باب قول الله تعالى: {وصل عليهم} [التوبة: 103] ومن خص أخاه بالدعاء دون نفسه
5998 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ مَوْلَى سَلَمَةَ ، حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ الأَكْوَعِ ، قَالَ : خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى خَيْبَرَ ، قَالَ رَجُلٌ مِنَ القَوْمِ : أَيَا عَامِرُ لَوْ أَسْمَعْتَنَا مِنْ هُنَيْهَاتِكَ ، فَنَزَلَ يَحْدُو بِهِمْ يُذَكِّرُ : تَاللَّهِ لَوْلاَ اللَّهُ مَا اهْتَدَيْنَا وَذَكَرَ شِعْرًا غَيْرَ هَذَا ، وَلَكِنِّي لَمْ أَحْفَظْهُ ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : مَنْ هَذَا السَّائِقُ قَالُوا : عَامِرُ بْنُ الأَكْوَعِ ، قَالَ : يَرْحَمُهُ اللَّهُ وَقَالَ رَجُلٌ مِنَ القَوْمِ : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، لَوْلاَ مَتَّعْتَنَا بِهِ ، فَلَمَّا صَافَّ القَوْمَ قَاتَلُوهُمْ ، فَأُصِيبَ عَامِرٌ بِقَائِمَةِ سَيْفِ نَفْسِهِ فَمَاتَ ، فَلَمَّا أَمْسَوْا أَوْقَدُوا نَارًا كَثِيرَةً ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : مَا هَذِهِ النَّارُ ، عَلَى أَيِّ شَيْءٍ تُوقِدُونَ قَالُوا : عَلَى حُمُرٍ إِنْسِيَّةٍ ، فَقَالَ : أَهْرِيقُوا مَا فِيهَا وَكَسِّرُوهَا قَالَ رَجُلٌ : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، أَلاَ نُهَرِيقُ مَا فِيهَا وَنَغْسِلُهَا ؟ قَالَ : أَوْ ذَاكَ |
We went out with the Prophet (ﷺ) to Khaibar. A man among the people said, O 'Amir! Will you please recite to us some of your poetic verses? So 'Amir got down and started chanting among them, saying, By Allah! Had it not been for Allah, we would not have been guided. 'Amir also said other poetic verses which I do not remember. Allah's Messenger (ﷺ) said, Who is this (camel) driver? The people said, He is 'Amir bin Al-Akwa`, He said, May Allah bestow His Mercy on him. A man from the People said, O Allah's Messenger (ﷺ)! Would that you let us enjoy his company longer. When the people (Muslims) lined up, the battle started, and 'Amir was struck with his own sword (by chance) by himself and died. In the evening, the people made a large number of fires (for cooking meals). Allah's Apostle said, What is this fire? What are you making the fire for? They said, For cooking the meat of donkeys. He said, Throw away what is in the pots and break the pots! A man said, O Allah's Prophet! May we throw away what is in them and wash them? He said, Never mind, you may do so. (See Hadith No. 509, Vol. 5).
