باب الأخذ على اليمين في النوم

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ الأَخْذِ عَلَى اليَمِينِ فِي النَّوْمِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6661 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : كُنْتُ غُلاَمًا شَابًّا عَزَبًا فِي عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، وَكُنْتُ أَبِيتُ فِي المَسْجِدِ ، وَكَانَ مَنْ رَأَى مَنَامًا قَصَّهُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَقُلْتُ : اللَّهُمَّ إِنْ كَانَ لِي عِنْدكَ خَيْرٌ فَأَرِنِي مَنَامًا يُعَبِّرُهُ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَنِمْتُ ، فَرَأَيْتُ مَلَكَيْنِ أَتَيَانِي ، فَانْطَلَقَا بِي ، فَلَقِيَهُمَا مَلَكٌ آخَرُ ، فَقَالَ لِي : لَنْ تُرَاعَ ، إِنَّكَ رَجُلٌ صَالِحٌ . فَانْطَلَقَا بِي إِلَى النَّارِ ، فَإِذَا هِيَ مَطْوِيَّةٌ كَطَيِّ البِئْرِ ، وَإِذَا فِيهَا نَاسٌ قَدْ عَرَفْتُ بَعْضَهُمْ ، فَأَخَذَا بِي ذَاتَ اليَمِينِ . فَلَمَّا أَصْبَحْتُ ذَكَرْتُ ذَلِكَ لِحَفْصَةَ فَزَعَمَتْ حَفْصَةُ ، أَنَّهَا قَصَّتْهَا عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : إِنَّ عَبْدَ اللَّهِ رَجُلٌ صَالِحٌ ، لَوْ كَانَ يُكْثِرُ الصَّلاَةَ مِنَ اللَّيْلِ قَالَ الزُّهْرِيُّ : وَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ بَعْدَ ذَلِكَ يُكْثِرُ الصَّلاَةَ مِنَ اللَّيْلِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

":"مجھ سے عبداللہ بن محمد نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے ہشام بن یوسف نے بیان کیا ‘ کہا ہم کو معمر نے خبر دی ‘ انہیں زہری نے ‘ انہیں سالم نے ‘ ان سے ابن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں نو جوان غیر شادی شدہ تھا تو مسجدنبوی میں سو تا تھا اور جو شخص بھی خواب دیکھتا وہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا تذکرہ کرتا ۔ میں نے سوچا ‘ اے اللہ ! اگر تیرے نزدیک مجھ میں کوئی خیر ہے تو مجھے بھی کوئی خواب دکھا جس کی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم مجھے تعبیر دیں ۔ پھر میں سویا اور میں نے دو فرشتے دیکھے جو میرے پاس آئے اور مجھے لے چلے ۔ پھر ان دونوں سے تیسرا فرشتہ بھی آملا اور اس نے مجھ سے کہا کہ ڈرو نہیں تم نیک آدمی ہو ۔ پھر وہ دونوں فرشتے مجھے جہنم کی طرف لے گئے تو وہ کنویں کی طرح تہ بتہ تھی اور اس میں کچھ لوگ تھے جن میں سے بعض کو میں نے پہچانا بھی ۔ پھر وہ دونوں فرشتے مجھے دائیں طرف لے چلے ۔ جب صبح ہوئی تو میں نے اس تذکرہ اپنی بہن حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا سے کیا ۔ ام المؤمنین حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا نے جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے اس خواب کا ذکر کیا تو آپ نے فرمایا کہ عبداللہ نیک مرد ہے ۔ کاش وہ رات میں نماز زیادہ پڑھا کرتا ۔ زہری نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کے بعد وہ رات میں نفلی نماز زیادہ پڑھا کرتے تھے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Abdullah bin Muhammad telah menceritakan kepada kami Hisyam bin Yusuf telah mengabarkan kepada kami Ma'mar dari Az Zuhri dari Salim dari Ibnu Umar mengatakan aku anak muda lajang di masa Nabi shallallahu 'alaihi wasallam dan aku tidur di masjid. Dahulu ada satu kebiasan siapa yang bermimpi maka ia menceritakan mimpinya kepada Nabi Shallallahu'alaihiwasallam. Maka aku panjatkan doa; 'Ya Allah jikalau aku mempunyai kebaikan disisi-Mu maka perlihatkanlah kepadaku dalam mimpi sehingga Rasulullah Shallallahu'alaihiwasallam dapat mentakwilkan mimpiku.' aku pun tertidur dan kulihat dua malaikat mendatangiku dan membawaku. kemudian ada malaikat lain menemui keduanya dan berujar keadaku; 'jangan khawatir sebab kamu laki-laki shalih.' Lantas kedua malaikat itu membawaku ke neraka ternyata neraka itu digulung seperti gulungan sumur dan disana ada sebagian orang yang kukenal lantas keduanya menggandengku ke sebalah kanan. Di pagi hari aku ceritakan mimpiku kepada Hafshah dan Hafshah mengaku telah menceritakannya kepada Nabi shallallahu 'alaihi wasallam maka Nabi bersabda: 'Abdullah adalah laki-laki shalih sekiranya ia memperbanyak shalat malam.' Kata Az Zuhri setelah peristiwa itu Abdullah memperbanyak shalat malam.'