: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ الأَرْدِيَةِ وَقَالَ أَنَسٌ : جَبَذَ أَعْرَابِيٌّ رِدَاءَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5480 حَدَّثَنَا عَبْدَانُ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، أَخْبَرَنِي عَلِيُّ بْنُ حُسَيْنٍ ، أَنَّ حُسَيْنَ بْنَ عَلِيٍّ ، أَخْبَرَهُ : أَنَّ عَلِيًّا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ : فَدَعَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِرِدَائِهِ ثُمَّ انْطَلَقَ يَمْشِي ، وَاتَّبَعْتُهُ أَنَا وَزَيْدُ بْنُ حَارِثَةَ ، حَتَّى جَاءَ البَيْتَ الَّذِي فِيهِ حَمْزَةُ ، فَاسْتَأْذَنَ فَأَذِنُوا لَهُمْ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

The Prophet (ﷺ) asked for his Rida, put it on and set out walking. Zaid bin Haritha and I followed him till he reached the house where Harnza (bin `Abdul Muttalib) was present and asked for permission to enter, and they gave us permission.

":"ہم سے عبدان نے بیان کیا ، کہا ہم کو عبداللہ نے خبر دی ، کہا ہم کو یونس نے ، انہیں زہری نے ، انہیں علی بن حسین نے خبر دی ، انہیں حسین بن علی رضی اللہ عنہما نے خبر دی کہعلی رضی اللہ عنہ نے بیان کیا ( کہ حمزہ رضی اللہ عنہ نے حرمت شراب سے پہلے شراب کے نشہ میں جب ان کی اونٹنی ذبح کر دی اور انہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے آ کر اس کی شکایت کی تو ) آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی چادر منگوائی اور اسے اوڑھ کر تشریف لے چلنے لگے ۔ میں اور زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ آپ کے پیچھے پیچھے تھے ۔ آخر آپ اس گھر میں پہنچے جس میں حمزہ رضی اللہ عنہ تھے ، آپ نے اندر آنے کی اجازت مانگی اور انہوں نے آپ حضرات کو اجازت دی ۔

':'Telah menceritakan kepada kami 'Abdan telah mengabarkan kepada kami Abdullah telah mengabarkan kepada kami Yunus dari Az Zuhri telah mengabarkan kepadaku Ali bin Husain bahwa Husain bin Ali telah mengabarkan kepadanya bahwa Ali radliallahu 'anhu berkata; '...lalu Nabi shallallahu 'alaihi wasallam meminta jubahnya kemudian beliau pergi berjalan aku dan Zaid bin Haritsah pun turut mengikuti beliau hingga beliau tiba di Ka'bah yang di dalamnya ada Hamzah kemudian beliau meminta izin dan dia pun mengizinkan masuk.''