باب فضل من مات له ولد فاحتسب وقال الله عز وجل: {وبشر الصابرين} [البقرة: 155]

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ فَضْلِ مَنْ مَاتَ لَهُ وَلَدٌ فَاحْتَسَبَ وَقَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ : وَبَشِّرِ الصَّابِرِينَ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

1203 حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَارِثِ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، قَالَ : قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : مَا مِنَ النَّاسِ مِنْ مُسْلِمٍ ، يُتَوَفَّى لَهُ ثَلاَثٌ لَمْ يَبْلُغُوا الحِنْثَ ، إِلَّا أَدْخَلَهُ اللَّهُ الجَنَّةَ بِفَضْلِ رَحْمَتِهِ إِيَّاهُمْ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   عن أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، قَالَ : قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : مَا مِنَ النَّاسِ مِنْ مُسْلِمٍ ، يُتَوَفَّى لَهُ ثَلاَثٌ لَمْ يَبْلُغُوا الحِنْثَ ، إِلَّا أَدْخَلَهُ اللَّهُ الجَنَّةَ بِفَضْلِ رَحْمَتِهِ إِيَّاهُمْ .

The Prophet (ﷺ) said, A Muslim whose three children die before the age of puberty will be granted Paradise by Allah due to his mercy for them.

Anas () rapporte que le Prophète () dit: «Tout musulman qui perd trois enfants n'ayant pas atteint leur majorité, Allah le fera entrer au Paradis grâce à Sa Miséricorde accordée aux enfants décédés.»

":"ہم سے ابو معمر نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے عبدالوارث نے ، ان سے عبد العزیز نے اور ان سے انس رضی اللہ عنہ نے کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کسی مسلمان کے اگر تین بچے مر جائیں جو بلوغت کو نہ پہنچے ہوں تو اللہ تعالیٰ اس رحمت کے نتیجے میں جو ان بچوں سے وہ رکھتا ہے مسلمان ( بچے کے باپ اور ماں ) کو بھی جنت میں داخل کرے گا ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Abu Ma'mar telah menceritakan kepada kami 'Abdul Warits telah menceritakan kepada kami 'Abdul 'Aziz dari Anas radliallahu 'anhu berkata; Nabi shallallahu 'alaihi wasallam telah bersabda: 'Tidak seorang muslim pun yang ditinggal wafat oleh tiga orang anaknya yang belum baligh kecuali akan Allah masukkan dia ke dalam surga karena limpahan rahmatNya kepada mereka'.'

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

1204 حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الأَصْبَهَانِيِّ ، عَنْ ذَكْوَانَ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ : أَنَّ النِّسَاءَ قُلْنَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : اجْعَلْ لَنَا يَوْمًا فَوَعَظَهُنَّ ، وَقَالَ : أَيُّمَا امْرَأَةٍ مَاتَ لَهَا ثَلاَثَةٌ مِنَ الوَلَدِ ، كَانُوا حِجَابًا مِنَ النَّارِ ، قَالَتِ امْرَأَةٌ : وَاثْنَانِ ؟ قَالَ : وَاثْنَانِ وَقَالَ شَرِيكٌ : عَنْ ابْنِ الأَصْبَهَانِيِّ ، حَدَّثَنِي أَبُو صَالِحٍ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ ، وَأَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ : لَمْ يَبْلُغُوا الحِنْثَ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

عن أَبِي سَعِيدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ : أَنَّ النِّسَاءَ قُلْنَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : اجْعَلْ لَنَا يَوْمًا فَوَعَظَهُنَّ ، وَقَالَ : أَيُّمَا امْرَأَةٍ مَاتَ لَهَا ثَلاَثَةٌ مِنَ الوَلَدِ ، كَانُوا حِجَابًا مِنَ النَّارِ ، قَالَتِ امْرَأَةٌ : وَاثْنَانِ ؟ قَالَ : وَاثْنَانِ.

Abu Sa'îd (): Les femmes avaient demandé au Prophète () de leur consacrer un jour. [Ce jourlà,] il les exhorta et dit: «Toute femme à qui la mort aura enlevé trois enfants, ces enfants feront barrière entre elle et le Feu. — Et deux enfants? demanda l'une des femmes. Deux enfants aussi, réponditil.»

