باب الدعاء إذا انتبه بالليل
5983 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، حَدَّثَنَا ابْنُ مَهْدِيٍّ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ سَلَمَةَ ، عَنْ كُرَيْبٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا ، قَالَ : بِتُّ عِنْدَ مَيْمُونَةَ ، فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَى حَاجَتَهُ ، فَغَسَلَ وَجْهَهُ وَيَدَيْهِ ، ثُمَّ نَامَ ، ثُمَّ قَامَ ، فَأَتَى القِرْبَةَ فَأَطْلَقَ شِنَاقَهَا ، ثُمَّ تَوَضَّأَ وُضُوءًا بَيْنَ وُضُوءَيْنِ لَمْ يُكْثِرْ وَقَدْ أَبْلَغَ ، فَصَلَّى ، فَقُمْتُ فَتَمَطَّيْتُ ، كَرَاهِيَةَ أَنْ يَرَى أَنِّي كُنْتُ أَتَّقِيهِ ، فَتَوَضَّأْتُ ، فَقَامَ يُصَلِّي ، فَقُمْتُ عَنْ يَسَارِهِ ، فَأَخَذَ بِأُذُنِي فَأَدَارَنِي عَنْ يَمِينِهِ ، فَتَتَامَّتْ صَلاَتُهُ ثَلاَثَ عَشْرَةَ رَكْعَةً ، ثُمَّ اضْطَجَعَ فَنَامَ حَتَّى نَفَخَ ، وَكَانَ إِذَا نَامَ نَفَخَ ، فَآذَنَهُ بِلاَلٌ بِالصَّلاَةِ ، فَصَلَّى وَلَمْ يَتَوَضَّأْ ، وَكَانَ يَقُولُ فِي دُعَائِهِ : اللَّهُمَّ اجْعَلْ فِي قَلْبِي نُورًا ، وَفِي بَصَرِي نُورًا ، وَفِي سَمْعِي نُورًا ، وَعَنْ يَمِينِي نُورًا ، وَعَنْ يَسَارِي نُورًا ، وَفَوْقِي نُورًا ، وَتَحْتِي نُورًا ، وَأَمَامِي نُورًا ، وَخَلْفِي نُورًا ، وَاجْعَلْ لِي نُورًا قَالَ كُرَيْبٌ : وَسَبْعٌ فِي التَّابُوتِ ، فَلَقِيتُ رَجُلًا مِنْ وَلَدِ العَبَّاسِ ، فَحَدَّثَنِي بِهِنَّ ، فَذَكَرَ عَصَبِي وَلَحْمِي وَدَمِي وَشَعَرِي وَبَشَرِي ، وَذَكَرَ خَصْلَتَيْنِ |
One night I slept at the house of Maimuna. The Prophet (ﷺ) woke up, answered the call of nature, washed his face and hands, and then slept. He got up (late at night), went to a water skin, opened the mouth thereof and performed ablution not using much water, yet he washed all the parts properly and then offered the prayer. I got up and straightened my back in order that the Prophet (ﷺ) might not feel that I was watching him, and then I performed the ablution, and when he got up to offer the prayer, I stood on his left. He caught hold of my ear and brought me over to his right side. He offered thirteen rak`at in all and then lay down and slept till he started blowing out his breath as he used to do when he slept. In the meantime Bilal informed the Prophet (ﷺ) of the approaching time for the (Fajr) prayer, and the Prophet offered the Fajr (Morning) prayer without performing new ablution. He used to say in his invocation, Allaihumma ij'al fi qalbi nuran wa fi basari nuran, wa fi sam'i nuran, wa'an yamini nuran, wa'an yasari nuran, wa fawqi nuran, wa tahti nuran, wa amami nuran, wa khalfi nuran, waj'al li nuran. Kuraib (a sub narrator) said, I have forgotten seven other words, (which the Prophet (ﷺ) mentioned in this invocation). I met a man from the offspring of Al-`Abbas and he narrated those seven things to me, mentioning, '(Let there be light in) my nerves, my flesh, my blood, my hair and my body,' and he also mentioned two other things.
