باب ما وطئ من التصاوير
5633 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، قَالَ : سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ القَاسِمِ ، وَمَا بِالْمَدِينَةِ يَوْمَئِذٍ أَفْضَلُ مِنْهُ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبِي ، قَالَ : سَمِعْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا : قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ سَفَرٍ ، وَقَدْ سَتَرْتُ بِقِرَامٍ لِي عَلَى سَهْوَةٍ لِي فِيهَا تَمَاثِيلُ ، فَلَمَّا رَآهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَتَكَهُ وَقَالَ : أَشَدُّ النَّاسِ عَذَابًا يَوْمَ القِيَامَةِ الَّذِينَ يُضَاهُونَ بِخَلْقِ اللَّهِ قَالَتْ : فَجَعَلْنَاهُ وِسَادَةً أَوْ وِسَادَتَيْنِ |
Allah's Messenger (ﷺ) returned from a journey when I had placed a curtain of mine having pictures over (the door of) a chamber of mine. When Allah's Messenger (ﷺ) saw it, he tore it and said, The people who will receive the severest punishment on the Day of Resurrection will be those who try to make the like of Allah's creations. So we turned it (i.e., the curtain) into one or two cushions.
":"ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ، کہا کہ میں نے عبدالرحمٰن بن قاسم سے سنا ، ان دنوں مدینہ منورہ میں ان سے بڑھ کر عالم فاضل نیک کوئی آدمی نہیں تھا ، انہوں نے بیان کیا کہمیں نے اپنے والد ( قاسم بن ابی بکر ) سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے سنا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سفر ( غزوہ تبوک ) سے تشریف لائے تو میں نے اپنے گھر کے سائبان پر ایک پردہ لٹکا دیا تھا ، اس پر تصویریں تھیں جب آپ نے دیکھا تو اسے کھینچ کر پھینک دیا اور فرمایا کہ قیامت کے دن سب سے زیادہ سخت عذاب میں وہ لوگ گرفتار ہوں گے جو اللہ کی مخلوق کی طرح خود بھی بناتے ہیں ۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ پھر میں نے پھاڑ کر اس پردہ کی ایک یا دو توشک بنا لیں ۔
':'Telah menceritakan kepada kami Ali bin Abdullah telah menceritakan kepada kami Sufyan dia berkata; saya mendengar Abdurrahman bin Al Qasim -dan tidak ada seorang pun di Madinah yang lebih utama dari pada dia- dia berkata; saya mendengar Ayahku berkata; saya mendengar Aisyah radliallahu 'anha menemui Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam sekembalinya beliau dari safarnya waktu itu saya telah membuat pembatas (satir) dari kain yang bergambar dalam ruanganku ketika Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam melihatnya beliau langsung memotongnya sambil bersabda: 'Sesungguhnya orang-orang yang paling keras siksanya pada hari kiamat adalah orang-orang yang membuat sesuatu yang menyamai ciptaan Allah.' Aisyah melanjutkan; 'Kemudian saya membuatnya menjadi satu bantal atau dua bantal.''
5634 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ ، عَنْ هِشَامٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ : قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ سَفَرٍ ، وَعَلَّقْتُ دُرْنُوكًا فِيهِ تَمَاثِيلُ ، فَأَمَرَنِي أَنْ أَنْزِعَهُ فَنَزَعْتُهُ |
The Prophet (ﷺ) returned from a journey when I had hung a thick curtain having pictures (in front of a door). He ordered me to remove it and I removed it.
":"ہم سے مسدد نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبداللہ بن داؤد نے بیان کیا ، ان سے ہشام بن عروہ نے ، ان سے ان کے والد نے اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سفر سے آئے اور میں نے پردہ لٹکا رکھا تھا جس میں تصویریں تھیں ، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اس کے اتار لینے کا حکم دیا تو میں نے اسے اتارلیا ۔
':'Telah menceritakan kepada kami Musaddad telah menceritakan kepada kami Abdullah bin Daud dari Hisyam dari ayahnya dari Aisyah dia berkata; 'Setibanya Nabi shallallahu 'alaihi wasallam dari safar (bepergian) saya menggantungkan satir pembatas yang bergambar lalu beliau memerintahkanku melepas satir tersebut maka aku pun melepasnya.'