باب: كيف الحشر
6184 حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ ، عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : يُحْشَرُ النَّاسُ عَلَى ثَلاَثِ طَرَائِقَ : رَاغِبِينَ رَاهِبِينَ ، وَاثْنَانِ عَلَى بَعِيرٍ ، وَثَلاَثَةٌ عَلَى بَعِيرٍ ، وَأَرْبَعَةٌ عَلَى بَعِيرٍ ، وَعَشَرَةٌ عَلَى بَعِيرٍ ، وَيَحْشُرُ بَقِيَّتَهُمُ النَّارُ ، تَقِيلُ مَعَهُمْ حَيْثُ قَالُوا ، وَتَبِيتُ مَعَهُمْ حَيْثُ بَاتُوا ، وَتُصْبِحُ مَعَهُمْ حَيْثُ أَصْبَحُوا ، وَتُمْسِي مَعَهُمْ حَيْثُ أَمْسَوْا |
The Prophet (ﷺ) said, The people will be gathered in three ways: (The first way will be of) those who will wish or have a hope (for Paradise) and will have a fear (of punishment), (The second batch will be those who will gather) riding two on a camel or three on a camel or ten on a camel. (The third batch) the rest of the people will be urged to gather by the Fire which will accompany them at the time of their afternoon nap and stay with them where they will spend the night, and will be with them in the morning wherever they may be then, and will be with them in the afternoon wherever they may be then.
":"ہم سے معلیٰ بن اسد نے بیان کیا ، کہا ہم سے وہیب بن خالد نے بیان کیا ، ان سے عبداللہ بن طاؤس نے ، ان سے ان کے اولد طاؤس نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” لوگوں کا حشرتین فرقوں میں ہو گا ( ایک فرقہ والے ) لوگ رغبت کرنے نیز ڈرنے والے ہوں گے ۔ ( دوسرا فرقہ ایسے لوگوں کا ہو گا کہ ) ایک اونٹ پر دو آدمی سوار ہوں گے کسی اونٹ پر تین ہوں گے ، کسی اونٹ پرچار ہوں گے اور کسی پر دس ہوں گے ۔ اور باقی لوگوں کو آگ جمع کرے گی ( اہل شرک کا یہ تیسرا فرقہ ہو گا ) جب وہ قیلولہ کریں گے تو آگ بھی ان کے ساتھ ٹھہری ہو گی جب وہ رات گزاریں گے تو آگ بھی ان کے ساتھ وہاں ٹھہری ہو گی جب وہ صبح کریں گے تو آگ بھی صبح کے وقت وہاں موجود ہو گی اور جب وہ شام کریں گے تو آگ بھی شام کے وقت ان کے ساتھ موجود ہو گی “ ۔
':'Telah menceritakan kepada kami Mu'alla bin Asad telah menceritakan kepada kami Wuhaib dari Ibnu Thawus dari ayahnya dari Abu Hurairah radliallahu 'anhu dari Nabi shallallahu 'alaihi wasallam bersabda: 'Manusia dikumpulkan di hari kiamat dengan tiga jalan untuk manusia yang harap-harap cemas dua jalan untuk mereka yang menunggang unta tiga jalan lagi untuk mereka yang menunggang unta empat jalan lagi untuk mereka yang menunggang unta dan sepuluh jalan lagi untuk mereka yang menunggang unta sedang sisanya disatukan oleh neraka neraka itu selalu menyertai mereka ketika mereka tidur siang tidur malam berpagi hari dan bersore hari.''
6185 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ البَغْدَادِيُّ ، حَدَّثَنَا شَيْبَانُ ، عَنْ قَتَادَةَ ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ : أَنَّ رَجُلًا قَالَ : يَا نَبِيَّ اللَّهِ ، كَيْفَ يُحْشَرُ الكَافِرُ عَلَى وَجْهِهِ ؟ قَالَ : أَلَيْسَ الَّذِي أَمْشَاهُ عَلَى الرِّجْلَيْنِ فِي الدُّنْيَا قَادِرًا عَلَى أَنْ يُمْشِيَهُ عَلَى وَجْهِهِ يَوْمَ القِيَامَةِ قَالَ قَتَادَةُ : بَلَى وَعِزَّةِ رَبِّنَا |
A man said, O Allah's Prophet! Will a Kafir (disbeliever) be gathered (driven prone) on his face? The Prophet (ﷺ) said, Is not He Who made him walk with his legs in this world, able to make him walk on his face on the Day of Resurrection? (Qatada, a sub-narrator said: Yes, (He can), by the Power of Our Lord!)
