باب قول الله: {هو الله الخالق البارئ المصور} [الحشر: 24]

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ قَوْلِ اللَّهِ : هُوَ اللَّهُ الخَالِقُ البَارِئُ المُصَوِّرُ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

7014 حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ ، حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ ، حَدَّثَنَا مُوسَى هُوَ ابْنُ عُقْبَةَ ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ ، عَنِ ابْنِ مُحَيْرِيزٍ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الخُدْرِيِّ ، فِي غَزْوَةِ بَنِي المُصْطَلِقِ أَنَّهُمْ أَصَابُوا سَبَايَا ، فَأَرَادُوا أَنْ يَسْتَمْتِعُوا بِهِنَّ ، وَلاَ يَحْمِلْنَ ، فَسَأَلُوا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ العَزْلِ ، فَقَالَ : مَا عَلَيْكُمْ أَنْ لاَ تَفْعَلُوا ، فَإِنَّ اللَّهَ قَدْ كَتَبَ مَنْ هُوَ خَالِقٌ إِلَى يَوْمِ القِيَامَةِ ، وَقَالَ مُجَاهِدٌ ، عَنْ قَزَعَةَ ، سَمِعْتُ أَبَا سَعِيدٍ فَقَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : لَيْسَتْ نَفْسٌ مَخْلُوقَةٌ إِلَّا اللَّهُ خَالِقُهَا

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

That during the battle with Bani Al-Mustaliq they (Muslims) captured some females and intended to have sexual relation with them without impregnating them. So they asked the Prophet (ﷺ) about coitus interrupt us. The Prophet (ﷺ) said, It is better that you should not do it, for Allah has written whom He is going to create till the Day of Resurrection. Qaza'a said, I heard Abu Sa`id saying that the Prophet (ﷺ) said, 'No soul is ordained to be created but Allah will create it.

":"ہم سے اسحاق نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے عفان نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے وہیب نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے موسیٰ بن عقبہ نے بیان کیا ‘ کہا مجھ سے محمد بن یحییٰ بن حبان نے بیان کیا ‘ ان سے ابن محیریز نے اور ان سے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہغزوہ بنو المصطلق میں انہیں باندیاں غنیمت میں ملیں تو انہوں نے چاہا کہ ان سے ہمبستر ی کریں لیکن حمل نہ ٹھہرے ۔ چنانچہ لوگوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے عزل کے متعلق پوچھا تو آپ نے فرمایا کہ اگر تم عزل بھی کرو تو کوئی قباحت نہیں مگر قیامت تک جس جان کے متعلق اللہ تعالیٰ نے پیدا ہونا لکھ دیا ہے وہ ضرور پیدا ہو کر رہے گی ( اس لیے تمہارا عزل کرنا بیکار ہے ۔ موجودہ جبری نسل بندی کا جواز اس سے نکالنا بالکل غلط ہے ۔ اور مجاہد نے قزعہ سے بیان کیا کہ انہوں نے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے سنا ‘ انہوں نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کوئی بھی جان جو پیدا ہوتی ہے ‘ اللہ تعالیٰ ضرور اسے پیدا کر کے رہے گا ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Ishaq telah menceritakan kepada kami Affan telah menceritakan kepada kami Wuhaib telah menceritakan kepada kami Musa -yaitu Ibn Uqbah- telah menceritakan kepadaku Muhammad bin Yahya bin Hibban dari Ibn Muhairiz dari Abu Sa'id Al Khudzri saat perang bani Musthaliq bahwa para sahabat mendapatkan para tawanan wanita dan mereka ingin menikmatinya (jimak) namun tidak menginginkan para tawanan wanita itu hamil. Maka mereka bertanya kepada nabi tentang 'azl (mengeluarkan sperma di luar kenaluan wanita) maka Nabi bertanya: 'Bukan sebaiknyakah kalian tidak melakukannya sebab Allah telah menetapkan siapa saja yang hidup hingga hari kiamat tiba? ' Sedang Mujahid berkata dari Qaza'ah aku mendengar Abu Sa'id berkata 'Nabi shallallahu 'alaihi wasallam bersabda: 'Tidaklah manusia yang dicipta melainkan Allah lah yang menciptanya.''