باب التحريض على القتال

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ التَّحْرِيضِ عَلَى القِتَالِ وَقَوْلِهِ تَعَالَى : حَرِّضِ المُؤْمِنِينَ عَلَى القِتَالِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

2706 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو ، حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ ، عَنْ حُمَيْدٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، يَقُولُ : خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الخَنْدَقِ ، فَإِذَا المُهَاجِرُونَ وَالأَنْصَارُ يَحْفِرُونَ فِي غَدَاةٍ بَارِدَةٍ ، فَلَمْ يَكُنْ لَهُمْ عَبِيدٌ يَعْمَلُونَ ذَلِكَ لَهُمْ ، فَلَمَّا رَأَى مَا بِهِمْ مِنَ النَّصَبِ وَالجُوعِ ، قَالَ : اللَّهُمَّ إِنَّ العَيْشَ عَيْشُ الآخِرَهْ ، فَاغْفِرْ لِلْأَنْصَارِ وَالمُهَاجِرَهْ ، فَقَالُوا مُجِيبِينَ لَهُ :
نَحْنُ الَّذِينَ بَايَعُوا مُحَمَّدَا
عَلَى الجِهَادِ مَا بَقِينَا أَبَدَا

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

Allah's Messenger (ﷺ) went towards the Khandaq (i.e. Trench) and saw the Emigrants and the Ansar digging in a very cold morning as they did not have slaves to do that for them. When he noticed their fatigue and hunger he said, O Allah! The real life is that of the Here-after, (so please) forgive the Ansar and the Emigrants. In its reply the Emigrants and the Ansar said, We are those who have given a pledge of allegiance to Muhammad that we will carry on Jihad as long as we live.

D'après Abu 'Ishâq, Humayd dit: «J'ai entendu 'Anas () dire: «Le Messager d'Allah  se dirigea vers le fossé [et trouva] les Muhâjir et les Ansâr en

":"سے عبداللہ بن محمد مسندی نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے معاویہ بن عمرو نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے اسحاق نے بیان کیا ‘ ان سے حمید نے بیان کیا میں نے انس رضی اللہ عنہ سے سنا ‘ وہ بیان کرتے تھے کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ( غزوہ خندق کے شروع ہونے سے کچھ پہلے جب خندق کی کھدائی ہو رہی تھی ) میدان خندق کی طرف تشریف لے گئے ‘ آپ نے دیکھا کہ مہاجرین اور انصار رضوان اللہ علیہم اجمعین سردی کی سختی کے باوجود صبح ہی صبح خندق کھودنے میں مصروف ہیں ‘ ان کے پاس غلام بھی نہیں تھے جو ان کی اس کھدائی میں مدد کرتے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی تھکن اور بھوک کو دیکھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی ” اے اللہ ! زندگی تو پس آخرت ہی کی زندگی ہے پس انصار اور مہاجرین کی مغفرت فرما ، “  یعنی درحقیقت جو مزہ ہے آخرت کا ہے مزہ ۔۔۔  بخش دے انصار اور پردیسیوں کو اے خدا ۔۔۔  صحابہ نے اس کے جواب میں کہا ” ہم وہ ہیں جنہوں نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ پر اس وقت تک جہاد کرنے کا عہد کیا ہے جب تک ہماری جان میں جان ہے “  اپنے پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بیعت ہم نے کی  جب تلک ہے زندگی لڑتے رہیں گے ہم سدا ۔

':'Telah bercerita kepada kami 'Abdullah bin Muhammad telah bercerita kepada kami Mu'awiyah bin 'Amru telah bercerita kepada kami Abu Ishaq dari Humaid berkata aku mendengar Anas radliallahu 'anhu berkata; Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam berangkat menuju Khandaq (parit) yang sedang digali oleh orang-orang Muhajirin dan Anshar di waktu pagi yang sangat dingin sementara tidak ada hamba sahaya yang bekerja seperti itu untuk mereka. Ketika Beliau melihat apa yang dialami oleh mereka berupa kelelahan dan kelaparan Beliau bersya'ir: 'Allahumma ya Allah sesungguhnya kehidupan (yang sebenarnya) adalah kehidupan di akhirat. Maka itu ampunilah Kaum Anshor dan Muhajirin'. Maka para sahabat membalasnya dengan bersya'ir pula: 'Kami adalah orang-orang yang telah berbai'at kepada Muhammad. Untuk terus berjihad selagi kami hidup'.'