باب من جاهد نفسه في طاعة الله

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ مَنْ جَاهَدَ نَفْسَهُ فِي طَاعَةِ اللَّهِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6162 حَدَّثَنَا هُدْبَةُ بْنُ خَالِدٍ ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، قَالَ : بَيْنَمَا أَنَا رَدِيفُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، لَيْسَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ إِلَّا آخِرَةُ الرَّحْلِ ، فَقَالَ : يَا مُعَاذُ قُلْتُ : لَبَّيْكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَسَعْدَيْكَ ، ثُمَّ سَارَ سَاعَةً ، ثُمَّ قَالَ : يَا مُعَاذُ قُلْتُ : لَبَّيْكَ رَسُولَ اللَّهِ وَسَعْدَيْكَ ، ثُمَّ سَارَ سَاعَةً ، ثُمَّ قَالَ : يَا مُعَاذُ بْنَ جَبَلٍ قُلْتُ : لَبَّيْكَ رَسُولَ اللَّهِ وَسَعْدَيْكَ ، قَالَ : هَلْ تَدْرِي مَا حَقُّ اللَّهِ عَلَى عِبَادِهِ ؟ قُلْتُ : اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ ، قَالَ : حَقُّ اللَّهِ عَلَى عِبَادِهِ أَنْ يَعْبُدُوهُ وَلاَ يُشْرِكُوا بِهِ شَيْئًا ثُمَّ سَارَ سَاعَةً ، ثُمَّ قَالَ : يَا مُعَاذُ بْنَ جَبَلٍ قُلْتُ : لَبَّيْكَ رَسُولَ اللَّهِ وَسَعْدَيْكَ ، قَالَ : هَلْ تَدْرِي مَا حَقُّ العِبَادِ عَلَى اللَّهِ إِذَا فَعَلُوهُ قُلْتُ : اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ ، قَالَ : حَقُّ العِبَادِ عَلَى اللَّهِ أَنْ لاَ يُعَذِّبَهُمْ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

While I was riding behind the Prophet (ﷺ) as a companion rider and there was nothing between me and him except the back of the saddle, he said, O Mu`adh! I replied, Labbaik O Allah's Messenger (ﷺ)! And Sa`daik! He proceeded for a while and then said, O Mu`adh! I said, Labbaik and Sa`daik, O Allah's Messenger (ﷺ)! He then proceeded for another while and said, O Mu`adh bin Jabal! I replied, Labbaik, O Allah's Messenger (ﷺ), and Sa`daik! He said, Do you know what is Allah's right on His slaves? I replied, Allah and His Apostle know better. He said, Allah's right on his slaves is that they should worship Him and not worship anything besides Him. He then proceeded for a while, and again said, O Mu`adh bin Jabal! I replied. Labbaik, O Allah's Messenger (ﷺ), and Sa`daik. He said, Do you know what is (Allah's) slaves' (people's) right on Allah if they did that? I replied, Allah and His Apostle know better. He said, The right of (Allah's) slaves on Allah is that He should not punish them (if they did that).

":"ہم سے ہد بہ بن خالد نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے ہمام بن حارث نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے قتادہ نے بیان کیا ، ان سے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا اور ان سے حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ نے بیان کیاکہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سوا ری پر آپ کے پیچھے بیٹھا ہوا تھا ۔ سوا کجاوہ کے آخری حصہ کے میرے اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان کوئی چیز حائل نہیں تھی ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے معاذ ! میں نے عرض کیا لبیک وسعدیک ، یا رسول اللہ ! پھر تھوڑی دیر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم چلتے رہے پھر فرمایا اے معاذ ! میں نے عرض کیا لبیک وسعدیک یا رسول اللہ ! پھر تھوڑی دیر مزید آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم چلتے رہے ۔ پھر فرمایا اے معاذ ! میں نے عرض کیا لبیک وسعدیک یا رسول اللہ ! فرمایا ، تمہیں معلوم ہے کہ اللہ کا اپنے بندوں پر کیا حق ہے ؟ میں نے عرض کیا اللہ اور اس کے رسول کو زیادہ علم ہے ۔ فرمایا ، اللہ کا بندوں پر یہ حق ہے کہ وہ اللہ ہی کی عبادت کریں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائیں ۔ پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم تھوڑی دیر چلتے رہے اور فرمایا اے معاذبن جبل ! میں نے عرض کیا لبیک وسعدیک یا رسول اللہ ! فرمایا تمہیں معلوم ہے کہ جب بندے یہ کر لیں تو ان کا اللہ پر کیا حق ہے ؟ میں نے عرض کیا اللہ اور اس کے رسول کو زیادہ علم ہے ۔ فرمایا کہ بندوں کا اللہ پر یہ حق ہے کہ وہ انہیں عذاب نہ دے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Hudbah bin Khalid telah menceritakan kepada kami Hammam telah menceritakan kepada kami Qatadah telah menceritakan kepada kami Anas bin Malik dari Mu'adz bin Jabal radhilayyahu'anhu mengatakan ketika aku dibonceng Nabi shallallahu 'alaihi wasallam dan tidak ada penghalang antara diriku dan dia selain pelepah kayu yang diletakkan dipunggung unta beliau berseru: 'Hai Mu'adz!' 'Baik dan aku penuhi panggilanmu Ya Rasulullah ' Jawabku. Lantas beliau lanjutkan perjalanan beberapa saat dan berujar: 'Hai Mu'adz!' 'Baik dan aku penuhi panggilanmu hai Rasulullah ' Jawabku. Beliau bertanya: 'Apa hak Allah atas hamba-Nya?' Aku menjawab; 'Allah dan Rasul-Nya yang lebih tahu'. Beliau bersabda: 'Hak Allah atas hamba-Nya adalah agar mereka beribadah kepada-Nya semurni-murninya dan tidak menyekutukan-Nya dengan sesuatu apapun.' Kemudian beliau meneruskan perjalanan dan berseru; 'hai Mu'adz ' 'Baik dan aku penuhi panggilanmu hai Rasulullah ' Jawabku. Tanya beliau; 'Apa hak hamba atas Allah?' Kujawab; 'Allah dan rasul-Nya lah yang lebih tahu'. Beliau menjelaskan: 'Hak hamba atas Allah adalah agar Dia tidak menyiksa mereka.''