باب قول الله تعالى: {ومن أحياها} [المائدة: 32]

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى : وَمَنْ أَحْيَاهَا قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : مَنْ حَرَّمَ قَتْلَهَا إِلَّا بِحَقٍّ فَكَأَنَّمَا أَحْيَا النَّاسَ جَمِيعًا

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6504 حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُرَّةَ ، عَنْ مَسْرُوقٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : لاَ تُقْتَلُ نَفْسٌ إِلَّا كَانَ عَلَى ابْنِ آدَمَ الأَوَّلِ كِفْلٌ مِنْهَا

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

The Prophet (ﷺ) said, No human being is killed unjustly, but a part of responsibility for the crime is laid on the first son of Adam who invented the tradition of killing (murdering) on the earth. (It is said that he was Qabil).

":"ہم سے قبیصہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ، ان سے اعمش نے ، ان سے عبداللہ ابن مرہ نے ، ان سے مسروق نے اور ان سے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما نے کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو جان ناحق قتل کی جائے اس کے ( گناہ کا ) ایک حصہ آدم علیہ السلام کے پہلے بیٹے ( قابیل پر ) پڑتا ہے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Qabishah telah menceritakan kepada kami Sufyan dari Al A'masy dari 'Abdullah bin Murrah dari Masruq dari Abdullah radliallahu 'anhu dari Nabi Shallallahu'alaihi wasallam bersabda: 'Tidaklah seseorang membunuh melainkan anak Adam pertama (Qabil) turut menanggung dosanya.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6505 حَدَّثَنَا أَبُو الوَلِيدِ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ : وَاقِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، أَخْبَرَنِي : عَنْ أَبِيهِ : سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : لاَ تَرْجِعُوا بَعْدِي كُفَّارًا ، يَضْرِبُ بَعْضُكُمْ رِقَابَ بَعْضٍ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

The Prophet (ﷺ) said, After me (i.e. after my death), do not become disbelievers, by striking (cutting) the necks of one another.

":"ہم سے ابوالولید نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، انہیں واقد بن عبداللہ نے خبر دی ، انہوں نے کہا مجھ کو میرے والد نے اور انہوں نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے بیان کیا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میرے بعد کافر نہ بن جانا کہ تم میں سے بعض بعض کی گردن مارنے لگ جاؤ ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Abul Walid telah menceritakan kepada kami Syu'bah dengan mengatakan; telah mengabarkan kepadaku Waqid bin Abdullah dari ayahnya ia mendengar Abdullah bin Umar dari Nabi Shallallahu'alaihi Wasallam beliau bersabda: 'Janganlah kalian kembali kafir sepeninggalkau sebagian kalian memenggal sebagian lainnya.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6506 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ مُدْرِكٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا زُرْعَةَ بْنَ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ ، عَنْ جَرِيرٍ ، قَالَ : قَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الوَدَاعِ : اسْتَنْصِتِ النَّاسَ ، لاَ تَرْجِعُوا بَعْدِي كُفَّارًا يَضْرِبُ بَعْضُكُمْ رِقَابَ بَعْضٍ رَوَاهُ أَبُو بَكْرَةَ ، وَابْنُ عَبَّاسٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

The Prophet (ﷺ) said during Hajjat-al-Wada`, Let the people be quiet and listen to me. After me, do not become disbelievers, by striking (cutting) the necks of one another.

":"ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے غندر نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے علی بن مدرک نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ میں نے ابوزرعہ بن عمرو بن جریر سے سنا ، ان سے جریر بن عبداللہ بجلی رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع کے دن فرمایا ، لوگوں کو خاموش کرا دو ۔ ( پھر فرمایا ) تم میرے بعد کافر نہ بن جانا کہ تم میں سے بعض بعض کی گردن مارنے لگے ۔ اس حدیث کی روایت ابوبکر اور ابن عباس رضی اللہ عنہم نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کی ہے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Muhammad bin Basyar Telah menceritakan kepada kami Ghundar telah menceritakan kepada kami Syu'bah dari Ali bin Mudrik katanya aku mendengar Abu Zur'ah bin Amru bin Jarir dari Jarir katanya Nabi Shallallahu'alaihiwasallam pernah berujar kepadaku ketika haji wada'; 'Tolong suruhlah orang-orang diam jangan kalian sepeninggalku menjadi kafir sebagian kalian memenggal leher sebagian lain.' Juga diriwayatkan Abu Bakrah dan Ibnu Abbas dari Nabi Shallallahu'alaihiwasallam.'

