باب قول الله تعالى: {إنما قولنا لشيء إذا أردناه أن نقول له كن فيكون} [النحل: 40]

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى : إِنَّمَا قَوْلُنَا لِشَيْءٍ إِذَا أَرَدْنَاهُ أَنْ نَقُولَ لَهُ كُنْ فَيَكُونُ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

7061 حَدَّثَنَا شِهَابُ بْنُ عَبَّادٍ ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حُمَيْدٍ ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ ، عَنْ قَيْسٍ ، عَنِ المُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ ، قَالَ : سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، يَقُولُ : لاَ يَزَالُ مِنْ أُمَّتِي قَوْمٌ ظَاهِرِينَ عَلَى النَّاسِ ، حَتَّى يَأْتِيَهُمْ أَمْرُ اللَّهِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

I heard the Prophet (ﷺ) saying, Some people from my followers will continue to be victorious over others till Allah's Order (The Hour) is established. (See Hadith No. 414)

":"ہم سے شہاب بن عباد نے بیان کے ‘ کہا ہم سے ابراہیم بن حمید نے بیان کیا ‘ ان سے اسماعیل نے ‘ ان سے قیس نے ‘ ان سے مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہمیں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ‘ آپ نے فرمایا کہ میری امت میں سے ایک گروہ دوسروں پر غالب رہے گا ‘ یہاں تک کہ ” امر اللہ “ یعنی ( قیامت ) آ جائے گی ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Syihab bin Ibad telah menceritakan kepada kami Ibrahim bin Humaid dari Ismail dari Qais dari Mughirah bin Syu'bah berkata 'Aku mendengar Nabi shallallahu 'alaihi wasallam bersabda: 'Akan senantiasa ada dari umatku sekelompok orang (kaum) yang menang mengalahkan manusia hingga keputusan Allah mendatangi mereka.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

7062 حَدَّثَنَا الحُمَيْدِيُّ ، حَدَّثَنَا الوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ جَابِرٍ ، حَدَّثَنِي عُمَيْرُ بْنُ هَانِئٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ مُعَاوِيَةَ ، قَالَ : سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، يَقُولُ : لاَ يَزَالُ مِنْ أُمَّتِي أُمَّةٌ قَائِمَةٌ بِأَمْرِ اللَّهِ ، مَا يَضُرُّهُمْ مَنْ كَذَّبَهُمْ وَلاَ مَنْ خَالَفَهُمْ ، حَتَّى يَأْتِيَ أَمْرُ اللَّهِ وَهُمْ عَلَى ذَلِكَ ، فَقَالَ مَالِكُ بْنُ يُخَامِرَ ، سَمِعْتُ مُعَاذًا ، يَقُولُ : وَهُمْ بِالشَّأْمِ ، فَقَالَ مُعَاوِيَةُ : هَذَا مَالِكٌ يَزْعُمُ أَنَّهُ سَمِعَ مُعَاذًا يَقُولُ : وَهُمْ بِالشَّأْمِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

I heard the Prophet (ﷺ) saying, A group of my followers will keep on following Allah's Laws strictly and they will not be harmed by those who will disbelieve them or stand against them till Allah's Order (The Hour) will come while they will be in that state.

