باب قول الله تعالى: {ألا يظن أولئك أنهم مبعوثون ليوم عظيم يوم يقوم الناس لرب العالمين} [المطففين: 5]

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى : أَلاَ يَظُنُّ أُولَئِكَ أَنَّهُمْ مَبْعُوثُونَ لِيَوْمٍ عَظِيمٍ يَوْمَ يَقُومُ النَّاسُ لِرَبِّ العَالَمِينَ وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : وَتَقَطَّعَتْ بِهِمُ الأَسْبَابُ قَالَ : الوُصُلاَتُ فِي الدُّنْيَا

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6193 حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبَانَ ، حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : { يَوْمَ يَقُومُ النَّاسُ لِرَبِّ العَالَمِينَ } قَالَ : يَقُومُ أَحَدُهُمْ فِي رَشْحِهِ إِلَى أَنْصَافِ أُذُنَيْهِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

The Prophet (ﷺ) said (regarding the Verse), A Day when all mankind will stand before the Lord of the Worlds,' (that day) they will stand, drowned in their sweat up to the middle of their ears.

":"ہم سے اسماعیل بن ابان نے بیان کیا ، کہا ہم سے عیسیٰ بن یونس نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابن عون نے بیان کیا ، ان سے نافع نے اور ان سے ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ” یوم یقوم الناس لرب العالمین “ کی تفسیر میں فرمایا کہ تم میں سے ہر کوئی سارے جہانوں کے پروردگار کے آگے کھڑا ہو گا اس حال میں کہ اس کا پسینہ کانوں کی لو تک پہنچاہوا ہو گا ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Ismail bin Abban telah menceritakan kepada kami 'Isa bin Yunus telah menceritakan kepada kami Ibnu 'Aun dari Nafi' dari Ibnu 'Umar radhilayyahu'anhuma dari Nabi shallallahu 'alaihi wasallam perihal firman Allah; 'Pada hari manusia menghadap Allah rabb semesta alam' (QS. Almuthaffifirn 4-5) sabda beliau; 'Mereka dihari itu dalam genangan keringatnya hingga pertengahan kedua telinganya.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6194 حَدَّثَنِي عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ : حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ ، عَنْ ثَوْرِ بْنِ زَيْدٍ ، عَنْ أَبِي الغَيْثِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ : أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : يَعْرَقُ النَّاسُ يَوْمَ القِيَامَةِ حَتَّى يَذْهَبَ عَرَقُهُمْ فِي الأَرْضِ سَبْعِينَ ذِرَاعًا ، وَيُلْجِمُهُمْ حَتَّى يَبْلُغَ آذَانَهُمْ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

Allah's Messenger (ﷺ) said, The people will sweat so profusely on the Day of Resurrection that their sweat will sink seventy cubits deep into the earth, and it will rise up till it reaches the people's mouths and ears.

":"مجھ سے عبدالعزیز بن عبداللہ اویسی نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ مجھ سے سلیمان بن بلال نے بیان کیا ، ان سے ثوربن زید نے بیان کیا ، ان سے ابوالغیث نے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، قیامت کے دن لوگ پسینے میں شرابور ہو جائیں گے اور حالت یہ ہو جائے گی کہ تم میں سے ہر کسی کا پسینہ زمین پر ستر ہاتھ تک پھیل جائے گا اور منہ تک پہنچ کر کانوں کو چھونے لگے گا ۔

':'Telah menceritakan kepadaku Abdul 'Aziz bin Abdullah mengatakan telah menceritakan kepadaku Sulaiman dari Tsaur bin Yazid dari Abul Ghaits dari Abu Hurairah radliallahu 'anhu bahwasanya Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam bersabda: 'Pada hari kiamat manusia berkeringat hingga keringat mereka di bumi setinggi tujuh puluh hasta dan menenggelamkan mereka hingga telinga.''