هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 
5267 حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ ، عَنْ فِرَاسٍ ، عَنْ عَامِرٍ ، عَنِ البَرَاءِ ، قَالَ : صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ فَقَالَ : مَنْ صَلَّى صَلاَتَنَا ، وَاسْتَقْبَلَ قِبْلَتَنَا ، فَلاَ يَذْبَحْ حَتَّى يَنْصَرِفَ فَقَامَ أَبُو بُرْدَةَ بْنُ نِيَارٍ فَقَالَ : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، فَعَلْتُ . فَقَالَ : هُوَ شَيْءٌ عَجَّلْتَهُ قَالَ : فَإِنَّ عِنْدِي جَذَعَةً هِيَ خَيْرٌ مِنْ مُسِنَّتَيْنِ ، آذْبَحُهَا ؟ قَالَ : نَعَمْ ، ثُمَّ لاَ تَجْزِي عَنْ أَحَدٍ بَعْدَكَ قَالَ عَامِرٌ : هِيَ خَيْرُ نَسِيكَتَيْهِ
هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 
5267 حدثنا موسى بن إسماعيل ، حدثنا أبو عوانة ، عن فراس ، عن عامر ، عن البراء ، قال : صلى رسول الله صلى الله عليه وسلم ذات يوم فقال : من صلى صلاتنا ، واستقبل قبلتنا ، فلا يذبح حتى ينصرف فقام أبو بردة بن نيار فقال : يا رسول الله ، فعلت . فقال : هو شيء عجلته قال : فإن عندي جذعة هي خير من مسنتين ، آذبحها ؟ قال : نعم ، ثم لا تجزي عن أحد بعدك قال عامر : هي خير نسيكتيه
هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير، 

Narrated Al-Bara':

One day Allah's Messenger (ﷺ) offered the `Id prayer and said, Whoever offers our prayer and faces our Qibla should not slaughter the sacrifice till he finishes the `Id prayer. Abu Burda bin Niyar got up and said, O Allah's Messenger (ﷺ)! I have already done it. The Prophet (ﷺ) said, That is something you have done before its due time. Abu Burda said, I have a Jadha'a which is better than two old sheep; shall I slaughter it? The Prophet (ﷺ) said, Yes, but it will not be sufficient for anyone after you.

":"ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابوعوانہ نے ، ان سے فراس نے ، ان سے عامر نے ، ان سے براء رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن نمازعید پڑھی اور فرمایا جو ہماری طرح نماز پڑھتا ہو اور ہمارے قبلہ کو قبلہ بناتا ہو وہ نمازعید سے فارغ ہونے سے پہلے قربانی نہ کرے ۔ اس پر ابوبردہ بن نیار رضی اللہ عنہ کھڑے ہوئے اور عرض کیا یا رسول اللہ ! میں نے تو قربانی کر لی ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاپھر وہ ایک ایسی چیز ہوئی جسے تم نے وقت سے پہلے ہی کر لیا ہے ۔ انہوں نے عرض کیا میرے پاس ایک سال سے کم عمر کا ایک بچہ ہے جو ایک سال کی دو بکریوں سے عمدہ ہے کیا میں اسے ذبح کر لوں ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کر لو لیکن تمہارے بعد یہ کسی اور کے لیے جائز نہیں ہے ۔ عامر نے بیان کیا کہ یہ ان کی بہترین قربانی تھی ۔