقے سے پانی مانگتے ہیں ۔

':'Telah menceritakan kepada kami 'Amru bin 'Ali berkata telah menceritakan kepada kami Abu Qutaibah berkata telah menceritakan kepada kami 'Abdurrahman bin 'Abdullah bin Dinar dari Bapaknya berkata 'Aku mendengar Ibnu 'Umar menirukan sya'irnya Abu Thalib '#Wajahnya yang putih mengharap turunnya awan (hujan) #sumber kehidupan anak-anak yatim dan pelindung para janda.' Dan Umar bin Hamzah berkata telah menceritakan kepada kami Salim dari Bapaknya barangkali aku sebutkan kepadanya perkataan syair -sementara aku lihat wajah Nabi shallallahu 'alaihi wasallam meminta turunnya hujan. Maka beliau belum selesai setiap aliran air telah penuh dengan air- Wajahnya yang putih mengharap turunnya awan (hujan) #sumber kehidupan anak-anak yatim dan pelindung para janda.' Itulah perkataan Abu Thalib.'

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

978 حَدَّثَنَا الحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الأَنْصَارِيُّ ، قَالَ : حَدَّثَنِي أَبِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ المُثَنَّى ، عَنْ ثُمَامَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَنَسٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، أَنَّ عُمَرَ بْنَ الخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، كَانَ إِذَا قَحَطُوا اسْتَسْقَى بِالعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ المُطَّلِبِ ، فَقَالَ : اللَّهُمَّ إِنَّا كُنَّا نَتَوَسَّلُ إِلَيْكَ بِنَبِيِّنَا فَتَسْقِينَا ، وَإِنَّا نَتَوَسَّلُ إِلَيْكَ بِعَمِّ نَبِيِّنَا فَاسْقِنَا ، قَالَ : فَيُسْقَوْنَ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

عن عُمَرَ بْنِ الخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، أنه كَانَ إِذَا قَحَطُوا اسْتَسْقَى بِالعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ المُطَّلِبِ ، فَقَالَ : اللَّهُمَّ إِنَّا كُنَّا نَتَوَسَّلُ إِلَيْكَ بِنَبِيِّنَا فَتَسْقِينَا ، وَإِنَّا نَتَوَسَّلُ إِلَيْكَ بِعَمِّ نَبِيِّنَا فَاسْقِنَا ، قَالَ : فَيُسْقَوْنَ .

Whenever drought threatened them, `Umar bin Al-Khattab, used to ask Al-Abbas bin `Abdul Muttalib to invoke Allah for rain. He used to say, O Allah! We used to ask our Prophet to invoke You for rain, and You would bless us with rain, and now we ask his uncle to invoke You for rain. O Allah ! Bless us with rain.(1) And so it would rain.

'Anas: Lorsque la sécheresse frappait les Musulmans, 'Umar ibn alKhatâb () demandait à Allah de leur donner de l'eau par le mérite d'al'Abbâs ibn 'AbdalMutâlib. Il disait: Seigneur! nous te prions par le mérite de notre Prophète (r ) afin que tu nous donnes de l'eau; et tu nous en donnais. Nous te demandons maintenant cela par le mérite de l'oncle de notre Prophète (r ). Donnenous de l'eau! En effet, on leur donna de l'eau.

":"ہم سے حسن بن محمد بن صباح نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے محمد بن عبداللہ بن مثنی انصاری نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے میرے باپ عبداللہ بن مثنی نے بیان کیا ، ان سے ثمامہ بن عبداللہ بن انس رضی اللہ عنہ نے ، ان سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہجب کبھی حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے زمانہ میں قحط پڑتا تو عمر رضی اللہ عنہ حضرت عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ کے وسیلہ سے دعا کرتے اور فرماتے کہ اے اللہ ! پہلے ہم تیرے پاس اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا وسیلہ لایا کرتے تھے ۔ تو ، تو پانی برساتا تھا ۔ اب ہم اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا کو وسیلہ بناتے ہیں تو ، تو ہم پر پانی برسا ۔ انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ چنانچہ بارش خوب ہی برسی ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Al Hasan bin Muhammad berkata telah menceritakan kepada kami Muhammad bin 'Abdullah Al Anshari berkata telah menceritakan kepadaku bapakku 'Abdullah bin Al Mutsanna dari Tsumamah bin 'Abdullah bin Anas dari Anas bin Malik bahwa 'Umar bin Al Khaththab radliallahu 'anhu ketika kaum muslimin tertimpa musibah ia meminta hujan dengan berwasilah kepada 'Abbas bin 'Abdul Muththalib seraya berdo'a 'Ya Allah kami meminta hujan kepada-Mu dengan perantaraan Nabi kami kemudian Engkau menurunkan hujan kepada kami. Maka sekarang kami memohon kepada-Mu dengan perantaraan paman Nabi kami maka turunkanlah hujan untuk kami.' Anas berkata 'Mereka pun kemudian mendapatkan hujan.''