":"ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالرحمٰن ابن مہدی نے ، ان سے سفیان ثوری نے ، ان سے سلمہ بن کہیل نے ، ان سے کریب نے اور ان سے عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہمیں میمونہ ( رضی اللہ عنہا ) کے یہاں ایک رات سویا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اٹھے اور آپ نے اپنی حوائج ضرورت پوری کرنے کے بعد اپنا چہرہ دھویا ، پھر دونوں ہاتھ دھوئے اور پھر سو گئے اس کے بعد آپ کھڑے ہو گئے اور مشکیزہ کے پاس گئے اور آپ نے اس کا منہ کھولا پھر درمیانہ وضو کیا ( نہ مبالغہ کے ساتھ نہ معمولی اور ہلکے قسم کا ، تین تین مرتبہ سے ) کم دھویا ۔ البتہ پانی ہرجگہ پہنچا دیا ۔ پھر آپ نے نماز پڑھی ۔ میں بھی کھڑا ہوا اور آپ کے پیچھے ہی رہا کیونکہ میں اسے پسند نہیں کرتا تھا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم یہ سمجھیں کہ میں آپ کا انتظار کر رہا تھا ۔ میں نے بھی وضو کر لیا تھا ۔ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم جب کھڑے ہو کر نماز پڑھنے لگے تو میں بھی آپ کے بائیں طرف کھڑا ہو گیا ۔ آپ نے میرا کان پکڑ کر دائیں طرف کر دیا ، میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ( کی اقتداء میں ) تیرہ رکعت نماز مکمل کی ۔ اس کے بعد آپ سو گئے اور آپ کی سانس میں آواز پیدا ہونے لگی ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم جب سوتے تھے تو آپ کی سانس میں آواز پیدا ہونے لگتی تھی ۔ اس کے بعد بلال رضی اللہ عنہ نے آپ کو نماز کی اطلاع دی چنانچہ آپ نے ( نیا وضو ) کئے بغیر نماز پڑھی ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اپنی دعا میں یہ کہتے تھے “ اے اللہ ! میرے دل میں نور پیدا کر ، میری نظر میں نور پیدا کر ، میرے کان میں نور پیدا کر ، میرے دائیں طرف نور پیدا کر ، میرے بائیں طرف نور پیدا کر ، میرے اوپر نور پیدا کر ، میرے نیچے نور پیدا کر میرے آگے نور پیدا کر ، میرے پیچھے نور پیدا کر اور مجھے نور عطا فرما ۔ کریب ( راوی حدیث ) نے بیان کیا کہ میرے پاس مزید سات لفظ محفوظ ہیں ۔ پھر میں نے عباس رضی اللہ عنہما کے ایک صاحب زاد ے سے ملاقات کی تو انہوں نے مجھ سے ان کے متعلق بیان کیا کہ ” میرے پٹھے ، میرا گوشت ، میرا خون ، میرے بال اور میرا چمڑا ان سب میں نور بھر دے “ اور دو چیزوں کا اور بھی ذکر کیا ۔
':'Telah menceritakan kepada kami Ali bin Abdullah telah menceritakan kepada kami Ibnu Mahdi dari Sufyan dari Salamah dari Kuraib dari Ibnu Abbas radliallahu 'anhuma dia berkata; 'Aku pernah bermalam di rumah Maimunah lalu Nabi shallallahu 'alaihi wasallam bangun untuk membuang hajat. Kemudian beliau membasuh wajah dan kedua tangannya lalu beliau mendatangi tempat air yang digantung dan membuka talinya. Kemudian beliau berwudlu di antara dua wudlu (dua kali dalam membasuh) tidak banyak namun sempurna. Kemudian beliau melaksanakan shalat aku pun berdiri dan berjinjit khawatir beliau akan melihat bahwa aku memperhatikannya lalu aku berwudlu dan berdiri untuk shalat. Maka aku berdiri di sebelah kiri beliau lalu beliau meraih telingaku dan menggeserku ke sebelah kanannya. Shalat beliau pun selesai hingga tiga belas rakaat. Kemudian beliau berbaring dan tertidur hingga terdengar tarikan nafasnya. Beliau jika tidur terdengar tarikan nafasnya
5984 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، سَمِعْتُ سُلَيْمَانَ بْنَ أَبِي مُسْلِمٍ ، عَنْ طَاوُسٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ : كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ مِنَ اللَّيْلِ يَتَهَجَّدُ ، قَالَ : اللَّهُمَّ لَكَ الحَمْدُ ، أَنْتَ نُورُ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضِ وَمَنْ فِيهِنَّ ، وَلَكَ الحَمْدُ ، أَنْتَ قَيِّمُ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضِ وَمَنْ فِيهِنَّ ، وَلَكَ الحَمْدُ ، أَنْتَ الحَقُّ ، وَوَعْدُكَ حَقٌّ ، وَقَوْلُكَ حَقٌّ ، وَلِقَاؤُكَ حَقٌّ ، وَالجَنَّةُ حَقٌّ ، وَالنَّارُ حَقٌّ ، وَالسَّاعَةُ حَقٌّ ، وَالنَّبِيُّونَ حَقٌّ ، وَمُحَمَّدٌ حَقٌّ ، اللَّهُمَّ لَكَ أَسْلَمْتُ ، وَعَلَيْكَ تَوَكَّلْتُ ، وَبِكَ آمَنْتُ ، وَإِلَيْكَ أَنَبْتُ ، وَبِكَ خَاصَمْتُ ، وَإِلَيْكَ حَاكَمْتُ ، فَاغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ ، وَمَا أَسْرَرْتُ وَمَا أَعْلَنْتُ ، أَنْتَ المُقَدِّمُ وَأَنْتَ المُؤَخِّرُ ، لاَ إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ ، أَوْ : لاَ إِلَهَ غَيْرُكَ |
