باب: هل يقول الإمام للمقر: لعلك لمست أو غمزت

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابٌ : هَلْ يَقُولُ الإِمَامُ لِلْمُقِرِّ : لَعَلَّكَ لَمَسْتَ أَوْ غَمَزْتَ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

6469 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الجُعْفِيُّ ، حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، قَالَ : سَمِعْتُ يَعْلَى بْنَ حَكِيمٍ ، عَنْ عِكْرِمَةَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا ، قَالَ : لَمَّا أَتَى مَاعِزُ بْنُ مَالِكٍ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ : لَعَلَّكَ قَبَّلْتَ ، أَوْ غَمَزْتَ ، أَوْ نَظَرْتَ قَالَ : لاَ يَا رَسُولَ اللَّهِ ، قَالَ : أَنِكْتَهَا . لاَ يَكْنِي ، قَالَ : فَعِنْدَ ذَلِكَ أَمَرَ بِرَجْمِهِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

When Ma'iz bin Malik came to the Prophet (ﷺ) (in order to confess), the Prophet (ﷺ) said to him, Probably you have only kissed (the lady), or winked, or looked at her? He said, No, O Allah's Messenger (ﷺ)! The Prophet said, using no euphemism, Did you have sexual intercourse with her? The narrator added: At that, (i.e. after his confession) the Prophet (ﷺ) ordered that he be stoned (to death).

":"مجھ سے عبداللہ بن محمد الجعفی نے بیان کیا ، کہا ہم سے وہب بن جریر نے بیان کیا ، کہا ہم سے ہمارے والد نے کہا کہ میں نے یعلیٰ بن حکیم سے سنا ، انہوں نے عکرمہ سے اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہجب حضرت ماعز بن مالک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا غالباً تو نے بوسہ دیا ہو گا یا اشارہ کیا ہو گا یا دیکھا ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ نہیں یا رسول اللہ ! آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر فرمایا کیا پھر تو نے ہمبستری ہی کر لی ہے ؟ اس مرتبہ آپ نے کنایہ سے کام نہیں لیا ۔ بیان کیا کہ اس کے بعد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں رجم کا حکم دیا ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Abdullah bin Muhammad Al Ju'fi Telah menceritakan kepada kami Wahb bin Jarir telah menceritakan kepada kami Ayahku ia mengatakan; aku mendengar Ya'la bin Hakim dari 'Ikrimah dari Ibnu 'Abbas radliallahu 'anhuma mengatakan; 'Ketika Ma'iz bin Malik menemui Nabi shallallahu 'alaihi wasallam Nabi bertanya: 'bisa jadi kamu hanya sekedar mencium meremas atau memandang!' Ma'iz menjawab; 'Tidak ya Rasulullah! ' -beliau bertanya lagi; 'apakah kamu benar-benar menyetubuhinya?' -beliau tidak menggunakan bahasa kiasan.- maka pada saat itu dia pun dirajam.'