هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 
7018 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ ، سَمِعَ يَحْيَى بْنَ سَعِيدٍ ، عَنْ سُفْيَانَ ، حَدَّثَنِي مَنْصُورٌ ، وَسُلَيْمَانُ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ عَبِيدَةَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ : أَنَّ يَهُودِيًّا جَاءَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : يَا مُحَمَّدُ ، إِنَّ اللَّهَ يُمْسِكُ السَّمَوَاتِ عَلَى إِصْبَعٍ ، وَالأَرَضِينَ عَلَى إِصْبَعٍ ، وَالجِبَالَ عَلَى إِصْبَعٍ ، وَالشَّجَرَ عَلَى إِصْبَعٍ ، وَالخَلاَئِقَ عَلَى إِصْبَعٍ ، ثُمَّ يَقُولُ : أَنَا المَلِكُ . فَضَحِكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى بَدَتْ نَوَاجِذُهُ ، ثُمَّ قَرَأَ : { وَمَا قَدَرُوا اللَّهَ حَقَّ قَدْرِهِ } ، قَالَ يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ : وَزَادَ فِيهِ فُضَيْلُ بْنُ عِيَاضٍ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ عَبِيدَةَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ فَضَحِكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَعَجُّبًا وَتَصْدِيقًا لَهُ
هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 
7018 حدثنا مسدد ، سمع يحيى بن سعيد ، عن سفيان ، حدثني منصور ، وسليمان ، عن إبراهيم ، عن عبيدة ، عن عبد الله : أن يهوديا جاء إلى النبي صلى الله عليه وسلم ، فقال : يا محمد ، إن الله يمسك السموات على إصبع ، والأرضين على إصبع ، والجبال على إصبع ، والشجر على إصبع ، والخلائق على إصبع ، ثم يقول : أنا الملك . فضحك رسول الله صلى الله عليه وسلم حتى بدت نواجذه ، ثم قرأ : { وما قدروا الله حق قدره } ، قال يحيى بن سعيد : وزاد فيه فضيل بن عياض ، عن منصور ، عن إبراهيم ، عن عبيدة ، عن عبد الله فضحك رسول الله صلى الله عليه وسلم تعجبا وتصديقا له
هذه الخدمةُ تعملُ بصورةٍ آليةٍ، وهي قيدُ الضبطِ والتطوير، 

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير، 

Narrated `Abdullah:

A Jew came to the Prophet (ﷺ) and said, O Muhammad! Allah will hold the heavens on a Finger, and the mountains on a Finger, and the trees on a Finger, and all the creation on a Finger, and then He will say, 'I am the King.' On that Allah's Messenger (ﷺ) smiled till his premolar teeth became visible, and then recited:-- 'No just estimate have they made of Allah such as due to him....(39.67) `Abdullah added: Allah's Apostle smiled (at the Jew's statement) expressing his wonder and belief in what was said.

":"ہم سے مسدد نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا اس نے یحییٰ بن سعید سے سنا ‘ انہوں نے سفیان سے ‘ انہوں نے کہا ہم سے منصور اور سلیمان نے بیان کیا ‘ ان سے ابراہیم نے بیان کیا ‘ ان سے عبیدہ نے بیان کیا اور ان سے عبداللہ نے بیان کیا کہایک یہودی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہا اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ! اللہ آسمانوں کو ایک انگلی پر روک لے گا اور زمین کو بھی ایک انگلی پر اور پہاڑوں کو ایک انگلی پر اور درختوں کو ایک انگلی پر اور مخلوقات کو ایک انگلی پر ‘ پھر فرمائے گا کہ میں بادشاہ ہوں ۔ اس کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسکرادئیے یہاں تک کہ آپ کے آگے کے دندان مبارک دکھائی دینے لگے ۔ پھر سورۃ الانعام کی یہ آیت پڑھی ” وما قدرو اللہ حق قدرہ “ یحییٰ بن سعید نے بیان کیا کہ اس روایت میں فضیل بن عیاض نے منصور سے اضافہ کیا ‘ ان سے ابراہیم نے ‘ ان سے عبیدہ نے ‘ ان سے عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہ پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اس پر تعجب کی وجہ سے اور اس کی تصدیق کرتے ہوئے ہنس دیئے ۔