باب القصاص يوم القيامة "

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ القِصَاصِ يَوْمَ القِيَامَةِ وَهِيَ الحَاقَّةُ ؛ لِأَنَّ فِيهَا الثَّوَابَ وَحَوَاقَّ الأُمُورِ . الحَقَّةُ وَالحَاقَّةُ وَاحِدٌ ، وَالقَارِعَةُ ، وَالغَاشِيَةُ ، وَالصَّاخَّةُ ، وَالتَّغَابُنُ : غَبْنُ أَهْلِ الجَنَّةِ أَهْلَ النَّارِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6195 حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، حَدَّثَنِي شَقِيقٌ ، سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ : قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : أَوَّلُ مَا يُقْضَى بَيْنَ النَّاسِ بِالدِّمَاءِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

The Prophet (ﷺ) said, The cases which will be decided first (on the Day of Resurrection) will be the cases of blood-shedding.

":"ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا ، کہا ہم سے ہمارے والد نے بیان کیا ، کہا ہم سے اعمش نے بیان کیا ، کہا مجھ سے شقیق نے بیان کیا ، کہا میں نے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما سے سنا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سب سے پہلے جس چیز کا فیصلہ لوگوں کے درمیان ہو گا وہ ناحق خون کے بدلہ کا ہو گا ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Umar bin Hafsh telah menceritakan kepada kami Ayahku telah menceritakan kepada kami Al A'masy telah menceritakan kepadaku Syaqiq aku mendengar Abdullah radhilayyahu'anhu mengatakan; Nabi shallallahu 'alaihi wasallam bersabda: 'Yang pertama-tama diputuskan diantara manusia (dihari kiamat) adalah masalah darah.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6196 حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، قَالَ : حَدَّثَنِي مَالِكٌ ، عَنْ سَعِيدٍ المَقْبُرِيِّ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : مَنْ كَانَتْ عِنْدَهُ مَظْلِمَةٌ لِأَخِيهِ فَلْيَتَحَلَّلْهُ مِنْهَا ، فَإِنَّهُ لَيْسَ ثَمَّ دِينَارٌ وَلاَ دِرْهَمٌ ، مِنْ قَبْلِ أَنْ يُؤْخَذَ لِأَخِيهِ مِنْ حَسَنَاتِهِ ، فَإِنْ لَمْ يَكُنْ لَهُ حَسَنَاتٌ أُخِذَ مِنْ سَيِّئَاتِ أَخِيهِ فَطُرِحَتْ عَلَيْهِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

Allah's Messenger (ﷺ) said, Whoever has wronged his brother, should ask for his pardon (before his death), as (in the Hereafter) there will be neither a Dinar nor a Dirham. (He should secure pardon in this life) before some of his good deeds are taken and paid to his brother, or, if he has done no good deeds, some of the bad deeds of his brother are taken to be loaded on him (in the Hereafter).