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6507 حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ فِرَاسٍ ، عَنِ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : الكَبَائِرُ : الإِشْرَاكُ بِاللَّهِ ، وَعُقُوقُ الوَالِدَيْنِ ، - أَوْ قَالَ : - اليَمِينُ الغَمُوسُ شَكَّ شُعْبَةُ وَقَالَ مُعَاذٌ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ : الكَبَائِرُ : الإِشْرَاكُ بِاللَّهِ ، وَاليَمِينُ الغَمُوسُ ، وَعُقُوقُ الوَالِدَيْنِ ، أَوْ قَالَ : وَقَتْلُ النَّفْسِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

The Prophet (ﷺ) said, Al-Ka`ba'ir (the biggest sins) are: To join others (as partners) in worship with Allah, to be undutiful to one's parents, or said, to take a false oath. (The sub-narrator, Shu`ba is not sure) Mu`adh said: Shu`ba said, Al-Ka`ba'ir (the biggest sins) are: (1) Joining others as partners in worship with Allah, (2) to take a false oath (3) and to be undutiful to one's parents, or said, to murder (someone unlawfully).

":"مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے محمد بن جعفر نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے فراس نے ، ان سے شعبی نے اور ان سے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کبیرہ گناہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرانا ، والدین کی نافرمانی کرنا یا فرمایا کہ ناحق دوسرے کا مال لینے کے لیے جھوٹی قسم کھانا ہیں ۔ شک شعبہ کو تھا اور معاذ نے بیان کیا ، ان سے شعبہ نے بیان کیا ، کہا کبیرہ گناہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرانا ، کسی کا مال ناحق لینے کے لیے جھوٹی قسم کھانا اور والدین کی نافرمانی کرنا یا کہا کہ کسی کی جان لینا ۔

':'Telah menceritakan kepadaku Muhammad bin Basysyar telah menceritakan kepada kami Muhammad bin Ja'far telah menceritakan kepada kami Syu'bah dari Firas dari Asy Sya'bi dari Abdullah bin Amru dari Nabi shallallahu 'alaihi wasallam bersabda; 'Diantara dosa besar adalah menyekutukan Allah durhaka kepada orang tua -atau ia mengatakan - sumpah dusta.' Syu'bah ragu kepastian redaksinya. Dan Mu'adz mengatakan telah menceritakan kepada kami Syu'bah mengatakan; Dosa besar ialah menyekutukan Allah sumpah dusta dan durhaka kepada orang tua. Atau ia mengatakan; dan membunuh orang.'

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6508 حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي بَكْرٍ ، سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : الكَبَائِرُ . ح وحَدَّثَنَا عَمْرٌو وَهُوَ ابْنُ مَرْزُوقٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ ابْنِ أَبِي بَكْرٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : أَكْبَرُ الكَبَائِرِ : الإِشْرَاكُ بِاللَّهِ ، وَقَتْلُ النَّفْسِ ، وَعُقُوقُ الوَالِدَيْنِ ، وَقَوْلُ الزُّورِ ، - أَوْ قَالَ : وَشَهَادَةُ الزُّورِ -

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

The Prophet (ﷺ) said, The biggest of Al-Ka`ba'ir (the great sins) are (1) to join others as partners in worship with Allah, (2) to murder a human being, (3) to be undutiful to one's parents (4) and to make a false statement, or said, to give a false witness.