":"ہم سے حمیدی نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے سے ولید بن مسلم نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے ابن جابر نے بیان کیا ‘ کہا مجھ سے عمیر بن ہانی نے بیان کیا ‘ انہوں نے معاویہ رضی اللہ عنہ سے سنا ‘ بیان کیا کہمیں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ‘ آپ نے فرمایا کہ میری امت میں سے ایک گروہ ہمیشہ قرآن و حدیث پر قائم رہے گا ‘ اسے جھٹلانے والے اور مخالفین کوئی نقصان نہیں پہنچا سکیں گے ‘ یہاں تک کہ ” امر اللہ “ ( قیامت ) آ جائے گی اور وہ اسی حال میں ہوں گے ۔ اس پر مالک ابن یخامر نے کہا کہ میں نے معاذ رضی اللہ عنہ سے سنا ‘ وہ کہتے تھے کہ یہ گروہ شام میں ہو گا ۔ اس پر معاویہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ یہ مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ معاذ رضی اللہ عنہ نے کہا تھا کہ یہ گروہ شام میں ہو گا ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Humaidi telah menceritakan kepada kami Al Walid bin Muslim telah menceritakan kepada kami Ibnu Jabir telah menceritakan kepadaku Umair bin Hani' ia mendengar Mu'awiyah mengatakan 'Pernah aku mendengar Nabi shallallahu 'alaihi wasallam bersabda: 'Akan senantiasa ada dari umatku sebuah umat yang menegakkan perintah Allah tidak membahayakan mereka orang yang mendustakan mereka tidak pula yang menyelisihi mereka hingga keputusan Allah datang kepada mereka sedang mereka masih dalam keadaan seperti itu.' Malik bin Yukhamir berkata 'Aku mendengar Mu'adz berkata 'Dan mereka berada di Syam.' Mu'awiyah juga mengatakan 'Malik beranggapan bahwa ia mendengar Mu'adz berkata 'Dan mereka berada di Syam.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

7063 حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي حُسَيْنٍ ، حَدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ جُبَيْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : وَقَفَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى مُسَيْلِمَةَ فِي أَصْحَابِهِ فَقَالَ : لَوْ سَأَلْتَنِي هَذِهِ القِطْعَةَ مَا أَعْطَيْتُكَهَا ، وَلَنْ تَعْدُوَ أَمْرَ اللَّهِ فِيكَ ، وَلَئِنْ أَدْبَرْتَ لَيَعْقِرَنَّكَ اللَّهُ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

The Prophet (ﷺ) stood before Musailama (the liar) who was sitting with his companions then, and said to him, If you ask me for this piece (of palm-leaf stalk), even then I would not give it to you. You cannot avoid what Allah has ordained for you, and if you turn away from Islam, Allah will surely ruin you!

":"ہم سے ابو الیمان نے بیان کیا ‘ کہا ہم کو شعیب نے خبر دی ‘ انہیں عبداللہ بن ابی حسین نے ‘ کہا ہم سے نافع بن جبیر نے بیان کیا اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مسیلمہ کے پاس رکے ۔ وہ اپنے حامیوں کے ساتھ مدینہ میں آیا تھا اور اس سے فرمایا کہ اگر تو مجھ سے یہ لکڑی کا ٹکڑا بھی مانگے تو میں یہ بھی تجھ کو نہیں دے سکتا اور تمہارے بارے میں اللہ نے جو حکم دے رکھا ہے تو اس سے آگے نہیں بڑھ سکتا اور اگر تو نے اسلام سے پیٹھ پھیری تو اللہ تجھے ہلاک کر دے گا ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Abul Yaman Telah mengabarkan kepada kami Syu'aib dari Abdullah bin Abu Husain telah menceritakan kepada kami Nafi' bin Jubair dari Ibn Abbas berkata 'Pernah nabi shallallahu 'alaihi wasallam berdiri pada Musailamah di sekelompok kawan-kawannya lantas beliau berkata 'Kalaulah engkau meminta sebidang tanah ini niscaya aku tidak akan memberikannya kepadamu selama-lamanya dan kamu sekali-kali tidak bisa melampaui urusan Allah yang ada padamu dan kalaulah engkau berbalik ke belakang Allah akan membunuhmu.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

7064 حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ ، عَنْ عَبْدِ الوَاحِدِ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ عَلْقَمَةَ ، عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ ، قَالَ : بَيْنَا أَنَا أَمْشِي مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَعْضِ حَرْثِ المَدِينَةِ وَهُوَ يَتَوَكَّأُ عَلَى عَسِيبٍ مَعَهُ ، فَمَرَرْنَا عَلَى نَفَرٍ مِنَ اليَهُودِ ، فَقَالَ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ : سَلُوهُ عَنِ الرُّوحِ ، فَقَالَ بَعْضُهُمْ : لاَ تَسْأَلُوهُ أَنْ يَجِيءَ فِيهِ بِشَيْءٍ تَكْرَهُونَهُ ، فَقَالَ بَعْضُهُمْ : لَنَسْأَلَنَّهُ ، فَقَامَ إِلَيْهِ رَجُلٌ مِنْهُمْ فَقَالَ : يَا أَبَا القَاسِمِ ، مَا الرُّوحُ ؟ فَسَكَتَ عَنْهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَعَلِمْتُ أَنَّهُ يُوحَى إِلَيْهِ ، فَقَالَ : ( وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الرُّوحِ قُلِ الرُّوحُ مِنْ أَمْرِ رَبِّي وَمَا أُوتُوا مِنَ العِلْمِ إِلَّا قَلِيلًا ) ، قَالَ الأَعْمَشُ هَكَذَا فِي قِرَاءَتِنَا

