باب قول الله تعالى: {لا تحرك به لسانك} [القيامة: 16]،

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى : لاَ تُحَرِّكْ بِهِ لِسَانَكَ ، وَفِعْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ يُنْزَلُ عَلَيْهِ الوَحْيُ وَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ : عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : قَالَ اللَّهُ تَعَالَى : أَنَا مَعَ عَبْدِي حَيْثُمَا ذَكَرَنِي وَتَحَرَّكَتْ بِي شَفَتَاهُ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

7126 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ ، عَنْ مُوسَى بْنِ أَبِي عَائِشَةَ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي قَوْلِهِ تَعَالَى : { لاَ تُحَرِّكْ بِهِ لِسَانَكَ } ، قَالَ : كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَالِجُ مِنَ التَّنْزِيلِ شِدَّةً ، وَكَانَ يُحَرِّكُ شَفَتَيْهِ - فَقَالَ لِي ابْنُ عَبَّاسٍ : فَأَنَا أُحَرِّكُهُمَا لَكَ كَمَا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحَرِّكُهُمَا ، فَقَالَ سَعِيدٌ : أَنَا أُحَرِّكُهُمَا كَمَا كَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ يُحَرِّكُهُمَا ، فَحَرَّكَ شَفَتَيْهِ - فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ : { لاَ تُحَرِّكْ بِهِ لِسَانَكَ لِتَعْجَلَ بِهِ إِنَّ عَلَيْنَا جَمْعَهُ وَقُرْآنَهُ } ، قَالَ : جَمْعُهُ فِي صَدْرِكَ ثُمَّ تَقْرَؤُهُ ، { فَإِذَا قَرَأْنَاهُ فَاتَّبِعْ قُرْآنَهُ } قَالَ : فَاسْتَمِعْ لَهُ وَأَنْصِتْ ، ثُمَّ إِنَّ عَلَيْنَا أَنْ تَقْرَأَهُ ، قَالَ : فَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَتَاهُ جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلاَمُ اسْتَمَعَ ، فَإِذَا انْطَلَقَ جِبْرِيلُ قَرَأَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَمَا أَقْرَأَهُ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

Sa`id bin Jubair reported from Ibn `Abbas (regarding the explanation of the Verse: 'Do not move your tongue concerning (the Qur'an) to make haste therewith) . He said, The Prophet (ﷺ) used to undergo great difficulty in receiving the Divine Inspiration and used to move his lips.' Ibn `Abbas said (to Sa`id), I move them (my lips) as Allah's Messenger (ﷺ) used to move his lips. And Sa`id said (to me), I move my lips as I saw Ibn `Abbas moving his lips, and then he moved his lips. So Allah revealed:-- '(O Muhammad!) Do not move your tongue concerning (the Qur'an) to make haste therewith. It is for Us to collect it and give you (O Muhammad) the ability to recite it. (i.e., to collect it in your chest and then you recite it).' (75.16-17) But when We have recited it, to you (O Muhammad through Gabriel) then follow you its recital.' (75.18) This means, You should listen to it and keep quiet and then it is upon Us to make you recite it. The narrator added, So Allah's Messenger (ﷺ) used to listen whenever Gabriel came to him, and when Gabriel left, the Prophet (ﷺ) would recite the Qur'an as Gabriel had recited it to him.

":"ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے ابو عوانہ نے بیان کیا ‘ ان سے موسیٰ ابن ابی عائشہ نے ‘ ان سے سعید بن جبیر نے اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نےسورۃ القیامہ میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ” لاتحرک بہ لسانک “ کے متعلق کہ وحی نازل ہوتی ہے تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر اس کا بہت بار پڑتا ہے اور آپ اپنے ہونٹ ہلاتے ۔ مجھ سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ میں تمہیں ہلا کے دکھا تا ہوں جس طرح آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہلاتے تھے ۔ سعید نے کہا کہ جس طرح ابن عباس رضی اللہ عنہما ہونٹ ہلا کر دکھا تے تھے ‘ میں تمہارے سامنے اسی طرح ہلا تا ہوں ۔ چنانچہ انہوں نے اپنے ہونٹ ہلائے ۔ ( ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ ) اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی کہ ” لا تحرک بہ لسانک لتعجل بہ ان علینا جمعہ وقرانہ “ یعنی تمہارے سینے میں قرآن کا جما دینا اور اس کو پڑھا دینا ہمارا کام ہے جب ہم ( جبرائیل علیہ السلام کی زبان پر ) اس کو پڑھ چکیں اس وقت تم اس کے پڑھنے کی پیروی کرو ۔ مطلب یہ ہے کہ جبرائیل علیہ السلام کے پڑھتے وقت کان لگا کر سنتے رہو اور خاموش رہو ‘ یہ ہمارا ذمہ ہے ہم تم سے ویسا ہی پڑھوا دیں گے ۔ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ اس آیت کے اتر نے کے بعد جب حضرت جبرائیل علیہ السلام آتے ( قرآن ) سناتے ) تو آپ کان لگا کر سنتے ۔ جب جبرائیل علیہ السلام چلے جاتے تو آپ لوگوں کو اسی طرح پڑھ کر سنا دیتے جیسے جبرائیل علیہ السلام نے آپ کو پڑھ کر سنایا تھا ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Abul Yaman telah mengabarkan kepada kami Syu'aib dari Azzuhri telah mengabarkan kepadaku 'Ubaidullah bin Abdullah bahwa Abdullah bin Abbas berkata 'Wahai segenap muslimin bagaimana kalian bertanya ahli kitab tentang sesuatu sedang kitab kalian yang Allah turunkan kepada nabi kalian shallallahu 'alaihi wasallam adalah berita paling baru tentang Allah yang tidak dicampuri oleh sesutu apapun dan Allah telah menceritakan kepada kalian bahwa ahli kitab mengubah-ubah kitab Allah dan merubah-rubahnya. Setelah itu mereka tulis kitab-kitab Allah dengan tangannya dan mereka katakan 'Ini dari Allah' yang demikian untuk mereka beli dengan harga yang sedikit tidakkah ilmu yang datang kepada kalian melarang kalian bertanya kepada mereka? Tidak demi Allah tidak akan kami lihat salah seorang di antara mereka bertanya kalian tentang yang diturunkan kepada kalian.''