":"ہم سے عبداللہ بن محمدنے بیان کیا ، کہا ہم سے یونس بن محمد بغدادی نے بیان کیا ، کہا ہم سے شیبان نحوی نے بیان کیا ، کہا ان سے قتادہ نے ، کہا ہم سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہایک صحابی نے کہا ، اے اللہ کے نبی ! قیامت میں کافروںکو ان کے چہرے کے بل کس طرح حشر کیا جائے گا ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ ذات جس نے انہیں دنیا میں دو پاؤں پر چلایا اسے اس پر قدرت نہیں ہے کہ قیامت کے دن انہیں چہرے کے بل چلادے ۔ قتادہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ ضرور ہے ہمارے رب کی عزت کی قسم ۔ بیشک وہ منہ کے بل چلا سکتا ہے ۔
':'Telah menceritakan kepada kami Abdullah bin Muhammad telah menceritakan kepada kami Yunus bin Muhammad Al Baghdadi telah menceritakan kepada kami Syaiban dari Qatadah telah menceritakan kepada kami Anas bin malik radhilayyahu'anhu ada seseorang berujar; 'hai Nabiyullah bagaimana orang kafir dikumpulkan dengan cara ditelungkupkan (dijungkirkan) diatas wajahnya? ' Nabi menjawab: 'Bukankah Dzat yang menjadikannya bisa berjalan dengan kedua kakinya di dunia bisa menjadikannya berjalan diatas wajahnya pada hari kiamat?' 'Benar demi kekuasaan Rabb kami ' Kata Qatadah mengiyakan.'
6186 حَدَّثَنَا عَلِيٌّ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، قَالَ عَمْرٌو : سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ ، سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ ، سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ : إِنَّكُمْ مُلاَقُو اللَّهِ حُفَاةً عُرَاةً مُشَاةً غُرْلًا قَالَ سُفْيَانُ : هَذَا مِمَّا نَعُدُّ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ ، سَمِعَهُ مِنَ النَّبِيِّ |
The Prophet (ﷺ) said, You will meet Allah barefooted, naked, walking on feet, and uncircumcised.
":"ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا کہ عمرو بن دینار نے کہا کہ میں نے سعید بن جبیر سے سنا ، انہوں نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے سنا اورانہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ، آپ نے فرمایا کہ تم اللہ سے قیامت کے دن ننگے پاؤں ، ننگے بدن اور پیدل چل کر بن ختنہ ملو گے ۔ سفیان نے کہا کہ یہ حدیث ان ( نویاد دس حدیثوں ) میں سے ہے جن کے متعلق ہم سمجھتے ہیں کہ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے خود ان کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ۔
':'Telah menceritakan kepada kami Ali telah menceritakan kepada kami Sufyan Amru mengatakan; aku mendengar Sa'id bin Jubair aku mendengar Ibnu 'Abbas aku mendengar Nabi shallallahu 'alaihi wasallam bersabda; 'Kalian bertemu Allah dalam keadaan tidak beralas kaki telanjang berjalan dan tidak dikhitan.' Kata Sufyan hadits ini kami anggap Ibnu Abbas mendengarnya dari Nabi.'
6187 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا ، قَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ عَلَى المِنْبَرِ ، يَقُولُ : إِنَّكُمْ مُلاَقُو اللَّهِ حُفَاةً عُرَاةً غُرْلًا |
I heard Allah's Messenger (ﷺ) while he was delivering a sermon on a pulpit, saying, You will meet Allah barefooted, naked, and uncircumcised.