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

While I was walking in company with the Prophet (ﷺ) in one of the fields of Medina, the Prophet (ﷺ) was reclining on a palm leave stalk which he carried with him. We passed by a group of Jews. Some of them said to the others, Ask him about the spirit. The others said, Do not ask him, lest he would say something that you hate. Some of them said, We will ask him. So a man from among them stood up and said, 'O Abal-Qasim! What is the spirit? The Prophet (ﷺ) kept quiet and I knew that he was being divinely inspired. Then he said: They ask you concerning the Spirit, Say: The Spirit; its knowledge is with my Lord. And of knowledge you (mankind) have been given only a little. (17.85)

":"ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے عبد الواحد بن زیاد نے بیان کیا ‘ ان سے اعمش نے ‘ ان سے ابراہیم نخعی نے ‘ ان سے علقمہ بن قیس نے اور ان سے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مدینہ کے ایک کھیت میں چل رہا تھا ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اپنے ہاتھ کی چھڑی کا سہارا لیتے جاتے تھے ‘پھر ہم یہودیوں کی ایک جماعت کے پاس سے گزرے تو ان لوگوں نے آپس میں کہا کہ ان سے روح کے بارے میں پوچھو ۔ کچھ یہودیوں نے مشورہ دیا کہ نہ پوچھو ‘ کہیں کوئی ایسی بات نہ کہیں جس کا ( ان کی زبان سے سننا ) تم پسند نہ کرو ۔ لیکن بعض نے اصرار کیا کہ نہیں ! ہم پوچھیں گے ۔ چنانچہ ان میں سے ایک نے اٹھ کر کہا اے ابوالقاسم ! روح کیا چیز ہے ؟ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اس پر خاموش ہو گئے ۔ میں نے سمجھ لیا کہ آپ پر وحی نازل ہو رہی ہے ۔ پھر آپ نے یہ آیت پڑھی ” اور لوگ آپ سے روح کے بارے میں پوچھتے ہیں ۔ کہہ دیجئیے کہ روح میرے رب کے امر میں سے ہے اور تمہیں اس کا علم بہت تھوڑا دیا گیا ہے ۔ ( سورۃ بنی اسرائیل ) اعمش نے کہا کہ ہماری قرآت میں اسی طرح ہے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Musa bin Ismail dari Abdul Wahid dari Al A'masy dari Ibrahim dari Alqamah dari Ibnu Mas'ud berkata 'Pernah aku berjalan bersama nabi shallallahu 'alaihi wasallam di sebagian kebun Madinah sedang ketika itu beliau bersandar di atas sebuah dahan pohon kurma saat kami melewati beberapa orang Yahudi sebagian mereka berkata kepada sebagian lainnya 'Tolong tanyailah dia (Muhammad) tentang nyawa' sementara sebagian mereka berkata 'Jangan engkau bertanya kepadanya suatu hal yang kalian sendiri ketakutan terhadapnya'. Namun sebagian mereka ngotot berkata 'Sungguh kami akan bertanya kepadanya! ' Lalu sebagian di antara mereka datang menemui beliau dan berkata 'Wahai abu Qasim apa nyawa itu?' Nabi shallallhu'lihiwasallam terdiam maka aku pun tahu bahwa beliau sedang menerima wahyu. Lantas beliau membacakan ayat: '(Dan mereka bertanya kepadamu tentang nyawa katakanlah 'Bahwasanya nyawa itu urusan Tuhanku dan tidaklah kalian diberi ilmu kecuali sedikit saja) ' (Qs. Al Isra': 85).'