":"ہم سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے عبدالصمد نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے عبیداللہ بن ابی بکر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا ، انہوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے سنا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا گناہ کبیرہ ۔ اور ہم سے عمرو نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے ابوبکرنے اور ان سے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سب سے بڑے گناہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرانا ، کسی کی ناحق جان لینا ، والدین کی نافرمانی کرنا اور جھوٹ بولنا ہیں یا فرمایا کہ جھوٹی گواہی دینا ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Ishaq bin Manshur telah menceritakan kepada kami 'Abdushshamad telah menceritakan kepada kami Syu'bah telah menceritakan kepada kami 'Ubaidullah bin Abi Bakr ia mendengar Anas bin Malik radliallahu 'anhu dari Nabi shallallahu 'alaihi wasallam bersabda: 'dosa-dosa besar yaitu' -lewat jalur periwayatan lain-Telah menceritakan kepada kami 'Amru tepatnya Amru bin Marzuq telah menceritakan kepada kami Syu'bah telah menceritakan kepada kami Ibnu Abi Bakar dari Anas bin Malik radliallahu 'anhu dari Nabi shallallahu 'alaihi wasallam bersabda; 'Dosa paling besar diantara dosa besar ialah menyekutukan Allah membunuh durhaka kepada orang tua ucapan dusta ' atau beliau mengatakan; 'persaksian dusta.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6509 حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، حَدَّثَنَا حُصَيْنٌ ، حَدَّثَنَا أَبُو ظَبْيَانَ ، قَالَ : سَمِعْتُ أُسَامَةَ بْنَ زَيْدِ بْنِ حَارِثَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا ، يُحَدِّثُ قَالَ : بَعَثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الحُرَقَةِ مِنْ جُهَيْنَةَ ، قَالَ : فَصَبَّحْنَا القَوْمَ فَهَزَمْنَاهُمْ ، قَالَ : وَلَحِقْتُ أَنَا وَرَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ رَجُلًا مِنْهُمْ ، قَالَ : فَلَمَّا غَشِينَاهُ قَالَ : لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ، قَالَ : فَكَفَّ عَنْهُ الأَنْصَارِيُّ ، فَطَعَنْتُهُ بِرُمْحِي حَتَّى قَتَلْتُهُ ، قَالَ : فَلَمَّا قَدِمْنَا بَلَغَ ذَلِكَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : فَقَالَ لِي : يَا أُسَامَةُ ، أَقَتَلْتَهُ بَعْدَ مَا قَالَ لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ قَالَ : قُلْتُ : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، إِنَّمَا كَانَ مُتَعَوِّذًا ، قَالَ : أَقَتَلْتَهُ بَعْدَ مَا قَالَ لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ قَالَ : فَمَا زَالَ يُكَرِّرُهَا عَلَيَّ ، حَتَّى تَمَنَّيْتُ أَنِّي لَمْ أَكُنْ أَسْلَمْتُ قَبْلَ ذَلِكَ اليَوْمِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

Allah's Messenger (ﷺ) sent us (to fight) against Al-Huraqa (one of the sub-tribes) of Juhaina. We reached those people in the morning and defeated them. A man from the Ansar and I chased one of their men and when we attacked him, he said, None has the right to be worshipped but Allah. The Ansari refrained from killing him but I stabbed him with my spear till I killed him. When we reached (Medina), this news reached the Prophet. He said to me, O Usama! You killed him after he had said, 'None has the right to be worshipped but Allah?' I said, O Allah's Messenger (ﷺ)! He said so in order to save himself. The Prophet (ﷺ) said, You killed him after he had said, 'None has the right to be worshipped but Allah. The Prophet (ﷺ) kept on repeating that statement till I wished I had not been a Muslim before that day.

":"ہم سے عمرو بن زرارہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے ہشیم نے بیان کیا ، کہا ہم سے حصین نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابوظبیان نے بیان کیا ، کہا کہ میں نے اسامہ بن زید بن حارثہ رضی اللہ عنہما سے سنا ، انہوں نے بیان کرتے ہوئے کہا کہہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبیلہ جہینہ کی ایک شاخ کی طرح ( مہم پر ) بھیجا ۔ بیان کیا کہ پھر ہم نے ان لوگوں کو صبح کے وقت جالیا اور انہیں شکست دے دی ۔ راوی نے بیان کیا کہ میں اور قبیلہ انصار کے ایک صاحب قبیلہ جہینہ کے ایک شخص تک پہنچے اور جب ہم نے اسے گھیرلیا تو اس نے کہا ” لا الہ الا اﷲ “ انصاری صحابی نے تو ( یہ سنتے ہی ) ہاتھ روک لیا لیکن میں نے اپنے نیزے سے اسے قتل کر دیا ۔ راوی نے بیان کیا کہ جب ہم واپس آئے تو اس واقعہ کی خبر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ملی ۔ بیان کیا کہ پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا اسامہ ! کیا تم نے کلمہ لا الہ الا اﷲ کا اقرار کرنے کے بعد اسے قتل کر ڈالا ۔ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! اس نے صرف جان بچانے کے لیے اس کا اقرار کیا تھا ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر فرمایا تم نے اسے لا الہ الا اﷲ کا اقرار کرنے کے بعد قتل کر ڈالا ۔ بیان کیا کہ آنحضرت اس جملہ کو اتنی دفعہ دہراتے رہے کہ میرے دل میں یہ خواہش پیدا ہو گئی کہ کاش میں اس سے پہلے مسلمان نہ ہوا ہوتا ۔

