باب {وربائبكم اللاتي في حجوركم من نسائكم اللاتي دخلتم بهن} [النساء: 23]

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ وَرَبَائِبُكُمُ اللَّاتِي فِي حُجُورِكُمْ مِنْ نِسَائِكُمُ اللَّاتِي دَخَلْتُمْ بِهِنَّ وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : الدُّخُولُ وَالمَسِيسُ وَاللِّمَاسُ هُوَ الجِمَاعُ وَمَنْ قَالَ : بَنَاتُ وَلَدِهَا مِنْ بَنَاتِهِ فِي التَّحْرِيمِ لِقَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأُمِّ حَبِيبَةَ : لاَ تَعْرِضْنَ عَلَيَّ بَنَاتِكُنَّ وَلاَ أَخَوَاتِكُنَّ وَكَذَلِكَ حَلاَئِلُ وَلَدِ الأَبْنَاءِ هُنَّ حَلاَئِلُ الأَبْنَاءِ ، وَهَلْ تُسَمَّى الرَّبِيبَةَ وَإِنْ لَمْ تَكُنْ فِي حَجْرِهِ وَدَفَعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَبِيبَةً لَهُ إِلَى مَنْ يَكْفُلُهَا وَسَمَّى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ابْنَ ابْنَتِهِ ابْنًا

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

4834 حَدَّثَنَا الحُمَيْدِيُّ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ زَيْنَبَ ، عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ ، قَالَتْ : قُلْتُ : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، هَلْ لَكَ فِي بِنْتِ أَبِي سُفْيَانَ ؟ قَالَ : فَأَفْعَلُ مَاذَا ؟ قُلْتُ : تَنْكِحُ ، قَالَ : أَتُحِبِّينَ ؟ قُلْتُ : لَسْتُ لَكَ بِمُخْلِيَةٍ ، وَأَحَبُّ مَنْ شَرِكَنِي فِيكَ أُخْتِي ، قَالَ : إِنَّهَا لاَ تَحِلُّ لِي ، قُلْتُ : بَلَغَنِي أَنَّكَ تَخْطُبُ ، قَالَ : ابْنَةَ أُمِّ سَلَمَةَ ، قُلْتُ : نَعَمْ ، قَالَ : لَوْ لَمْ تَكُنْ رَبِيبَتِي مَا حَلَّتْ لِي ، أَرْضَعَتْنِي وَأَبَاهَا ثُوَيْبَةُ ، فَلاَ تَعْرِضْنَ عَلَيَّ بَنَاتِكُنَّ وَلاَ أَخَوَاتِكُنَّ وَقَالَ اللَّيْثُ ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ : دُرَّةُ بِنْتُ أَبِي سَلَمَةَ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

I said, O Allah's Messenger (ﷺ)! Do you like to have (my sister) the daughter of Abu Sufyan? The Prophet (ﷺ) said, What shall I do (with her)? I said, Marry her. He said, Do you like that? I said, (Yes), for even now I am not your only wife, so I like that my sister should share you with me. He said, She is not lawful for me (to marry). I said, We have heard that you want to marry. He said, The daughter of Um Salama? I said, Yes. He said, Even if she were not my stepdaughter, she should be unlawful for me to marry, for Thuwaiba suckled me and her father (Abu Salama). So you should neither present your daughters, nor your sisters, to me.

":"ہم سے حمیدی نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا کہ ہم سے ہشام بن عروہ نے بیان کیا ، ان سے ان کے والد نے اور ان سے زینب بنت ابی سلمہ نے اور ان سے ام حبیبہ نے بیان کیا کہمیں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم ابوسفیان کی صاحبزادی ( غرہ یادرہ یاحمنہ ) کو چاہتے ہیں ۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا پھر میں اس کے ساتھ کیا کروں گا ؟ میں نے عرض کیا کہ اس سے آپ نکاح کر لیں ۔ فرمایا کیا تم اسے پسند کروگی ؟ میں نے عرض کیا میں کوئی تنہا تو ہوں نہیں اور میں اپنی بہن کے لئے یہ پسند کرتی ہوں کہ وہ بھی میرے ساتھ آپ کے تعلق میں شریک ہو جائے ۔ اس پر آنحضرت نے فرمایا کہ وہ میرے لئے حلال نہیں ہے میں نے عرض کیا مجھے معلوم ہوا ہے کہ آپ نے ( زینب سے ) نکاح کا پیغام بھیجا ہے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ام سلمہ کی لڑکی کے پاس ؟ میں نے کہا کہ جی ہاں ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا واہ واہ اگر وہ میری ربیبہ نہ ہوتی جب بھی وہ میرے لئے حلال نہ ہوتی ۔ مجھے اور اس کے والد ابوسلمہ کو ثویبہ نے دودھ پلایا تھا ۔ دیکھو تم آئندہ میرے نکاح کے لئے اپنی لڑکیوں اور بہنوں کو نہ پیش کیا کرو اور لیث بن سعد نے بھی اس حدیث کو ہشام سے روایت کیا ہے اس میں ابوسلمہ کی بیٹی کا نام درہ مذکور ہے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Al Humaidi Telah menceritakan kepada kami Sufyan Telah menceritakan kepada kami Hisyam dari bapaknya dari Zainab dari Ummu Habibah ia berkata; Aku bertanya 'Wahai Rasulullah adakah Anda berhasrat terhadap anak wanita Abu Sufyan?' beliau balik bertanya: 'Saya suruh apa memangnya?.' Aku berkata ' Maksudku engkau menikahinya. Rasul bertanya 'Apakah engkau menyukainya? Saya katakan saya tak ingin jika kebaikanmu kunikmati sendiri namun saya ingin agar kebaikanmu juga dinikmati saudariku.' Beliau bersabda: 'Sesungguhnya ia tidaklah halal bagiku.' Aku berkata 'Telah sampai berita kepadaku bahwa Anda ingin tengah meminang.' Beliau bertanya 'Maksudmu adalah anak wanita Ummu Salamah?' aku menjawab 'Ya.' Beliau bersabda: 'Meskipun ia bukan anak tiriku tidaklah ia halal bagiku. Tsuwaibah telah menyusuiku dan juga bapaknya. Janganlah kalian menawarkan anak-anak perempuan dan juga saudari-saudari kalian padaku.' Al Laits berkata; Hisyam menceritakan kepada kami bahwa Durra adalah bintu Abu Salamah.'