":"ہم سے مسدد نے بیان کیا ، کہا ہم سے یحییٰ بن سعید قطان نے بیان کیا ، ان سے مسلم کے مولیٰ یزید بن ابی عبیدہ نے اور ان سے سلمہ بن الاکوع رضی اللہ عنہ نے بیان کیاکہہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ خیبر گئے ( راستہ میں ) مسلمانوں میں سے کسی شخص نے کہا عامر ! اپنی حدی سناؤ ۔ وہ حدی پڑھنے لگے اور کہنے لگے ۔ ” خدا کی قسم اگر اللہ نہ ہوتا تو ہم ہدایت نہ پاتے “ اس کے علاوہ دوسرے اشعاربھی انہوں نے پڑھے مجھے وہ یاد نہیں ہیں ۔ ( اونٹ حدی سن کر تیز چلنے لگے تو ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ سواریوں کو کون ہنکا رہا ہے ، لوگوں نے کہا کہ عامر بن اکوع ہیں ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ اس پر رحم کرے ۔ مسلمانوں میں سے ایک شخص نے عرض کیا یا رسول اللہ ! کاش ابھی آپ ان سے ہمیں اور فائدہ اٹھانے دیتے ۔ پھر جب صف بندی ہوئی تو مسلمانوں نے کافروں سے جنگ کی اور حضرت عامر رضی اللہ عنہ کی تلوار چھوٹی تھی جو خود ان کے پاؤں پر لگ گئی اور ان کی موت ہو گئی ۔ شام ہوئی تو لوگوں نے جگہ جگہ آگ جلائی ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا یہ آگ کیسی ہے ، اسے کیوں جلایا گیا ہے ؟ صحابہ نے کہا کہ پالتو گدھوں ( کا گوشت پکانے ) کے لئے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو کچھ ہانڈیوں میں گوشت ہے اسے پھینک دو اور ہانڈیوں کو توڑ دو ۔ ایک صحابی نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ ! اجازت ہو تو ایسا کیوں نہ کر لیں کہ ہانڈیوں میں جو کچھ ہے اسے پھینک دیں اور ہانڈیوں کو دھو لیں ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اچھا یہی کر لو ۔
':'Telah menceritakan kepada kami Musaddad telah menceritakan kepada kami Yahya dari Yazid bin Abu 'Ubaid bekas budak Salamah telah menceritakan kepada kami Salamah bin Al Akwa' dia berkata; 'Kami pernah keluar bersama Nabi shallallahu 'alaihi wasallam menuju Khaibar seorang anggota pasukan dari suatu Kaum berkata; 'Wahai 'Amir tidakkah kamu mau memperdengarkan kepada kami sajak-sajakmu? ' Kemudian 'Amir turun sambil menghalau unta dan berkata; 'Demi Allah kalau bukan karena Allah maka tidaklah kami akan mendapat petunjuk kemudian Salamah menyebutkan sajak-sajak tersebut akan tetapi aku tidak hafal maka Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam bertanya: 'Siapakah orang yang menghalau unta tadi? ' Mereka menjawab; 'Amir bin Al Akwa'.' Beliau bersabda: 'Semoga Allah merahmatinya.' Lalu seorang anggota pasukan bertanya; 'Alangkah baiknya sekiranya anda menyuruhnya supaya menghibur kami terus.' Ketika pasukan saling berhadapan maka mereka saling menyerang ternyata Amir terkena pedangnya sendiri hingga menyebabkan dirinya meninggal. Setelah hari mulai petang mereka mulai menyalakan api maka Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam bertanya: 'Nyala api apakah itu? Dan untuk apakah mereka menyalakan api? ' Mereka menjawab; 'Untuk memasak daging keledai jinak.' Maka beliau bersabda: 'Tumpahkanlah dan pecahkanlah.' Lantas ada seorang laki-laki berkata; 'Wahai Rasulullah tidakkah kami tumpahkan kemudian kami mencucinya? ' Beliau menjawab: 'Atau seperti itu.''
5999 حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَمْرٍو هُوَ ابْنُ مُرَّةَ ، سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي أَوْفَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا : كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَتَاهُ رَجُلٌ بِصَدَقَةٍ قَالَ : اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى آلِ فُلاَنٍ فَأَتَاهُ أَبِي فَقَالَ : اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى آلِ أَبِي أَوْفَى |
Whenever a man brought his alms to the Prophet, the Prophet (ﷺ) would say, O Allah! Bestow Your Blessing upon the family of so-and-so. When my father came to him (with his alms), he said, O Allah! Bestow Your Blessings upon the family of Abi `Aufa.
