باب قول الله تعالى: (والذين عاقدت أيمانكم فآتوهم نصيبهم)

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى : ( وَالَّذِينَ عَاقَدَتْ أَيْمَانُكُمْ فَآتُوهُمْ نَصِيبَهُمْ )

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

2198 حَدَّثَنَا الصَّلْتُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ إِدْرِيسَ ، عَنْ طَلْحَةَ بْنِ مُصَرِّفٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا : { وَلِكُلٍّ جَعَلْنَا مَوَالِيَ } ، قَالَ : وَرَثَةً : ( وَالَّذِينَ عَاقَدَتْ أَيْمَانُكُمْ ) قَالَ : كَانَ المُهَاجِرُونَ لَمَّا قَدِمُوا المَدِينَةَ ، يَرِثُ المُهَاجِرُ الأَنْصَارِيَّ دُونَ ذَوِي رَحِمِهِ ، لِلْأُخُوَّةِ الَّتِي آخَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَهُمْ ، فَلَمَّا نَزَلَتْ : { وَلِكُلٍّ جَعَلْنَا مَوَالِيَ } نَسَخَتْ ، ثُمَّ قَالَ : ( وَالَّذِينَ عَاقَدَتْ أَيْمَانُكُمْ ) إِلَّا النَّصْرَ ، وَالرِّفَادَةَ ، وَالنَّصِيحَةَ ، وَقَدْ ذَهَبَ المِيرَاثُ ، وَيُوصِي لَهُ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

Ibn `Abbas said, In the verse: To every one We have appointed ' (Muwaliya Muwaliya means one's) heirs (4.33).' (And regarding the verse) 'And those with whom your right hands have made a pledge.' Ibn `Abbas said, When the emigrants came to the Prophet (ﷺ) in Medina, the emigrant would inherit the Ansari while the latter's relatives would not inherit him because of the bond of brotherhood which the Prophet established between them (i.e. the emigrants and the Ansar). When the verse: 'And to everyone We have appointed heirs' (4.33) was revealed, it canceled (the bond (the pledge) of brotherhood regarding inheritance). Then he said, The verse: To those also to whom your right hands have pledged, remained valid regarding cooperation and mutual advice, while the matter of inheritance was excluded and it became permissible to assign something in one's testament to the person who had the right of inheriting before.

D'après Sa'îd ibn Jubayr, ibn 'Abbâs (radiallahanhou) [dit]: Dans wa likulin ja'alnâ mawâli(2), le terme mawâlin signifie: héritiers. Quant à ibn 'Abbâs dit: «Après leur installation à Médine, les Muhâjir pouvaient, grâce aux liens de fraternité que le Prophète (salallahou alayhi wa sallam) avait établi avec les Ansâr, hériter de ceuxci. Mais à la révélation de: la chose fut abrogée par ce verset — [c'estàdire], dit ibn 'Abbâs, qu'on abrogea:

":"ہم سے صلت بن محمد نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے ابواسامہ نے بیان کیا ، ان سے ادریس نے ، ان سے طلحہ بن مصرف نے ، ان سے سعید بن جبیر نے اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما کہ( قرآن مجید کی آیت «ولكل جعلنا موالي‏» ) کے متعلق ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ ( «موالي‏» کے معنی ) ورثہ کے ہیں ۔ اور «والذين عقدت أيمانكم‏» ( کا قصہ یہ ہے کہ ) مہاجرین جب مدینہ آئے تو مہاجر انصار کا ترکہ پاتے تھے اور انصاری کے ناتہ داروں کو کچھ نہ ملتا ۔ اس بھائی پنے کی وجہ سے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قائم کی ہوئی تھی ۔ پھر جب آیت «ولكل جعلنا موالي‏» ہوئی تو پہلی آیت «والذين عقدت أيمانكم‏» منسوخ ہو گئی ۔ سوا امداد ، تعاون اور خیر خواہی کے ۔ البتہ میراث کا حکم ( جو انصار و مہاجرین کے درمیان مواخاۃ کی وجہ سے تھا ) وہ منسوخ ہو گیا اور وصیت جتنی چاہے کی جا سکتی ہے ۔ ( جیسی اور شخصوں کے لیے بھی ہو سکتی ہے تہائی ترکہ میں سے وصیت کی جا سکتی ہے جس کا نفاذ کیا جائے گا ۔ )

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

2199 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ ، عَنْ حُمَيْدٍ ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، قَالَ : قَدِمَ عَلَيْنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ فَآخَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ سَعْدِ بْنِ الرَّبِيعِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

`Abdur-Rahman bin `Auf came to us and Allah's Messenger (ﷺ) established a bond of brotherhood between him and Sa`d bin Rabi`a.

Selon Humayd, 'Anas (radiallahanhou) dit: «'AbdarRahmân ibn 'Awf nous rejoignit et le Messager d'Allah (salallahou alayhi wa sallam)

":"ہم سے قتیبہ نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے اسماعیل بن جعفر نے بیان کیا ، ان سے حمید نے اور ان سے انس رضی اللہ عنہ نے کہجب عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ ہمارے یہاں آئے تھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا بھائی چارہ سعد بن ربیع رضی اللہ عنہ سے کرایا تھا ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Qutaibah telah menceritakan kepada kami Isma'il bin Ja'far dari Humaid dari Anas radliallahu 'anhu berkata 'Abdurrahman bin 'Auf datang menemui kami lalu Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam mempersaudarakan dia dengan Sa'ad bin Ar-Rabi'.'

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

2200 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ زَكَرِيَّاءَ ، حَدَّثَنَا عَاصِمٌ ، قَالَ : قُلْتُ لِأَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ : أَبَلَغَكَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : لاَ حِلْفَ فِي الإِسْلاَمِ فَقَالَ : قَدْ حَالَفَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ قُرَيْشٍ وَالأَنْصَارِ فِي دَارِي

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

I heard Anas bin Malik, Have you ever heard that the Prophet (ﷺ) said, 'There is no alliance in Islam?' He replied, The Prophet (ﷺ) made alliance between Quraish and the Ansar in my house.

'Asim dit: «Je dis à 'Anas (radiallahanhou): T'estil parvenu que le Prophète (salallahou alayhi wa sallam) avait dit ceci: Point de pacte dans l'Islam?— Le Prophète (r ), répondit 'Anas, avait noué pacte entre des Quraychites et les Ansarites dans ma maison. » Cela était l'avis d'alHasan.

":"ہم سے محمد بن صباح نے بیان کیا ، کہا ہم سے اسماعیل بن زکریا نے بیان کیا ، ان سے عاصم بن سلیمان نے بیان کیا ، کہا کہمیں نے انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا کیا آپ کو یہ بات معلوم ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تھا ، اسلام میں جاہلیت والے ( غلط قسم کے ) عہد و پیمان نہیں ہیں ۔ تو انہوں نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تو خود انصار اور قریش کے درمیان میرے گھر میں عہد و پیمان کرایا تھا ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Muhammad bin Ash-Shabbah telah menceritakan kepada kami Isma'il bin Zakariya' telah menceritakan kepada kami 'Ashim berkata; Aku bertanya kepada Anas bin Malik radliallahu 'anhu; Apakah sampai kepadanya sabda Nabi shallallahu 'alaihi wasallam yang berbunyi: 'Tidak ada perjanjian dalam Islam'. Maka dia berkata: 'Sungguh Nabi shallallahu 'alaihi wasallam pernah membuat perjanjian antara orang Quraisy dan Anshar di rumahku'.'