":"ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ، ان سے عمرو بن دینار نے بیان کیا ، ان سے سعید بن جبیر نے ، ان سے عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہمیں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ آپ منبر پر خطبہ میں فرما رہے تھے کہ تم اللہ تعالیٰ سے اس حال میں ملو گے کہ ننگے پاؤں ، ننگے جسم اور بغیر ختنہ ہو گے ۔
':'Telah menceritakan kepada kami Qutaibah bin Sa'id telah menceritakan kepada kami Sufyan dari 'Amru dari Sa'id bin Jubair dari Ibnu 'Abbas radhilayyahu'anhuma mengatakan; Aku mendengar Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam ketika beliau berorasi diatas minbar bersabda: 'Kalian bertemu Allah dengan tidak beralas kaki telanjang dan tidak dikhitan.''
6188 حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنِ المُغِيرَةِ بْنِ النُّعْمَانِ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : قَامَ فِينَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ ، فَقَالَ : إِنَّكُمْ مَحْشُورُونَ حُفَاةً عُرَاةً غُرْلًا : { كَمَا بَدَأْنَا أَوَّلَ خَلْقٍ نُعِيدُهُ } الآيَةَ ، وَإِنَّ أَوَّلَ الخَلاَئِقِ يُكْسَى يَوْمَ القِيَامَةِ إِبْرَاهِيمُ ، وَإِنَّهُ سَيُجَاءُ بِرِجَالٍ مِنْ أُمَّتِي فَيُؤْخَذُ بِهِمْ ذَاتَ الشِّمَالِ ، فَأَقُولُ : يَا رَبِّ أَصْحَابِي ، فَيَقُولُ : إِنَّكَ لاَ تَدْرِي مَا أَحْدَثُوا بَعْدَكَ ، فَأَقُولُ كَمَا قَالَ العَبْدُ الصَّالِحُ : { وَكُنْتُ عَلَيْهِمْ شَهِيدًا مَا دُمْتُ فِيهِمْ } - إِلَى قَوْلِهِ - { الحَكِيمُ } قَالَ : فَيُقَالُ : إِنَّهُمْ لَمْ يَزَالُوا مُرْتَدِّينَ عَلَى أَعْقَابِهِمْ |
The Prophet (ﷺ) stood up among us and addressed (saying) You will be gathered, barefooted, naked, and uncircumcised (as Allah says): 'As We began the first creation, We shall repeat it..' (21.104) And the first human being to be dressed on the Day of Resurrection will be (the Prophet) Abraham Al-Khalil. Then will be brought some men of my followers who will be taken towards the left (i.e., to the Fire), and I will say: 'O Lord! My companions whereupon Allah will say: You do not know what they did after you left them. I will then say as the pious slave, Jesus said, And I was witness over them while I dwelt amongst them..........(up to) ...the All-Wise.' (5.117-118). The narrator added: Then it will be said that those people (relegated from Islam, that is) kept on turning on their heels (deserted Islam).
":"مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، کہا ہم سے غندر نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے مغیرہ بن نعمان نے بیان کیا ، ان سے سعید بن جبیر نے ، ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں خطبہ دینے کے لیے کھڑے ہوئے اور فرمایا ، تم لوگ قیامت کے دن اس حال میں جمع کئے جاؤ گے کہ ننگے پاؤں اور ننگے جسم ہو گے ۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ” جس طرح ہم نے شروع میں پیدا کیا تھا اسی طرح لوٹادیں گے “ اور تمام مخلوقات میں سب سے پہلے جسے کپڑا پہنایا جائے گا وہ ابراہیم علیہ السلام ہوں گے اور میری امت کے بہت سے لوگ لائے جائیں گے جن کے اعمال نامے بائیں ہاتھ میں ہوں گے ۔ میں اس پر کہوں گا اے میرے رب ! یہ تو میرے ساتھی ہیں ۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا تمہیں معلوم نہیں کہ انہوں نے تمہارے بعد کیا کیا نئی نئی بدعات نکالی تھیں ۔ اس وقت میں بھی وہی کہوں گا جو نیک بندے ( عیسیٰ علیہ السلام ) نے کہا کہ یا اللہ ! میں جب تک ان میں موجود رہا اس وقت تک میں ان پر گواہ تھا ۔ ( المائدہ : 117 ، 118 ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان کیا کہ فرشتے ( مجھ سے ) کہیں گے کہ یہ لوگ ہمیشہ اپنی ایڑیوں کے بل پھرتے ہی رہے ۔ ( مرتد ہوتے رہے )