':'Telah menceritakan kepada kami 'Amru bin Zurarah telah menceritakan kepada kami Husyaim telah menceritakan kepada kami Hushain telah menceritakan kepada kami Abu Dhibyan mengatakan aku mendengar Usamah bin Zaid bin haritsah radliallahu 'anhuma menceritakan dengan mengatakan; 'Rasulullah Shallallahu'alaihiwasallam mengutus kami ke perkampungan Hurqah di bani Juhainah. Kami menyerang mereka di pagi buta dan menjadikan mereka kocar kacir. Saya dan seorang laki-laki anshar berhasil menemukan seseorang dari mereka. Tatkala kami bisa mengepung ia tiba-tiba mengatakan; 'laa-ilaaha-illallah.' Si laki-laki anshar menahan penyerbuannya sedang aku meneruskannya hingga kubunuh orang itu. Ketika kami pulang peristiwa ini disampaikan kepada Nabi shallallahu 'alaihi wasallam sehingga beliau berujar kepadaku: 'Apakah kamu membunuhnya setelah ia mengucapkan laa-ilaaha-illallah?' Kujawab; 'betul Ya Rasulullah ia mengucapkannya hanya sekedar mencari keselamatan.' Nabi melanjutkan: 'Apakah kamu membunuhnya setelah ia mengucapkan laa-ilaaha-illallah?' Nabi berulangkali menegurku dengan ucapan ini hingga aku mengandai-andai kalaulah aku belum masuk Islam sebelum itu.'

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6510 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ ، عَنْ أَبِي الخَيْرِ ، عَنْ الصُّنَابِحِيِّ ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، قَالَ : إِنِّي مِنَ النُّقَبَاءِ الَّذِينَ بَايَعُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، بَايَعْنَاهُ عَلَى أَنْ لاَ نُشْرِكَ بِاللَّهِ شَيْئًا ، وَلاَ نَسْرِقَ ، وَلاَ نَزْنِيَ ، وَلاَ نَقْتُلَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ ، وَلاَ نَنْتَهِبَ ، وَلاَ نَعْصِيَ ، بِالْجَنَّةِ إِنْ فَعَلْنَا ذَلِكَ ، فَإِنْ غَشِينَا مِنْ ذَلِكَ شَيْئًا ، كَانَ قَضَاءُ ذَلِكَ إِلَى اللَّهِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

I was among those Naqibs (selected leaders) who gave the Pledge of allegiance to Allah's Messenger (ﷺ). We gave the oath of allegiance, that we would not join partners in worship besides Allah, would not steal, would not commit illegal sexual intercourse, would not kill a life which Allah has forbidden, would not commit robbery, would not disobey (Allah and His Apostle), and if we fulfilled this pledge we would have Paradise, but if we committed any one of these (sins), then our case will be decided by Allah.

":"ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا ، کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا ، کہا ہم سے یزید نے بیان کیا ، ان سے ابوالخیر نے ، ان سے صنابحی نے اور ان سے عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہمیں ان نقیبوں میں سے تھا جنہوں نے ( منیٰ میں لیلۃالعقبہ کے موقع پر ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی تھی ۔ ہم نے اس کی بیعت ( عہد ) کی تھی کہ ہم اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہرائیں گے ، ہم چوری نہیں کریں گے ، زنا نہیں کریں گے ، کسی کی ناحق جان نہیں لیں گے جو اللہ نے حرام کی ہے ، ہم لوٹ مار نہیں کریں گے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی نہیں کریں گے اور یہ کہ اگر ہم نے اس پر عمل کیا تو ہمیں جنت ملے گی اور اگر ہم نے ان میں سے کسی طرح کا گناہ کیا تو اس کا فیصلہ اللہ تبارک و تعالیٰ کے یہاں ہو گا ۔

':'Telah menceritakan kepada kami 'Abdullah bin Yusuf telah menceritakan kepada kami Al Laits telah menceritakan kepada kami Yazid dari Abul khair dari Ash Shunabihi dari 'Ubadah bin Ash Shamit radliallahu 'anhu mengatakan; 'Saya diantara pemuka masyarakat yang berbait kepada Rasulullah Shallallahu'alaihiwasallam kami berbaiat kepadanya untuk tidak menyekutukan Allah dengan sesuatu apapun tidak mencuri tidak berzina dan tidak membunuh jiwa yang Allah haramkan tidak merampok kami memperoleh surga jika melakukan janji setia ini namun jika melanggar satu perkara itu keputusannya terserah Allah.''