":"ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے عمرو بن مرہ نے ، کہا میں نے عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہما سے سنا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اگر کوئی شخص صدقہ لاتا تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے کہ اے اللہ ! فلاں کی آل اولاد پر اپنی رحمتیں نازل فرما ۔ میرے والد صدقہ لائے تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے اللہ ! ابی اوفی ٰ کی آل اولاد پر رحمتیں نازل فرما ۔
':'Telah menceritakan kepada kami Muslim telah menceritakan kepada kami Syu'bah dari 'Amru yaitu Ibnu Murrah saya mendengar Ibnu Abu Aufa radliallahu 'anhuma; 'Apabila seseorang memberikan sedekah kepada Nabi shallallahu 'alaihi wasallam maka beliau akan berdo'a: 'ALLAHUMMA SHALLI 'ALAA AALI FULAN (Ya Allah berikanlah kesejahteraan kepada keluarga fulan).' Tidak lama kemudian ayahku memberikan (sedekah) kepada beliau lalu beliau bersabda: 'ALLAHUMMA SHALLI 'ALAA AALI ABI AUFA (Ya Allah limpahkanlah kesejahteraan kepada keluarga Abu Aufa) '.''
6000 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ ، عَنْ قَيْسٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ جَرِيرًا ، قَالَ : قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : أَلاَ تُرِيحُنِي مِنْ ذِي الخَلَصَةِ وَهُوَ نُصُبٌ كَانُوا يَعْبُدُونَهُ ، يُسَمَّى الكَعْبَةَ اليَمَانِيَةَ ، قُلْتُ : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، إِنِّي رَجُلٌ لاَ أَثْبُتُ عَلَى الخَيْلِ ، فَصَكَّ فِي صَدْرِي ، فَقَالَ : اللَّهُمَّ ثَبِّتْهُ ، وَاجْعَلْهُ هَادِيًا مَهْدِيًّا قَالَ : فَخَرَجْتُ فِي خَمْسِينَ فَارِسًا مِنْ أَحْمَسَ مِنْ قَوْمِي ، وَرُبَّمَا قَالَ سُفْيَانُ : فَانْطَلَقْتُ فِي عُصْبَةٍ مِنْ قَوْمِي فَأَتَيْتُهَا فَأَحْرَقْتُهَا ، ثُمَّ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، وَاللَّهِ مَا أَتَيْتُكَ حَتَّى تَرَكْتُهَا مِثْلَ الجَمَلِ الأَجْرَبِ ، فَدَعَا لِأَحْمَسَ وَخَيْلِهَا |
Allah's Messenger (ﷺ) said to me. Will you relieve me from Dhi-al-Khalasa? Dhi-al-Khalasa was an idol which the people used to worship and it was called Al-Ka`ba al Yamaniyya. I said, O Allah's Messenger (ﷺ) I am a man who can't sit firm on horses. So he stroked my chest (with his hand) and said, O Allah! Make him firm and make him a guiding and well-guided man. So I went out with fifty (men) from my tribe of Ahrnas. (The sub-narrator, Sufyan, quoting Jarir, perhaps said, I went out with a group of men from my nation.) and came to Dhi-al-Khalasa and burnt it, and then came to the Prophet (ﷺ) and said, O Allah's Messenger (ﷺ)! I have not come to you till I left it like a camel with a skin disease. The Prophet then invoked good upon Ahmas and their cavalry (fighters).