':'Telah menceritakan kepada kami Muhammad bin Basyar telah menceritakan kepada kami Ghundar telah menceritakan kepada kami Syu'bah dari Mughirah bin Nu'man dari Sa'id bin Jubair dari Ibnu'Abbas mengatakan Nabi shallallahu 'alaihi wasallam pernah berdiri di tengah-tengah kami menyampaikan orasi lantas bersabda: 'Kalian dikumpulkan dengan keadaan tidak beralas kaki telanjang dan tidak dikhitan sambil beliau mengutip firman Allah 'Sebagaimana kami menciptakan awal mula begitulah kami mengembalikannya' (QS. Anbiya' 104). Manusia pertama-tama yang diberi pakaian adalah Ibrahim 'alaihissalam dan ia didatangkan dengan beberapa orang umatku lantas mereka diseret ke sebelah kiri sehingga aku mengiba-iba; 'Ya rabbi tolong sahabatku tolong sahabatku' Namun Allah hanya menjawab; 'engkau tidak tahu apa yang mereka perbuat setelahnya'. Maka hanya kuutarakan sebagaimana ucapan seorang hamba yang shalih (maksudnya ucapan 'isa) 'Dan aku menjadi saksi mereka ketika aku berada ditengah-tengah mereka' hingga ayat 'sesungguhnya Engkau Maha Perkasa' (QS. Almaidah 118-119). Kata Ibnu 'Abbas ada berita bahwa mereka murtad di kemudian hari.'
6189 حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ حَفْصٍ ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الحَارِثِ ، حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ أَبِي صَغِيرَةَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ ، قَالَ : حَدَّثَنِي القَاسِمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ ، أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا ، قَالَتْ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : تُحْشَرُونَ حُفَاةً عُرَاةً غُرْلًا قَالَتْ عَائِشَةُ : فَقُلْتُ : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، الرِّجَالُ وَالنِّسَاءُ يَنْظُرُ بَعْضُهُمْ إِلَى بَعْضٍ ؟ فَقَالَ : الأَمْرُ أَشَدُّ مِنْ أَنْ يُهِمَّهُمْ ذَاكِ |
Allah's Messenger (ﷺ) said, The people will be gathered barefooted, naked, and uncircumcised. I said, O Allah's Messenger (ﷺ)! Will the men and the women look at each other? He said, The situation will be too hard for them to pay attention to that.
":"ہم سے قیس بن حفص نے بیان کیا ، کہا ہم سے خالد بن حارث نے بیان کیا ، کہا ہم سے حاتم بن ابی صغیرہ نے بیان کیا ، ان سے عبداللہ بن ابی ملکیہ نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے قاسم بن محمد بن ابی بکر نے بیان کیا اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عہنا نے بیان کیا کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، تم ننگے پاؤں ننگے جسم ، بلا ختنہ کے اٹھائے جاؤ گے ۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ اس پر میں نے پوچھا ، یا رسول اللہ ! تو کیا مرد عورتیں ایک دوسرے کو دیکھتے ہوں گے ؟ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس وقت معاملہ اس سے کہیں زیادہ سخت ہو گا ۔ اس خیال بھی کوئی نہیں کر سکے گا ۔
':'Telah menceritakan kepada kami Qais bin Hafsh telah menceritakan kepada kami Khalid bin Al Kharits telah menceritakan kepada kami Khatim bin Abi Shaghirah dari Abdullah bin Abi Mulaikah mengatakan telah menceritakan kepadaku Al Qasim bin Muhammad bin Abu Bakr bahwasanya 'Aisyah radhilayyahu'anhuma menuturkan Rasulullah shallallahu 'alaihi wasallam bersabda: 'Kalian dikumpulkan dengan keadaan tidak beralas kaki telanjang dan tidak beralas kaki.' 'Aisyah menyela; 'Hai Rasulullah laki-laki dan perempuan satu sama lain bisa melihat auratnya? ' Nabi menjawab: 'Kejadian ketika itu lebih dahsyat sehingga memalingkan mereka dari keinginan seperti itu.''
