باب ما يجوز أن يخلو الرجل بالمرأة عند الناس

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ مَا يَجُوزُ أَنْ يَخْلُوَ الرَّجُلُ بِالْمَرْأَةِ عِنْدَ النَّاسِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

4956 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ هِشَامٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، قَالَ : جَاءَتِ امْرَأَةٌ مِنَ الأَنْصَارِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَخَلاَ بِهَا ، فَقَالَ : وَاللَّهِ إِنَّكُنَّ لَأَحَبُّ النَّاسِ إِلَيَّ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

An Ansari woman came to the Prophet (ﷺ) and he took her aside and said (to her). By Allah, you (Ansar) are the most beloved people to me.

":"ہم سے محمد بن بشار نے حدیث بیان کی ، ان سے غندر نے حدیث بیان کی ، ان سے شعبہ نے حدیث بیان کی ، ان سے ہشام نے بیان کیا ، انہوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہقبیلہ انصار کی ایک خاتون نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں اور آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے لوگوں سے ایک طرف ہو کر تنہائی میں گفتگو کی ۔ اس کے بعد آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم لوگ ( یعنی انصار ) مجھے سب لوگوں سے زیادہ عزیز ہو ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Muhammad bin Basysyar Telah menceritakan kepada kami Ghundar Telah menceritakan kepada kami Syu'bah dari Hisyam ia berkata; Aku mendengar Anas bin Malik radliallahu 'anhu berkata; Seorang wanita datang kepada Nabi shallallahu 'alaihi wasallam lalu beliau pun menyendiri dan bersabda: 'Demi Allah kalian adalah manusia yang paling aku cintai.''