باب عرض المرأة نفسها على الرجل الصالح

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ عَرْضِ المَرْأَةِ نَفْسَهَا عَلَى الرَّجُلِ الصَّالِحِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

4845 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، حَدَّثَنَا مَرْحُومُ بْنُ عَبْدِ العَزِيزِ بْنِ مِهْرَانَ ، قَالَ : سَمِعْتُ ثَابِتًا البُنَانِيَّ ، قَالَ : كُنْتُ عِنْدَ أَنَسٍ وَعِنْدَهُ ابْنَةٌ لَهُ ، قَالَ أَنَسٌ : جَاءَتِ امْرَأَةٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَعْرِضُ عَلَيْهِ نَفْسَهَا ، قَالَتْ : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، أَلَكَ بِي حَاجَةٌ ؟ فَقَالَتْ بِنْتُ أَنَسٍ : مَا أَقَلَّ حَيَاءَهَا ، وَا سَوْأَتَاهْ وَا سَوْأَتَاهْ ، قَالَ : هِيَ خَيْرٌ مِنْكِ ، رَغِبَتْ فِي النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَعَرَضَتْ عَلَيْهِ نَفْسَهَا

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

I was with Anas while his daughter was present with him. Anas said, A woman came to Allah's Apostle and presented herself to him, saying, 'O Allah's Messenger (ﷺ), have you any need for me (i.e. would you like to marry me)?' Thereupon Anas's daughter said, What a shameless lady she was ! Shame! Shame! Anas said, She was better than you; she had a liking for the Prophet (ﷺ) so she presented herself for marriage to him.

":"ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا ، کہا ہم سے مرحوم بن عبدالعزیز بصریٰ نے بیان کیا ، کہا کہ میں نے ثابت بنانی سے سنا ، انہوں نے بیان کیاکہمیں حضرت انس رضی اللہ عنہ کے پاس تھا اور ان کے پاس ان کی بیٹی بھی تھیں ۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ایک خاتون رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اپنے آپ کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے پیش کرنے کی غرض سے حاضر ہوئیں اور عرض کیا یا رسول اللہ ! کیا آپ کو میری ضرورت ہے ؟ اس پر حضرت انس رضی اللہ عنہ کی بیٹی بولیں کہ وہ کیسی بےحیاء عورت تھی ۔ ہائے بے شرمی ! ہائے بے شرمی ! حضرت انس رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا وہ تم سے بہتر تھیں ، ان کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف رغبت تھی ، اس لئے انہوں نے اپنے آپ کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے پیش کیا ۔

Telah menceritakan kepada kami Ali bin Abdullah Telah menceritakan kepada kami Marhum bin Abdul Aziz bin Mihran ia berkata; Aku mendengar Tsabit Al Bunani berkata; Aku pernah berada di tempat Anas, sedang ia memiliki anak wanita. Anas berkata, "Ada seorang wanita datang kepada Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam lalu menghibahkan dirinya kepada beliau. Wanita itu berkata, 'Wahai Rasulullah, adakah Anda berhasrat padaku?" lalu anak wanita Anas pun berkomentar, "Alangkah sedikitnya rasa malunya.." Anas berkata, "Wanita lebih baik daripada kamu, sebab ia suka pada Nabi shallallahu 'alaihi wasallam, hingga ia menghibahkan dirinya pada beliau."

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

4846 حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ ، حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ ، قَالَ : حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ ، أَنَّ امْرَأَةً عَرَضَتْ نَفْسَهَا عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ : يَا رَسُولَ اللَّهِ زَوِّجْنِيهَا ، فَقَالَ : مَا عِنْدَكَ ؟ قَالَ : مَا عِنْدِي شَيْءٌ ، قَالَ : اذْهَبْ فَالْتَمِسْ وَلَوْ خَاتَمًا مِنْ حَدِيدٍ ، فَذَهَبَ ثُمَّ رَجَعَ ، فَقَالَ : لاَ وَاللَّهِ مَا وَجَدْتُ شَيْئًا وَلاَ خَاتَمًا مِنْ حَدِيدٍ ، وَلَكِنْ هَذَا إِزَارِي وَلَهَا نِصْفُهُ - قَالَ سَهْلٌ : وَمَا لَهُ رِدَاءٌ - فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : وَمَا تَصْنَعُ بِإِزَارِكَ ، إِنْ لَبِسْتَهُ لَمْ يَكُنْ عَلَيْهَا مِنْهُ شَيْءٌ ، وَإِنْ لَبِسَتْهُ لَمْ يَكُنْ عَلَيْكَ مِنْهُ شَيْءٌ ، فَجَلَسَ الرَّجُلُ حَتَّى إِذَا طَالَ مَجْلِسُهُ قَامَ ، فَرَآهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَعَاهُ - أَوْ دُعِيَ لَهُ - فَقَالَ لَهُ : مَاذَا مَعَكَ مِنَ القُرْآنِ ؟ فَقَالَ : مَعِي سُورَةُ كَذَا وَسُورَةُ كَذَا - لِسُوَرٍ يُعَدِّدُهَا - فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : أَمْلَكْنَاكَهَا بِمَا مَعَكَ مِنَ القُرْآنِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