6190 حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ : كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ فِي قُبَّةٍ ، فَقَالَ : أَتَرْضَوْنَ أَنْ تَكُونُوا رُبُعَ أَهْلِ الجَنَّةِ قُلْنَا : نَعَمْ ، قَالَ : أَتَرْضَوْنَ أَنْ تَكُونُوا ثُلُثَ أَهْلِ الجَنَّةِ قُلْنَا : نَعَمْ ، قَالَ : أَتَرْضَوْنَ أَنْ تَكُونُوا شَطْرَ أَهْلِ الجَنَّةِ قُلْنَا : نَعَمْ ، قَالَ : وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ ، إِنِّي لَأَرْجُو أَنْ تَكُونُوا نِصْفَ أَهْلِ الجَنَّةِ ، وَذَلِكَ أَنَّ الجَنَّةَ لاَ يَدْخُلُهَا إِلَّا نَفْسٌ مُسْلِمَةٌ ، وَمَا أَنْتُمْ فِي أَهْلِ الشِّرْكِ إِلَّا كَالشَّعْرَةِ البَيْضَاءِ فِي جِلْدِ الثَّوْرِ الأَسْوَدِ ، أَوْ كَالشَّعْرَةِ السَّوْدَاءِ فِي جِلْدِ الثَّوْرِ الأَحْمَرِ |
While we were in the company of the Prophet (ﷺ) in a tent he said, ''Would it please you to be one fourth of the people of Paradise? We said, Yes. He said, Would It please you to be one-third of the people of Paradise? We said, Yes. He said, Would it please you to be half of the people of Paradise? We said, Yes. Thereupon he said, I hope that you will be one half of the people of Paradise, for none will enter Paradise but a Muslim soul, and you people, in comparison to the people who associate others in worship with Allah, are like a white hair on the skin of a black ox, or a black hair on the skin of a red ox.
":"ہم سے مجمد بن بشار نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے غندر نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے ابواسحاق نے بیان کیا ، ان سے عمرو بن میمون نے بیان کیا اور ان سے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک خیمہ میں تھے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا تم اس پر راضی ہو کہ اہل جنت کا ایک چوتھائی رہو ؟ ہم نے کہا کہ جی ہاں ۔ آپ نے فرمایا کیا تم اس پر راضی ہو کہ اہل جنت کا تم ایک تہائی رہو ؟ ہم نے کہا جی ہاں ۔ آپ نے فرمایا کیا تم اس پر راضی ہو کہ اہل جنت کا تم نصف رہو ؟ ہم نے کہا جی ہاں ۔ پھر آپ نے فرمایا کہ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے ، مجھے امید ہے کہ تم لوگ ( امت مسلمہ ) اہل جنت کا حصہ ہو گے اور ایسا اس لیے ہو گا کہ جنت میں فرمانبردار نفس کے علاوہ اور کوئی داخل نہ ہو گا اور تم لوگ شرک کرنے والوں کے درمیان ( تعداد میں ) اس طرح ہو گے جیسے سیاہ بیل کے جسم پر سفید بال ہوتے ہیں یا جیسے سرخ کے جسم پر ایک سیاہ بال ہو ۔
':'Telah menceritakan kepadaku Muhammad bin Basyar telah menceritakan kepada kami Ghundar telah menceritakan kepada kami Syu'bah dari Abu Ishaq dari Amru bin Maimun dari Abdullah menuturkan; 'Suatu saat kami bersama Nabi dalam sebuah hunian dari tanah liat tiba-tiba Nabi berujar: 'Puaskah kalian menjadi seperempat penghuni surga?' 'ya' Jawab kami. Nabi berujar lagi: 'Puaskah kalian menjadi sepertiga penghuni surga?' 'ya ' Jawab kami. Nabi berujar lagi: 'Puaskah kalian menjadi separoh penghuni surga?' 'ya ' Jawab kami. Nabi bersabda: 'Demi Dzat yang jiwaku berada di Tangan-Nya sungguh aku berharap kalian menjadi separoh penghuni surga dan surga tak dimasuki selain seorang muslim dan perbandingan kalian diantara pemeluk kesyirikan tak lain hanyalah seperti rambut putih di kulit sapi hitam' atau dengan redaksi; 'seperti sehelai rambut hitam di kulit sapi merah.''