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6511 حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ ، حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : مَنْ حَمَلَ عَلَيْنَا السِّلاَحَ فَلَيْسَ مِنَّا رَوَاهُ أَبُو مُوسَى ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

The Prophet (ﷺ) said, Whoever carries arms against us, is not from us.

":"ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے جویریہ نے بیان کیا ، ان سے نافع نے بیان کیا اور ان سے عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے ہم پر ہتھیار اٹھایا وہ ہم میں سے نہیں ہے ۔ حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ حدیث روایت کی ہے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Musa bin Ismail telah menceritakan kepada kami Juwairiyah dari Nafi' dari Abdullah bin Umar radliallahu 'anhuma dari Nabi shallallahu 'alaihi wasallam bersabda; 'Barangsiapa yang menghunuskan kepada kami maka bukan golongan kami.' Abu Musa meriwayatkannya dari Nabi shallallahu 'alaihi wasallam.'

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6512 حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ المُبَارَكِ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ ، وَيُونُسُ ، عَنِ الحَسَنِ ، عَنِ الأَحْنَفِ بْنِ قَيْسٍ ، قَالَ : ذَهَبْتُ لِأَنْصُرَ هَذَا الرَّجُلَ ، فَلَقِيَنِي أَبُو بَكْرَةَ ، فَقَالَ : أَيْنَ تُرِيدُ ؟ قُلْتُ : أَنْصُرُ هَذَا الرَّجُلَ ، قَالَ : ارْجِعْ ، فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ : إِذَا التَقَى المُسْلِمَانِ بِسَيْفَيْهِمَا فَالقَاتِلُ وَالمَقْتُولُ فِي النَّارِ قُلْتُ : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، هَذَا القَاتِلُ ، فَمَا بَالُ المَقْتُولِ ؟ قَالَ : إِنَّهُ كَانَ حَرِيصًا عَلَى قَتْلِ صَاحِبِهِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

I went to help that man (i.e., `Ali), and on the way I met Abu Bakra who asked me, Where are you going? I replied, I am going to help that man. He said, Go back, for I heard Allah's Messenger (ﷺ) saying, 'If two Muslims meet each other with their swords then (both) the killer and the killed one are in the (Hell) Fire.' I said, 'O Allah's Messenger (ﷺ)! It is alright for the killer, but what about the killed one?' He said, 'The killed one was eager to kill his opponent.

":"ہم سے عبدالرحمٰن بن المبارک نے بیان کیا ، کہا ہم سے حماد بن زید نے ، کہا ہم سے ایوب اور یونس نے ، ان سے امام حسن بصری نے ، ان سے احنف بن قیس نے کہمیں ان صاحب ( علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ ) کی جنگ جمل میں مدد کے لیے تیار تھا کہ ابوبکرہ رضی اللہ عنہ سے میری ملاقات ہوئی ۔ انہوں نے پوچھا ، کہا کا ارادہ ہے ؟ میں نے کہا کہ ان صاحب کی مدد کے لیے جانا چاہتا ہوں ۔ انہوں نے فرمایا کہ واپس چلے جاؤ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ جب دو مسلمان تلوار کھینچ کر ایک دوسرے سے بھڑ جائیں تو قاتل اور مقتول دونوں دوزخ میں جاتے ہیں ۔ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ایک تو قاتل تھا لیکن مقتول کو سزا کیوں ملے گی ؟ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ بھی اپنے قاتل کے قتل پر آمادہ تھا ۔

':'Telah menceritakan kepada kami 'Abdurrahman bin Mubarak telah menceritakan kepada kami Hammad bin Zaid telah menceritakan kepada kami Ayyub dan Yunus dari Al Hasan dari Al Ahnaf bin Qais mengatakan; 'aku berangkat untuk membantu lelaki ini (di tengah perjalanan) Abu Bakrah memergokiku dan bertanya; 'mau kemana kau? ' Saya menjawab; 'untuk menolong orang ini.' Abu Bakrah berkata; Pulang saja kamu. Sebab aku mendengar Rasulullah Shallallahu'alaihiwasallam bersabda: 'Jika dua orang muslim bertemu dengan menghunuskan pedangnya maka si pembunuh dan yang dibunuh sama-sama di neraka.' Saya bertanya; 'Ya Rasulullah saya maklum terhadap si pembunuh lantas apa dosa yang dibunuh? ' Nabi menjawab: 'sesungguhnya dia juga berkeinginan keras membunuh kawannya.''