باب إرداف الرجل خلف الرجل

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

بَابُ إِرْدَافِ الرَّجُلِ خَلْفَ الرَّجُلِ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

: : هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،   

5646 حَدَّثَنَا هُدْبَةُ بْنُ خَالِدٍ ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ : بَيْنَا أَنَا رَدِيفُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ إِلَّا أَخِرَةُ الرَّحْلِ ، فَقَالَ : يَا مُعَاذُ بْنَ جَبَلٍ قُلْتُ : لَبَّيْكَ رَسُولَ اللَّهِ وَسَعْدَيْكَ ، ثُمَّ سَارَ سَاعَةً ثُمَّ قَالَ : يَا مُعَاذُ قُلْتُ : لَبَّيْكَ رَسُولَ اللَّهِ وَسَعْدَيْكَ ، ثُمَّ سَارَ سَاعَةً ثُمَّ قَالَ : يَا مُعَاذُ قُلْتُ : لَبَّيْكَ رَسُولَ اللَّهِ وَسَعْدَيْكَ ، قَالَ : هَلْ تَدْرِي مَا حَقُّ اللَّهِ عَلَى عِبَادِهِ قُلْتُ : اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ ، قَالَ : حَقُّ اللَّهِ عَلَى عِبَادِهِ أَنْ يَعْبُدُوهُ ، وَلاَ يُشْرِكُوا بِهِ شَيْئًا ثُمَّ سَارَ سَاعَةً ، ثُمَّ قَالَ : يَا مُعَاذُ بْنَ جَبَلٍ قُلْتُ : لَبَّيْكَ رَسُولَ اللَّهِ وَسَعْدَيْكَ ، فَقَالَ : هَلْ تَدْرِي مَا حَقُّ العِبَادِ عَلَى اللَّهِ إِذَا فَعَلُوهُ قُلْتُ : اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ ، قَالَ : حَقُّ العِبَادِ عَلَى اللَّهِ أَنْ لاَ يُعَذِّبَهُمْ

: هذه القراءةُ حاسوبية، وما زالت قيدُ الضبطِ والتطوير،  

While I was riding behind the Prophet (ﷺ) and between me and him and between me and him there was only the back of the saddle, he said, 0 Mu`adh! I replied, Labbaik, 0 Allah's Messenger (ﷺ), and Sa`daik! he said, Do you know what is Allah's right upon his slave? I said, Allah and His Apostle know best He said Allah's right upon his slaves is that they should worship Him alone and not worship anything else besides Him. Then he proceeded for a while and then said, O Mu`adh bin Jabal! I replied, Labbaik, O Allah's Messenger (ﷺ):, Sa`daik!' He said, Do you know what is the right of the slaves upon Allah if they do that? I replied, Allah and His Apostle know best. He said, The right of the slaves upon Allah is that He will not punish them (if they do that).

":"ہم سے ہدبہ بن خالد نے بیان کیا ، کہا ہم سے ہمام بن یحییٰ نے بیان کیا ، کہا ہم سے قتادہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا ، ان سے حضرت معاذ بن جبل نے بیان کیا کہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سواری پر آپ کے پیچھے بیٹھا ہوا تھا اور میرے اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان کجاوہ کی پچھلی لکڑی کے سوا اور کوئی چیز حائل نہیں تھی اسی حالت میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یامعاذ ! میں بولا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حاضر ہوں ، آپ کی اطاعت اور فرمابرداری کے لیے تیار ہوں ۔ پھر آپ نے تھوڑی دیر تک چلتے رہے ۔ اس کے بعد فرمایا یا معاذ ! میں بولا ، یا رسول اللہ ! حاضر ہوں آپ کی اطاعت کے لیے تیار ہوں ۔ پھر آپ تھوڑی دیر چلتے رہے اس کے بعد فرمایا ، یا معاذ ! میں نے عرض کیا حاضر ہوں ، یا رسول اللہ ! آپ کی اطاعت کے لیے تیار ہوں ۔ اس کے بعد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تمہیں معلوم ہے اللہ کے اپنے بندوں پر کیا حق ہیں ؟ میں نے عرض کیا اللہ اور اس کے رسول ہی کو زیادہ علم ہے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کے بندوں پرحق یہ ہیں کہ بندے خاص اس کی عبادت کریں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ بنائیں پھر آپ تھوڑی دیر چلتے رہے ۔ اس کے بعد فرمایا معاذ ! میں نے عرض کیا حاضر ہوں یا رسول اللہ ! آپ کی اطاعت کے لیے تیارہوں ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تمہیں معلوم ہے بندوں کا اللہ پر کیا حق ہے ۔ جب کہ وہ یہ کام کر لیں ۔ میں نے عرض کیا اللہ اور اس کے رسول کو زیادہ علم ہے ۔ فرمایا کہ پھر بندوں کا اللہ پر حق ہے کہ وہ انہیں عذاب نہ کرے ۔

':'Telah menceritakan kepada kami Hudbah bin Khalid telah menceritakan kepada kami Hammam telah menceritakan kepada kami Qatadah telah menceritakan kepada kami Anas bin Malik dari Mu'adz bin Jabal radliallahu 'anhu dia berkata; 'Ketika saya membonceng Nabi shallallahu 'alaihi wasallam dan tidak ada yang menengahi keduanya melainkan hanya kursi kecil diatas pelana. Beliau bersabda 'Wahai Muadz bin Jabal!' Jawabku 'Ya wahai Rasulullah! saya penuhi pangilan anda' kemudian berjalan sesaat lalu bertanya 'Wahai Muadz bin Jabal!' jawabku 'Ya wahai Rasulullah saya penuhi panggilan anda' kemudian beliau berjalan sesaat dan bertanya 'Wahai Mua'dz bin Jabal.' Jawabku 'Ya wahai Rasulullah! saya penuhi pangilan anda' beliau bersabda: 'Apakah engkau tahu apa hak Allah atas para hamba?' Jawabku 'Allah dan Rasul-Nya yang lebih tahu.' Beliau bersabda: 'Hak Allah atas para hamba-Nya adalah agar mereka beribadah kepada-Nya semata dan tidak menyekutukan-Nya dengan suatu apapun' Kemudian beliau berjalan sesaat dan bersertu 'Wahai Mua'adz bin Jabal.' Jawabku; 'Ya wahai Rasulullah saya penuhi panggilan anda.' Beliau bersabda: 'Apakah engkau tahu hak hamba atas Allah jika mereka melakukan itu?' Jawabku; 'Allah dan Rasul-Nya yang lebih tahu' beliau bersabda: 'Hak para hamba atas Allah adalah Dia tidak akan menyiksa mereka.''