":"ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے شعبہ نے ، ان سے عبدالرحمٰن بن عبداللہ اصبہانی نے ، ان سے ذکوان نے اور ان سے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہعورتوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے درخواست کی کہ ہمیں بھی نصیحت کرنے کے لیے آپ ایک دن خاص فرما دیجئیے ۔ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ( ان کی درخواست منظور فرماتے ہوئے ایک خاص دن میں ) ان کو وعظ فرمایا اور بتلایا کہ جس عورت کے تین بچے مر جائیں تو وہ اس کے لیے جہنم سے پناہ بن جاتے ہیں ۔ اس پر ایک عورت نے پوچھا ، حضور ! اگر کسی کے دو ہی بچے مریں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دو بچوں پر بھی ۔ شریک نے ابن اصبہانی سے بیان کیا کہ ان سے ابوصالح نے بیان کیا اور ان سے ابوسعید اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہما نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالہ سے ۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے یہ بھی کہا کہ وہ بچے مراد ہیں جو ابھی بلوغت کو نہ پہنچے ہوں ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Muslim telah menceritakan kepada kami Syu'bah telah menceritakan kepada kami 'Abdurrahman bin Al Ashbahaaniy dari Dzakwan dari Abu Sa'id radliallahu 'anhu bahwa para wanita pernah berkata kepada Nabi shallallahu 'alaihi wasallam; 'Sediakanlah satu hari untuk kami!'. Maka kemudian Beliau memberikan pelajaran untuk mereka dan diantaranya bersabda: 'Siapa saja dari wanita yang ditinggal mati oleh tiga orang anaknya melainkan mereka akan menjadi hijab (pembatas) dari api neraka'. Seorang wanita berkata: 'Bagaimana kalau ditinggal mati oleh dua orang anak? Beliau menjawab: 'Dan juga oleh dua orang'. Dan berkata Syarik dari Al Ashbahaaniy telah menceritakan kepada saya Abu Shalih dari Abu Sa'id dan Abu Hurairah radliallahu 'anhu dari Nabi shallallahu 'alaihi wasallam. Berkata Abu Hurairah radliallahu 'anhu: 'Bila mereka belum baligh.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

1205 حَدَّثَنَا عَلِيٌّ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، قَالَ : سَمِعْتُ الزُّهْرِيَّ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ المُسَيِّبِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : لاَ يَمُوتُ لِمُسْلِمٍ ثَلاَثَةٌ مِنَ الوَلَدِ ، فَيَلِجَ النَّارَ ، إِلَّا تَحِلَّةَ القَسَمِ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ : { وَإِنْ مِنْكُمْ إِلَّا وَارِدُهَا }

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   عن أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : لاَ يَمُوتُ لِمُسْلِمٍ ثَلاَثَةٌ مِنَ الوَلَدِ ، فَيَلِجَ النَّارَ ، إِلَّا تَحِلَّةَ القَسَمِ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ : { وَإِنْ مِنْكُمْ إِلَّا وَارِدُهَا } .

The Prophet (ﷺ) said, No Muslim whose three children died will go to the Fire except for Allah's oath (i.e. everyone has to pass over the bridge above the lake of fire).

Selon 'Abu Hurayra (), le Prophète () dit: «II n'y a pas de musulman à qui la mort emporte trois de ses enfants et qui entre au Feu, exception faite du cas de l'expiation du serment.» Abu 'AbdulLâh: [Ledit serment est:] II n'est aucun parmi vous qui n'y arrive

":"ہم سے علی نے بیان کیا ، ان سے سفیان نے ، انہوں نے کہا کہ میں نے زہری سے سنا ، انہوں نے سعید بن مسیب سے سنا اور انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کسی کے اگر تین بچے مر جائیں تو وہ دوزخ میں نہیں جائے گا اور اگر جائے گا بھی تو صرف قسم پوری کرنے کے لیے ۔ ابوعبداللہ امام بخاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں ۔ ( قرآن کی آیت یہ ہے ) تم میں سے ہر ایک کو دوزخ کے اوپر سے گزرنا ہو گا ۔

':'Telah menceritakan kepada kami 'Ali telah menceritakan kepada kami Sufyan berkata; aku mendengar Az Zuhriy dari Sa'id bin Al Musayyab dari Abu Hurairah radliallahu 'anhu dari Nabi shallallahu 'alaihi wasallam bersabda: 'Seorang muslim yang ditinggal wafat oleh tiga orang anaknya tidak bakalan masuki neraka selain sebatas melakukan sumpah Allah'. Berkata Abu 'Abdullah: Maksudnya melakukan sumpah Allah yang tersebut dalam Firman-Nya yang artinya; 'Tidaklah dari kalian melainkan pasti akan melewatinya (neraka) (QS. Maryam 71) '.'