6191 حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، حَدَّثَنِي أَخِي ، عَنْ سُلَيْمَانَ ، عَنْ ثَوْرٍ ، عَنْ أَبِي الغَيْثِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ : أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : أَوَّلُ مَنْ يُدْعَى يَوْمَ القِيَامَةِ آدَمُ ، فَتَرَاءَى ذُرِّيَّتُهُ ، فَيُقَالُ : هَذَا أَبُوكُمْ آدَمُ ، فَيَقُولُ : لَبَّيْكَ وَسَعْدَيْكَ ، فَيَقُولُ : أَخْرِجْ بَعْثَ جَهَنَّمَ مِنْ ذُرِّيَّتِكَ ، فَيَقُولُ : يَا رَبِّ كَمْ أُخْرِجُ ، فَيَقُولُ : أَخْرِجْ مِنْ كُلِّ مِائَةٍ تِسْعَةً وَتِسْعِينَ فَقَالُوا : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، إِذَا أُخِذَ مِنَّا مِنْ كُلِّ مِائَةٍ تِسْعَةٌ وَتِسْعُونَ ، فَمَاذَا يَبْقَى مِنَّا ؟ قَالَ : إِنَّ أُمَّتِي فِي الأُمَمِ كَالشَّعَرَةِ البَيْضَاءِ فِي الثَّوْرِ الأَسْوَدِ |
The Prophet (ﷺ) said, The first man to be called on the Day of Resurrection will be Adam who will be shown his offspring, and it will be said to them, 'This is your father, Adam.' Adam will say (responding to the call), 'Labbaik and Sa`daik' Then Allah will say (to Adam), 'Take out of your offspring, the people of Hell.' Adam will say, 'O Lord, how many should I take out?' Allah will say, 'Take out ninety-nine out of every hundred. They (the Prophet's companions) said, O Allah's Apostle! If ninety-nine out of every one hundred of us are taken away, what will remain out of us? He said, My followers in comparison to the other nations are like a white hair on a black ox.
":"ہم سے اسماعیل بن اویس نے بیان کیا ، کہا مجھ سے میرے بھائی نے بیان کیا ، ان سے سلیمان نے ، ان سے ثور نے ، ان سے ابوالغیث نے ، ان سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے اور ان سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہقیامت کے دن سب سے پہلے حضرت آدم علیہ السلام کو پکارا جائے گا ۔ پھر ان کی نسل ان کو دیکھے گی تو کہا جائے گا کہ یہ تمہارے بزرگ دادا آدم ہیں ۔ ( پکارنے پر ) وہ کہیں گے کہ لبیک و سعدیک ۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ اپنی نسل میں سے دوزخ کا حصہ نکال لو ۔ آدم علیہ السلام عرض کریں گے اے پروردگار ! کتنوں کو نکالوں ؟ اللہ تعالیٰ فرمائے گا فیصد ( ننانوے فیصد دوزخمی ایک جنتی ) صحابہ رضوان اللہ علیہم نے عرض کیا یا رسول اللہ ! جب ہم میں سو میں ننانوے نکال دئیے جائیں تو پھر باقی کیا رہ جائیں گے ؟ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تمام امتوں میں میری امت اتنی ہی تعداد میں ہو گی جیسے سیاہ بیل کے جسم پر سفید بال ہوتے ہیں ۔
':'Telah menceritakan kepadaku Isma'il telah menceritakan kepada kami saudaraku dari Sulaiman dari Tsaur dari Abu Al Ghaits dari Abu Hurairah bahwa Nabi shallallahu 'alaihi wasallam bersabda: 'Yang pertama-tama dipanggil pada hari kiamat adalah Adam lantas anak cucu keturunannya kelihatan dan diperkenalkan kepada mereka; 'Ini ayah pertama-tama kalian Adam.' Adam menjawab; 'Baik dan aku memenuhi panggilan-Mu.' Allah bertitah; 'Datangkanlah utusan-utusan Jahannam dari anak cucumu! ' Adam bertanya; 'Wahai Rabb berapa aku datangkan? ' Allah menjawab; 'datangkanlah dari setiap seratus orang Sembilan puluh Sembilan orang!' Para sahabat berujar; 'Wahai Rasulullah jika setiap seratus dari kami diambil Sembilan sepuluh orang kami tinggal berapa? ' Nabi menjawab: 'Umatku dibandingkan umat-umat lainnya hanyalah bagaikan sehelai rambut putih di seekor sapi hitam.''