When the Prophet (ﷺ) got up at night to offer the night prayer, he used to say: Allahumma laka l-hamdu; Anta nuras-samawati wal ardi wa man fihinna. wa laka l-hamdu; Anta qaiyim as-samawati wal ardi wa man flhinna. Wa lakaI-hamdu; Anta-l-,haqqun, wa wa'daka haqqun, wa qauluka haqqun, wa liqauka haqqun, wal-jannatu haqqun, wannaru haqqun, was-sa atu haqqun, wan-nabiyyuna huqqun, Mahammadun haqqun, Allahumma laka aslamtu, wa Alaika tawakkaltu, wa bika amantu, wa ilaika anabtu, wa bika Khasamtu, wa ilaika hakamtu, faghfirli ma qaddamtu wa ma akh-khartu, wa ma asrartu, wa ma a'lantu. Anta al-muqaddimu, wa anta al-mu-'akhkhiru. La ilaha il-la anta (or La ilaha ghairuka)
":"ہم سے عبداللہ بن محمد مسندی نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ، انہوں نے کہا میں نے سلیمان بن ابی مسلم سے سنا ، انہوں نے طاؤس سے روایت کیا اور انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب رات میں تہجد کے لئے کھڑے ہوتے تو یہ دعا کرتے ۔ ” اے اللہ ! تیرے ہی لئے تمام تعریفیں ہیں تو آسمان و زمین اور ان میں موجود تمام چیزوں کا نور ہے ، تیرے ہی لئے تمام تعریفیں ہیں تو آسمان اور زمین اور ان میں موجود تمام چیزوں کا قائم رکھنے والا ہے اور تیرے ہی لئے تمام تعریفیں ہیں ، تو حق ہے ، تیرا وعدہ حق ہے ، تیراقول حق ہے ، تجھ سے ملناحق ہے ، جنت حق ہے ، دوزخ حق ہے ، قیامت حق ہے ، انبیاء حق ہیں اور محمدرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حق ہیں ۔ اے اللہ ! تیرے سپر د کیا ، تجھ پر بھروسہ کیا ، تجھ پر ایمان لایا ، تیری طرف رجوع کیا ، دشمنوں کا معاملہ تیرے سپرد کیا ، فیصلہ تیرے سپرد کیا ، پس میری اگلی پچھلی خطائیں معاف کر ۔ وہ بھی جو میں نے چھپ کر کی ہیں اور وہ بھی جو کھل کر کی ہیں تو ہی سب سے پہلے ہے اور تو ہی سب سے بعد میں ہے ، صرف تو ہی معبود ہے اور تیرے سوا کوئی معبو د نہیں ۔
':'Telah menceritakan kepada kami Abdullah bin Muhammad telah menceritakan kepada kami Sufyan saya mendengar Sulaiman bin Abu Muslim dari Thawus dari Ibnu Abbas bahwa; 'Apabila Nabi shallallahu 'alaihi wasallam hendak bangun Tahajjud pada malam hari beliau membaca: 'ALAAHUMA LAKAL HAMDU ANTA NUURUSSAMAWAATI WAL ARDH WAMAN FIIHINNA WALAKAL HAMDU ANTA QAYYIMUSSAWAATI WAL ARDH WAMAN FIIHINNA WALAKAL HAMDU ANTAL HAQQU WAWA'DUKA HAQQ WAQAULUKA HAQQ WALIQAA'UKA HAQQ WALJANNATU HAQQ WANNAARU HAQQ WASSAA'ATU HAQQ WANNABIYUUN HAQQ WAMUHAMMADUN HAQQ. ALLAAHUMMA LAKA ASLAMTU WABIKA AAMANTU WAILAIKA TAWAKKALTU WAILAIKA ANABTU WABIKA KHAASHAMTU WAILAIKA HAAKAMTU FAHGHFIRLII MA QADDAMMTU WAMAA AKHKHARTU WAMA ASRARTU WAMAA A'LANTU ANTAL MUQADDIM WA ANTAL MU`AKHIR LAA-ILAAHA ILLAA ANTA -atau- LAA ILAAHA ILLA GHAIRUKA (Ya Allah bagi-Mu lah segala puji Engkau cahaya langit dan bumi dan sesuatu yang berada di antara keduanya bagiMu segala puji Engkau adalah pemelihara langit dan bumi dan siapa saja yang menghuninya Engkau adalah benar dan janji-Mu benar firman-Mu benar pertemuan dengan-Mu benar surga-Mu benar neraka-Mu benar kiamat benar para nabi benar dan Muhammad adalah benar. Ya Allah kepada-Mu aku berserah kepada-Mu aku beriman kepada-Mu aku bertawakkal kepada-Mu aku menyandarkan diri karena-Mu aku memusuhi dan kepada-Mu aku meminta penghakiman maka ampunilah bagiku apa yang telah aku perbuat dan apa yang belum aku lakukan apa yang aku lakukan secara sembunyi-sembunyi dan apa yang aku lakukan secara terang-terangan Engkaulah Dzat Yang Maha terdahulu dan Engkaulah Dzat Yang Maha terakhir tiada sesembahan yang hak selain Engkau atau tiada sesembahan selain Engkau.''