باب الجلوس على الحصير ونحوه

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ الجُلُوسِ عَلَى الحَصِيرِ وَنَحْوِهِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5547 حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ ، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا : أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَحْتَجِرُ حَصِيرًا بِاللَّيْلِ فَيُصَلِّي عَلَيْهِ ، وَيَبْسُطُهُ بِالنَّهَارِ فَيَجْلِسُ عَلَيْهِ ، فَجَعَلَ النَّاسُ يَثُوبُونَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيُصَلُّونَ بِصَلاَتِهِ حَتَّى كَثُرُوا ، فَأَقْبَلَ فَقَالَ : يَا أَيُّهَا النَّاسُ ، خُذُوا مِنَ الأَعْمَالِ مَا تُطِيقُونَ ، فَإِنَّ اللَّهَ لاَ يَمَلُّ حَتَّى تَمَلُّوا ، وَإِنَّ أَحَبَّ الأَعْمَالِ إِلَى اللَّهِ مَا دَامَ وَإِنْ قَلَّ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

The Prophet (ﷺ) used to construct a loom with a Hasir at night m order to pray therein, and during the day he used to spread it out and sit on it. The people started coming to the Prophet (ﷺ) at night to offer the prayer behind him When their number increased, the Prophet (ﷺ) faced them and said. O people! Do only those good deeds which you can do, for Allah does not get tired (of giving reward) till you get tired, and the best deeds to Allah are the incessant ones though they were few.

":"مجھ سے محمدبن ابی بکر نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے معتمر نے بیان کیا ، ان سے عبیداللہ نے بیان کیا ، ان سے سعید بن ابی سعید نے بیان کیا ، ان سے ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن نے اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہرسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم رات میں چٹائی کا گھیرا بنا لیتے تھے اور ان گھیرے میں نماز پڑھتے تھے اور اسی چٹائی کو دن میں بچھاتے تھے اور اس پر بیٹھتے تھے پھر لوگ ( رات کی نماز کے وقت ) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جمع ہونے لگے اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کی اقتداء کرنے لگے جب مجمع زیادہ بڑھ گیا تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم متوجہ ہوئے اور فرمایا لوگو ! عمل اتنے ہی کیا کروجتنی کہ تم میں طاقت ہو کیونکہ اللہ تعالیٰ نہیں تھکتا جب تک تم ( عمل سے ) نہ تھک جاؤ اور اللہ کی بارگاہ میں سب سے زیادہ پسند وہ عمل ہے جسے پابندی سے ہمیشہ کیا جائے ، خواہ وہ کم ہی ہو ۔

':'Telah menceritakan kepadaku Muhammad bin Abu Bakr telah menceritakan kepada kami Mu'tamir dari 'Ubaidullah dari Sa'id bin Abu Sa'id dari Abu Salamah bin Abdurrahman dari Aisyah radliallahu 'anha bahwa pada suatu malam Nabi shallallahu 'alaihi wasallam pernah membuat sekat (di dalam masjid) dengan tikar lalu shalat di dalamnya dan menghamparkannya di siang hari untuk duduk ternyata orang-orang berkumpul di sekeliling Nabi shallallahu 'alaihi wasallam untuk mengerjakan shalat sebagaimana beliau shalat hingga orang-orang semakin banyak lalu beliau menghadap (kepada mereka) dan bersabda: 'Wahai sekalian manusia beramalah menurut yang kalian sanggupi sesungguhnya Allah tidak akan bosan sehingga kalian merasa bosan sesungguhnya amalan yang paling dicintai Allah adalah yang dikerjakan secara kontinyu walaupun sedikit.''