":"ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ، ان سے اسماعیل بن ابی خالد نے ، ان سے قیس نے کہ میں نے جریر بن عبداللہ بجلی سے سنا کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کوئی ایسا مرد مجاہد ہے جو مجھ کو ذی الخلصہ بت سے آرام پہنچائے وہ ایک بت تھا جس کو جاہلیت میں لوگ پوجاکرتے تھے اور اس کو کعبہ کہا کرتے تھے ۔ میں نے کہا یا رسول اللہ ! اس خدمت کے لئے میں تیار ہوں لیکن میں گھوڑے پر ٹھیک جم کر بیٹھ نہیں سکتا ہوں آپ نے میرے سینہ پر ہاتھ مبارک پھیر کر دعا فرمائی کہ اے اللہ ! اسے ثابت قدمی عطا فرما اور اس کو ہدایت کرنے والا اور نور ہدایت پانے والا بنا ۔ جریر نے کہا کہ پھر میں اپنی قوم احمس کے پچاس آدمی لے کر نکلا اور ابی سفیان نے یوں نقل کیا کہ میں اپنی قوم کی ایک جماعت لے کر نکلا اور میں وہاں گیا اور اسے جلا دیا پھر میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور میں نے کہا اے اللہ کے رسول ! اللہ کی قسم میں آپ کے پاس نہیں آیاجب تک میں نے اسے جلے ہوئے خارش زدہ اونٹ کی طرح سیاہ نہ کر دیا ۔ پس آپ نے قبیلہ احمس اور اس کے گھوڑوں کے لئے دعا فرمائی ۔
':'Telah menceritakan kepada kami Ali bin Abdullah telah menceritakan kepada kami Sufyan dari Isma'il dari Qais dia berkata; saya mendengar Jarir berkata; Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam bersabda kepadaku: 'Bisakah kamu membuat aku dapat beristirahat dari urusan Dzul Khalashah'. Maksud beliau adalah patung yang disembah yang dinamakan Ka'bah Al Yamaniyah. Lalu aku berkata; 'Wahai Rasulullah sesungguhnya aku tidak ahli dalam menunggang kuda.' Akhirnya Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam menepuk dadaku dan berdo'a: 'Ya Allah mantapkanlah dia dan jadikanlah dia seorang pemberi petunjuk yang lurus.' Jarir berkata; 'Lalu aku berangkat bersama lima pengunggang kuda yang ulung dari kaumku.' Dan sepertinya Sufyan mengatakan; 'Lalu aku berangkat bersama beberapa orang dari kaumku lalu aku datangi tempat tersebut dan aku membakarnya setelah itu aku menemui Nabi shallallahu 'alaihi wasallam dan berkata; 'Wahai Rasulullah demi Allah tidaklah aku menemui anda melainkan aku telah meninggalkan mereka (para penyembah Dzul Khalashah) kecuali seolah-olah mereka seperti unta yang penyakitan (sebutan untuk kehancuran rumah tersebut karena telah dibakar). Lalu beliau mendo'akan keberkahan untuk pasukan beserta kudanya.''
6001 حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ الرَّبِيعِ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ قَتَادَةَ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَنَسًا ، قَالَ : قَالَتْ أُمُّ سُلَيْمٍ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : أَنَسٌ خَادِمُكَ ، قَالَ : اللَّهُمَّ أَكْثِرْ مَالَهُ ، وَوَلَدَهُ ، وَبَارِكْ لَهُ فِيمَا أَعْطَيْتَهُ |
Um Sulaim said to the Prophet (ﷺ) Anas is your servant. The Prophet (ﷺ) said, O Allah! increase his wealth and offspring, and bless (for him) what ever you give him.
":"ہم سے سعید بن ربیع نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے قتادہ نے کہا کہ میں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے سنا ، کہا کہ ام سلیم رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہانس آپ کا خادم ہے اس کے حق میں دعا فرمائیے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی اللهم أكثر ماله وولده ، وبارك له فيما أعطيته یا اللہ ! اس کے مال واولاد کوزیادہ کر اور جو کچھ تو نے اسے دیا ہے ، اس میں اسے برکت عطا فرمائیو ۔
':'Telah menceritakan kepada kami Sa'id bin Rabi' telah menceritakan kepada kami Syu'bah dari Qatadah dia berkata; saya mendengar Anas berkata; Ummu Sulaim pernah berkata kepada Nabi shallallahu 'alaihi wasallam; '(Do'akanlah) pelayan engkau yaitu Anas.' Beliau bersabda: 'Ya Allah karuniailah ia harta dan anak yang banyak dan berkahilah apa yang telah Engkau berikan kepadanya.''
