هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 
6959 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، حَدَّثَنِي عَطَاءٌ ، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ ، قَالَ : اسْتَأْذَنَ أَبُو مُوسَى عَلَى عُمَرَ فَكَأَنَّهُ وَجَدَهُ مَشْغُولًا فَرَجَعَ ، فَقَالَ عُمَرُ : أَلَمْ أَسْمَعْ صَوْتَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قَيْسٍ ، ائْذَنُوا لَهُ ، فَدُعِيَ لَهُ ، فَقَالَ : مَا حَمَلَكَ عَلَى مَا صَنَعْتَ ؟ فَقَالَ : إِنَّا كُنَّا نُؤْمَرُ بِهَذَا ، قَالَ : فَأْتِنِي عَلَى هَذَا بِبَيِّنَةٍ أَوْ لَأَفْعَلَنَّ بِكَ ، فَانْطَلَقَ إِلَى مَجْلِسٍ مِنَ الأَنْصَارِ ، فَقَالُوا : لاَ يَشْهَدُ إِلَّا أَصَاغِرُنَا ، فَقَامَ أَبُو سَعِيدٍ الخُدْرِيُّ فَقَالَ : قَدْ كُنَّا نُؤْمَرُ بِهَذَا ، فَقَالَ عُمَرُ خَفِيَ عَلَيَّ هَذَا مِنْ أَمْرِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، أَلْهَانِي الصَّفْقُ بِالأَسْوَاقِ
هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 
6959 حدثنا مسدد ، حدثنا يحيى ، عن ابن جريج ، حدثني عطاء ، عن عبيد بن عمير ، قال : استأذن أبو موسى على عمر فكأنه وجده مشغولا فرجع ، فقال عمر : ألم أسمع صوت عبد الله بن قيس ، ائذنوا له ، فدعي له ، فقال : ما حملك على ما صنعت ؟ فقال : إنا كنا نؤمر بهذا ، قال : فأتني على هذا ببينة أو لأفعلن بك ، فانطلق إلى مجلس من الأنصار ، فقالوا : لا يشهد إلا أصاغرنا ، فقام أبو سعيد الخدري فقال : قد كنا نؤمر بهذا ، فقال عمر خفي علي هذا من أمر النبي صلى الله عليه وسلم ، ألهاني الصفق بالأسواق
هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير، 

Narrated 'Ubai bin `Umar:

Abu Musa asked permission to enter upon `Umar, but seeing that he was busy, he went away. `Umar then said, Didn't I hear the voice of `Abdullah bin Qais? Allow him to come in. He was called in and `Umar said to him, What made you do what you did. He replied, We have been instructed thus by the Prophet `Umar said, Bring proof (witness) for this, other wise I will do so-and-so to you. Then `Abdullah bin Qais went to a gathering of the Ansar who then said, None but the youngest of us will give the witness for it. So Abu Sa`id Al-Khudri got up and said, We used to be instructed thus (by the Prophet). `Umar said, This tradition of the Prophet (ﷺ) remained hidden from me. Business in the market kept me busy.

":"ہم سے مسدد بن مسر ہد نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے یحییٰ بن سعید قطان نے بیان کیا ‘ ان سے ابن جریج نے ‘ ان سے عطاء بن ابی رباح نے ‘ ان سے عبید بن عمیر نے بیان کیا کہابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے عمر رضی اللہ عنہ سے ( ملنے کی ) اجازت چاہی اور یہ دیکھ کر کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ مشغول ہیں آپ جلدی سے واپس چلے گئے ۔ پھر عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ کیا میں ابھی عبداللہ بن قیس ( ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ ) کی آواز نہیں سنی تھی ؟ انہیں بلا لو ۔ چنانچہ انہیں بلا یاگیا تو عمر رضی اللہ عنہ نے پوچھا کہ ایسا کیوں کیا ؟ ( جلدی واپس ہو گئے ) انہوں نے کہا کہ ہمیں حدیث میں اس کا حکم دیا گیا ہے ۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اس حدیث پر کوئی گواہ لاؤ ‘ ورنہ میں تمہارے ساتھ یہ ( سختی ) کروں گا ۔ چنانچہ حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے انصار کی ایک مجلس میں گئے انہوں نے کہا کہ اس کی گواہی ہم میں سب سے چھوٹا دے سکتا ہے ۔ چنانچہ ابو سیعد خدری رضی اللہ عنہ کھڑے ہوئے اور کہا کہ ہمیں دربار نبوی سے اس کا حکم دیا جاتا تھا ۔ اس پر عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ حکم مجھے معلوم نہیں تھا ‘ مجھے بازار کے کاموں خریدوفروخت نے اس حدیث سے غافل رکھا ۔