A woman presented herself to the Prophet (ﷺ) (for marriage). A man said to him, O Allah's Messenger (ﷺ)! (If you are not in need of her) marry her to me. The Prophet (ﷺ) said, What have you got? The man said, I have nothing. The Prophet (ﷺ) said (to him), Go and search for something) even if it were an iron ring. The man went and returned saying, No, I have not found anything, not even an iron ring; but this is my (Izar) waist sheet, and half of it is for her. He had no Rida' (upper garment). The Prophet (ﷺ) said, What will she do with your waist sheet? If you wear it, she will have nothing over her; and if she wears it, you will have nothing over you. So the man sat down and when he had sat a long time, he got up (to leave). When the Prophet (ﷺ) saw him (leaving), he called him back, or the man was called (for him), and he said to the man, How much of the Qur'an do you know (by heart)? The man replied I know such Sura and such Sura (by heart), naming the Suras The Prophet (ﷺ) said, I have married her to you for what you know of the Qur'an .

":"ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابو غسان نے بیان کیا کہا کہ مجھ سے ابوحازم نے بیان کیا ، ان سے سہل بن سعد رضی اللہ عنہ نے کہایک عورت نے اپنے آپ کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نکاح کے لئے پیش کیا ۔ پھر ایک صحابی نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ یا رسول اللہ ! ان کا نکاح مجھ سے کرادیجئیے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا تمہارے پاس ( مہر کے لئے ) کیا ہے ؟ انہوں نے کہا کہ میرے پاس تو کچھ بھی نہیں ، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جاؤ اور تلاش کرو ، خواہ لوہے کی ایک انگوٹھی ہی مل جائے ۔ وہ گئے اور واپس آ گئے اور عرض کیا کہ اللہ کی قسم ، میں نے کوئی چیز نہیں پائی ۔ مجھے لوہے کی انگوٹھی بھی نہیں ملی ، البتہ یہ میرا تہمد میرے پاس ہے اس کا آدھا انہیں دے دیجئیے ۔ حضرت سہل رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ان کے پاس چادر بھی نہیں تھی ۔ مگر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ تمہارے اس تہمد کا کیا کرے گی ، اگریہ اسے پہن لے گی تو یہ اس قدر چھوٹا کپڑا ہے کہ پھر تو تمہارے لئے اس میں سے کچھ باقی نہیں بچے گا اور اگر تم پہنو گے تو اس کے لئے کچھ نہیں رہے گا ۔ پھر وہ صاحب بیٹھ گئے ، دیر تک بیٹھے رہنے کے بعد اٹھے ( اور جانے لگے ) تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں دیکھا اور بلایا ، یا انہیں بلایا گیا ( راوی کو ان الفاظ میں شک تھا ) پھر آپ نے ان سے پوچھا کہ تمہیں قرآن کتنا یاد ہے ؟ انہوں نے کہا کہ مجھے فلاں فلاں سورتیں یاد ہیں چند سورتیں انہوں نے گنائیں ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہم نے تمہارے نکاح میں اس کو اس قرآن کے بدلے دے دیا جو تمہیں یاد ہے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Sa'id bin Abu Maryam Telah menceritakan kepada kami Abu Ghassan ia berkata; Telah menceritakan kepadaku Abu Hazim dari Sahl bin Sa'd bahwasanya; Ada seorang wanita menawarkan dan menghibahkan dirinya kepada Nabi shallallahu 'alaihi wasallam lalu seorang laki-laki pun berkata pada beliau 'Wahai Rasulullah nikahkanlah aku dengannya.' Beliau bertanya 'Apa yang kamu punyai?' laki-laki itu menjawab 'Aku tidak punya apa-apa.' Beliau bersabda: 'Pergi dan carilah meskipun hanya cincin besi.' Maka laki-laki itu pun pergi kemudian kembali dan berkata 'Tidak demi Allah aku mendapatkan sesuatu apa pun kecuali sarungku ini biarlah wanita itu mendapat setengahnya.' Sahl berkata; Laki-laki itu tidak memiliki baju atas. Maka Nabi shallallahu 'alaihi wasallam bersabda: 'Apa yang dapat kamu perbuat dengan kainmu itu. Jika kamu memakainya maka badanmu tidak tertutup dan bila nanti isterimu memakainya badan atasnya juga tak tertutup.' Akhinya laki-laki itu pun duduk hingga agak lama lalu beranjak. Kemudian Nabi shallallahu 'alaihi wasallam melihatnya maka beliau pun memanggilnya -atau dipanggilkan untuknya- lalu bertanya padanya: 'Apa saja yang telah kamu hafal dari Al Qur`an?' laki-laki itu menjawab 'Aku hafal surat ini dan ini.' Ia menghitungnya. Maka Nabi shallallahu 'alaihi wasallam pun bersabda: 'Kami telah menikahkanmu dengan wanita itu dengan mahar hafalan Al Qur`anmu.''