6002 حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ ، عَنْ هِشَامٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا ، قَالَتْ : سَمِعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا يَقْرَأُ فِي المَسْجِدِ فَقَالَ : رَحِمَهُ اللَّهُ ، لَقَدْ أَذْكَرَنِي كَذَا وَكَذَا آيَةً ، أَسْقَطْتُهَا فِي سُورَةِ كَذَا وَكَذَا |
The Prophet (ﷺ) heard a man reciting (the Qur'an) in the mosque. He said, May Allah bestow His Mercy on him, as he made me remember such and-such Verse which I had missed in such-and-such Sura.
":"ہم سے عثمان بن ابی شیبہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدہ بن سلیمان نے بیان کیا ، ان سے ہشام بن عروہ نے ، ان سے ان کے والد نے اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہرسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک صحابی کو مسجد میں قرآن پڑھتے سنا تو فرمایا اللہ اس پر رحم فرمائے اس نے مجھے فلاں فلاں آیتیں یاد دلا دیں جو میں فلاں فلاں سورتوں سے بھول گیا تھا ۔
':'Telah menceritakan kepada kami Ustman bin Abu Syaibah telah menceritakan kepada kami 'Abdah dari Hisyam dari Ayahnya dari Aisyah radliallahu 'anha dia berkata; Nabi shallallahu 'alaihi wasallam pernah mendengar seorang laki-laki membaca (Al Qur'an) di masjid lalu beliau bersabda: 'Semoga Allah merahmatinya sungguh ia telah mengingatkanku ini dan ini yaitu ayat yang aku lupa dalam surat ini dan ini.''
6003 حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ : قَسَمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَسْمًا ، فَقَالَ رَجُلٌ : إِنَّ هَذِهِ لَقِسْمَةٌ مَا أُرِيدَ بِهَا وَجْهُ اللَّهِ ، فَأَخْبَرْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَغَضِبَ ، حَتَّى رَأَيْتُ الغَضَبَ فِي وَجْهِهِ ، وَقَالَ : يَرْحَمُ اللَّهُ مُوسَى لَقَدْ أُوذِيَ بِأَكْثَرَ مِنْ هَذَا فَصَبَرَ |
The Prophet (ﷺ) divided something (among the Muslims) and distributed the shares (of the booty). A man said, This division has not been made to please Allah. When I informed the Prophet (ﷺ) about it, he became so furious that I noticed the signs of anger on his face and he then said, May Allah bestow His Mercy on Moses, for he was hurt with more than this, yet he remained patient.
":"ہم سے حفص بن عمر نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ بن حجاج نے ، کہا مجھ کو سلیمان بن مہران نے خبر دی ، انہیں ابووائل نے اور ان سے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہرسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئی چیز تقسیم فر مائی تو ایک شخص بولا کہ یہ ایسی تقسیم ہے کہ اس سے اللہ کی رضا مقصود نہیں ہے ۔ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کی خبر دی تو آپ اس پر غصہ ہوئے اور میں نے خفگی کے آثار آپ کے چہرہ مبارک پر دیکھے اور آپ نے فریا کہ اللہ مو سیٰ علیہ السلام پر رحم فرمائے ، انہیں اس سے بھی زیادہ تکلیف دی گئی ۔ لیکن انہوں نے صبرکیا ۔
':'Telah menceritakan kepada kami Hafsh bin Umar telah menceritakan kepada kami Syu'bah telah mengabarkan kepadaku Sulaiman dari Abu Wa`il dari Abdullah dia berkata; 'Suatu ketika Nabi shallallahu 'alaihi wasallam membagi-bagi suatu pembagian lalu seorang laki-laki berkata; 'Sungguh pembagian ini tidak dimaksudkan untuk mengharap ridla Allah.' Lalu aku memberitahukannya kepada Nabi shallallahu 'alaihi wasallam maka beliau marah hingga aku lihat tampak kemarahan pada wajah Beliau. Beliau lalu bersabda: 'Semoga Allah merahmati Musa karena dia disakiti lebih banyak dari ini namun dia tetap bersabar'.''