":"ہم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے امام مالک نے بیان کیا ، ان سے سعید مقبری نے اور ان سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے اپنے کسی بھائی پر ظلم کیا ہو تو اسے چاہئے کہ اس سے ( اس دنیا میں ) معاف کرا لے ۔ اس لیے کہ آخرت میں روپے پیسے نہیں ہوں گے ۔ اس سے پہلے ( معاف کرا لے ) کہ اس کے بھائی کے لیے اس کی نیکیوں میں سے حق دلایا جائے گا اور اگر اس کے پاس نیکیاں نہ ہوں گی تو اس ( مظلوم ) بھائی کی برائیاں اس پر ڈال دی جائیں گی ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Ismail mengatakan telah menceritakan kepadaku Malik dari Sa'id Al Maqburi dari Abu Hurairah radhilayyahu'anhu bahwasanya Rasulullah Shallallahu'alaihiwasallam bersabda: 'Barangsiapa yang memiliki kezhaliman terhadap saudaranya hendaklah ia meminta dihalalkan sebab dinar dan dirham (dihari kiamat) tidak bermanfaat kezalimannya harus dibalas dengan cara kebaikannya diberikan kepada saudaranya jika ia tidak mempunyai kebaikan lagi kejahatan kawannya diambil dan dipikulkan kepadanya.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6197 حَدَّثَنِي الصَّلْتُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ : { وَنَزَعْنَا مَا فِي صُدُورِهِمْ مِنْ غِلٍّ } قَالَ : حَدَّثَنَا سَعِيدٌ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ أَبِي المُتَوَكِّلِ النَّاجِيِّ ، أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ الخُدْرِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : يَخْلُصُ المُؤْمِنُونَ مِنَ النَّارِ ، فَيُحْبَسُونَ عَلَى قَنْطَرَةٍ بَيْنَ الجَنَّةِ وَالنَّارِ ، فَيُقَصُّ لِبَعْضِهِمْ مِنْ بَعْضٍ مَظَالِمُ كَانَتْ بَيْنَهُمْ فِي الدُّنْيَا ، حَتَّى إِذَا هُذِّبُوا وَنُقُّوا أُذِنَ لَهُمْ فِي دُخُولِ الجَنَّةِ ، فَوَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ ، لَأَحَدُهُمْ أَهْدَى بِمَنْزِلِهِ فِي الجَنَّةِ مِنْهُ بِمَنْزِلِهِ كَانَ فِي الدُّنْيَا

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

Allah's Messenger (ﷺ) said, The believers, after being saved from the (Hell) Fire, will be stopped at a bridge between Paradise and Hell and mutual retaliation will be established among them regarding wrongs they have committed in the world against one another. After they are cleansed and purified (through the retaliation), they will be admitted into Paradise; and by Him in Whose Hand Muhammad's soul is, everyone of them will know his dwelling in Paradise better than he knew his dwelling in this world.

":"ہم سے صلت بن محمدنے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے یزید بن زریع نے بیان کیا اس آیت کے بارے میں و نزعنا مافی صدورہم من غل ( سورۃ الاعراف ) کہا کہ ہم سے سعید نے بیان کیا ، ان سے قتادہ نے بیان کیا ، ان سے ابوالمتوکل ناجی نے اور ان سے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، مومنین جہنم سے چھٹکارا پا جائیں گے لیکن دوزخ و جنت کے درمیان ایک پل پر انہیں روک لیا جائے گا اور پھر ایک کے دوسرے پر ان مظالم کا بدلہ لیا جائے گا جو دنیا میں ان کے درمیان آپس میں ہوئے تھے اور جب کانٹ چھانٹ کر لی جائے گی اور صفائی ہو جائے گی تب انہیں جنت میں داخل ہونے کی اجازت ملے گی ۔ پس اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی جان ہے ! جنتیوں میں سے ہر کوئی جنت میں اپنے گھر کو دنیا کے اپنے گھر کے مقابلہ میں زیادہ بہتر طریقے پر پہچان لے گا ۔

':'Telah menceritakan kepadaku Shalat bin Muhammad telah menceritakan kepada kami Yazid bin Zurai' perihal firman Allah: 'dan kami cabut kedengkian yang berada di dada mereka' (QS. Alhijr 47) ia menuturkan telah menceritakan kepada kami Sa'id dari Qatadah dari Abu Mutawakkil An Naji bahwasanya Abu sa'id Al Khudzri radhilayyahu'anhu mengatakan Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam bersabda: 'Orang mukmin selamat dari neraka kemudian dihisab diatas jembatan antara surga dan neraka sehingga kezhaliman sesama mereka di dunia diqisas satu sama lainnya sehingga jika mereka telah bersih dan suci mereka dipersilahkan masuk surga Demi Dzat yang jiwaku berada di Tangan-Nya sungguh mereka lebih kenal hunian mereka di surga daripada mereka kenal terhadap huniannya ketika di dunia.''